والدین بننا خدا کی طرف سے سب سے بڑی نعمت ہے۔ ایک چھوٹے سے وجود کو پکڑنا جسے آپ نے اپنے ہاتھوں میں زندگی دی ہے آپ کو گرمجوشی، خوشی اور جوش کا احساس دلاتا ہے۔ بچے کے دنیا میں آنے کے بعد ماں باپ کی توجہ اسی پر مرکوز ہو جاتی ہے۔اس کی ہر آواز پر وہ لپک کر جاتے ہیں اس کی معمولی سی تکلیف کا درد وہ اپنے اندر محسوس کرتے ہیں۔
حیرت انگیز واقعہ
سٹاک پورٹ سے تعلق رکھنے والا پچیس سالہ ڈیوڈ ہلی ایک خیال رکھنے والا باپ ہے جو وقت گزارنے اور اپنے چھوٹوں کی دیکھ بھال کرنے سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ وہ دن باقیوں سے مختلف نہیں تھا۔ باپ چار ہفتے کے کارسن ونٹر ہلی بچے کے ساتھ صوفے پر لیٹا تھا اور دونوں سو گئے۔ لیکن جب وہ دو گھنٹے بعد بیدار ہوا تو اس کا بیٹا جواب نہیں دے رہا تھا۔ کارسن کو بعد میں ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔
چار ہفتے پرانا کارسن ونٹر ہلی اپنے باپ کی بانہوں میں بالکل محفوظ اور آرام دہ لگ رہا تھا۔ جیسا کہ نوجوان باپ نے بتایا کہ
ہم نے اسے اپنے ساتھ والے بیڈ پر سونے کے کمرے میں سلایا تھا۔ بیورلے اسے اٹھا کر اپنے بیڈ پر لے گئ۔ وہ تقریبا ساڑھے پانچ بجے اسےاٹھانا چاہتی تھی۔ وہ عام روٹین سا رو نہیں رہا تھا۔ میں نے اسے اٹھایا اور نیچے چلا گیا اور اسے بھوک لگی تھی تو میں نے اسے کشن کے درمیان صوفے پر لٹا دیا تاکہ وہ محفوظ رہے جب میں نے اسکی فیڈر بنائی۔
وہ پرسکون لگ رہا تھا اور مجھ میں گھس گیا۔ فیڈر گرم ہونے کے دوران میں اسے چپ کروا رہا تھا، میں صرف اس کی تعریف کر رہا تھا اور اس سے حیران تھا۔ وہ سونے کے لیے چلا گیا اور میں اس کے ساتھ صوفے پر سو گیا۔ میں پوری طرح لیٹا نہیں تھا، صوفے پر نیم دراز تھا اور وہ میرے بازو پر تھا۔ میں بھی سو گیا تھا۔
دو گھنٹے بعد باپ ڈیوڈ کو احساس ہوا کہ چھوٹا کارسن حرکت نہیں کر رہا ہے۔ اس نے گھبراہٹ میں اپنے لڑکے کو جگانے کی ہر ممکن کوشش کی، لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔
باپ ڈیوڈ نےاستفسار پر بتایا
اس کی جلد کا رنگ زندہ جلد کا رنگ نہیں تھا۔ اسے گرم محسوس ہوا، لیکن میں نے وہ سب کچھ سوچا جو میں اس لمحے میں سوچ سکتا تھا۔ میں نے اس کی طرف دیکھا اور سوچا کہ وہ ایک لمحے کے لیے پیارا لگ رہا ہے، اسے ڈسٹرب کرنا چاہتا ہوں لیکن میں ایک چکر یا حرکت دیکھنا چاہتا تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔
میں اوپر کی طرف بھاگا اور بیورلی سے کہا مجھے لگتا ہے کہ اس کے ساتھ کچھ غلط ہے۔ بیورلی نے اس کا منہ چومنے کی کوشش کی لیکن وہ کچھ محسوس نہیں کر سکی۔ ہم نے ایمبولینس کو بلایا اور انہوں نے اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی۔
خوف زدہ ماں باپ نے وہی سنا جس کا انہیں سب سے زیادہ خوف تھا۔ بچہ مر چکا تھا۔ اس دل دہلا دینے والے نقصان کی وجہ نے کارسن کے ماں اور باپ کو کچل دیا تھا۔
سڈن انفینٹ ڈیتھ سنڈروم ، ایس آئی ڈی
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ نومولود کو سڈن انفینٹ ڈیتھ سنڈروم ، ایس آئی ڈی کا سامنا ہے جو کہ ایک سال سے کم عمر کے بظاہر صحت مند بچے کی عام طور پر نیند کے دوران ہونے والی نامعلوم موت ہے۔ بچوں سے متعلق کسی بھی بیماری کی صورت میں بہترین ماہر امراض اطفال کا انتخاب یہاں سے کریں۔
پیتھالوجسٹ میلنی نیوبولڈ نے کہا
وہ اپنی عمر کے لحاظ سے کافی چھوٹا بچہ تھا۔ اسے باہر سے کوئی زخم یا نشان نہیں تھا اور وہ بالکل نارمل تھا۔ اسے عام زکام کے آثار تھے، لیکن وہ مرنے تک ٹھیک تھا۔ بڑوں کے ساتھ صوفے پر یا بستر پر سونا خطرے کا باعث بن سکتا ہے لیکن ہم ہمیشہ یہ نہیں جانتے کہ کیوں۔
بچے کے سو جانے سے پہلے اس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ ڈاکٹر ایس آئی ڈی کی وجہ کی وضاحت نہیں کر سکتے ہیں اور اس سے لاعلم ہیں کہ اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ایس آئی ڈی کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے مستند ڈاکٹر کی اپائینمنٹ حاصل کریں یا رابطے کے لیۓ اس نمبر پر کال کریں 03111222398
ڈاکٹرز کی تجاویز
ماہرین کچھ ایسے اقدامات تجویز کرتے ہیں جو آئی ایس ڈی ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، جیسے کہ بچے کو اس کی پیٹھ کے بل سونے کے لیے رکھنا۔ چاروں طرف کھلونے کے بغیر بستر، جس کمرے میں بچہ سوتا ہے وہاں سگریٹ نوشی نہ کریں، جب تک ممکن ہو دودھ پلائیں، انہیں سلانے کے لیے پیسیفائر کا استعمال کریں، اور رات کے وقت بچوں کو ہلکے اور آرام دہ کپڑے پہنا کر انہیں زیادہ گرم ہونے سے بچائیں۔