کولئیر نامی ایک امریکن خاتون کو جب چار بچوں کا حمل ہوا تو وہ کسی بھی قسم کی معاون تولید کی دوائیاں نہیں لے رہی تھیں۔ ان کےبچے اب چارماہ کے ہوچکے ہیں، ایک چار سالہ بیٹی بھی ہےاور کولئیر کا کہنا ہے کہ زندگی بہت مصروف گزررہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اچانک چار بچوں کے ساتھ حاملہ ہونے کا امکان ایک ملین میں سے ایک ہے۔
چونکا دینے والی خبر
پچھلے سال، جارجیا میں پڑھانے والی ایک ٹیچر میڈیسن کولئیر نے تقریبا آٹھ ہفتوں میں ابتدائی الٹراساؤنڈ کے ذریعے اپنے حمل کی تصدیق کی۔ یہ سب معمول کے مطابق تھا جب تک کہ ڈاکٹر نے کولیئر کو مطلع نہیں کیا کہ ان کے رحم میں ایک نہیں بلکہ چار بچے ہیں۔
کولئیر کوشک تھا کہ کچھ غیر معمولی ہے کیونکہ ڈاکٹر نے پوچھا کہ کیا وہ زرخیزی بڑھانے کی دوائیاں لے رہی ہیں؟ ان کا جواب نفی میں تھا۔ کولئیر کے شوہر، جسٹن، الرجی کی وجہ سے گھر میں تھے، چنانچہ کولیئرڈاکٹر سے ملاقات کے وقت اکیلی تھیں، اور ڈاکٹر کی چونکا دینے والی خبر سن کراس کا دماغ گھوم گیا۔
کولیر نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا
میں نے اس طرح سے ڈاکٹر سے کہا، اوووہ نہیں کیا جڑواں بچے ہوں گے!!! اورڈاکٹر نے کہا نہیں جڑواں نہیں اور پھر میں الجھ سی گئ ، میں صرف یہ سوچ رہی تھی کہ کیا یہ دو سے زیادہ بھی ہوتے ہیں؟؟؟؟ میں بہت گھبرائی ہوئی ہوں۔
کولئیر نے انسائیڈر کو بتایا کہ
میں نے تناؤ میں ہائپر وینٹیلیشن شروع کردی، لیکن مجھے پھر بھی یقین نہیں تھا کہ ڈاکٹر سچ کہہ رہا ہے۔ میں ایمانداری سے اس پر یقین نہیں کر سکتی تھی جب تک کہ ڈاکٹر نے مجھے اسکرین پر نہیں دکھایا۔
کولیئر نےسرپرائز شیئر کیا
کولئیر نے جسٹن کو بلایا تو اس نے کہا
مجھےاس بات پر یقین ہو گیا کہ وہ چار بچوں کو جنم دے رہی ہے، یہ لفظی طور پر زندگی بھر کا جھٹکا ہے۔ کوئی بھی چار کی توقع نہیں کرتا ہے خاص طور پر قدرتی طور پر تو بالکل بھی نہیں۔
کولئیر کی بڑی بیٹی، اسلا، اس وقت 3 سال کی تھی اور اس کے بارے میں متجسس تھی کہ کیا ہو رہا ہے، اس کے والد فرش پر پڑے تھے اور اس کی ماں فون پر رو رہی تھی۔ جسٹن نے اسے بتایا کہ ان کے ہاں ایک کے بجائے چار چھوٹے بہن بھائی ہونے والے ہیں۔
کولئیر نے جسٹن سے کہا کہ ، کیا ہمارے پاس چار بچوں کے لیے کوئی منصوبہ ہے؟ اور جسٹن نے اسے بتایا کہ یہ ہم نے نہیں کیا، سب کچھ قدرتی طور پر ہے۔
ایک ملین میں سے ایک کیس
امریکہ میں ہر سال چار جڑواں بچے اور تین یا زیادہ جنین کے ساتھ متعدد حمل کے صرف ڈیڑھ سو جوڑے پیدا ہوتے ہیں۔ اکثر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب والدین معاون تولید کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ کولیر کا بانجھ پن کا علاج نہیں کیا جا رہا تھا، اور اس کی اور جسٹن کی ایسی کوئی خاندانی تاریخ بھی نہیں تھی۔
ایک ماہر گائناکولوجسٹ کا کہنا ہے کہ خود بخود چار بچوں کے حمل کے امکانات ایک ملین میں سے ایک ہوتے ہیں۔ ایک کواڈ حمل ہو سکتا ہے جب ایک سے زیادہ انڈے نکلتے ہیں، یا جب انڈے تقسیم ہوتے ہیں۔ کولیر کے کواڈز دو لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔ لیکن چونکہ تمام بچوں کی اپنی نال تھی، اس لیے یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان میں سے کوئی ایک جیسے جڑواں بچے ہیں۔
ایک سادہ جینیاتی ٹیسٹ اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ آیا وہ ایک جیسے ہیں۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند جگہ سے کروانے چاہیۓ کیونکہ اس کی رپورٹ پر آپ کی ممکنہ بیماری اور علاج کا انحصار ہوتا ہے ۔جینیاتی ٹیسٹ کے لیۓ بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔
چارجڑواں بچوں کے حمل میں پیچیدگیاں
چار بچے پیدا کرنے سے ماں اور بچے دونوں کے لیے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ سب سے عام پیچیدگیوں میں سے ایک قبل از وقت پیدائش ہے۔ کولیر نے کہا کہ جب اس حمل کو تقریبا اٹھائیس ہفتوں میں پہنچایا گیا تھا۔ بچوں کا وزن دو پاؤنڈ اور پانچ اونس سے لے کر دو پاؤنڈ اور دس اونس تک تھا، اور انہیں نوزائیدہ کےانتہائی نگہداشت والے یونٹ میں رہنے کی ضرورت تھی۔
پانچ بچوں کے ساتھ زندگی
آج یہ چاروں بچے ،کیلووے، ایلیزا، آئرس، اور وائلڈر چارماہ کے ہیں۔ ایک عام دن میں تقریبا 30 ڈائپر تبدیل کرنا اور ہر تین گھنٹے بعد بچوں کو کھانا کھلانا ان کی زندگی میں شامل ہے۔
کولئیر نے کہا کہ ان کے بہت کام ہیں، لیکن وہ بہت پیارے ہیں ، کبھی کبھی وہ رونے میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں، لہذا یہ کبھی کبھار واقعی بہت ہوجاتا ہے۔ وہ واقعی میں بہت اچھے بچے ہیں۔ انہوں نے مسکرانا شروع کر دیا ہے اور میٹھی آوازیں نکالنا شروع کر دی ہیں۔ یہ بہترین ہے۔بچوں سے متعلق کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر امراض اطفال کا انتخاب یہاں سے کریں۔
حاملہ ہونے سے پہلے ہی، کولئیر کی کام کرنے کی صلاحیت محدود تھی کیونکہ اسلا کو نوعمر گٹھیا کا مرض ہے اور اسے بار بار طبی چیک اپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس خاندان نے اپنے اچانک بہت بڑے بچوں کے اخراجات میں مدد کے لیے ایک, گو فنڈ می , نامی ویب سائٹ مالی مدد حاصل کرنے کے لیۓ شروع کی ہے، اور کولئیراس خاندان میں آباد ہو رہی ہے جس کا اس نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔