اینڈومیٹریال ایبلیشن ایک ایسا طریقہ کار ہے جس پر آپ کا ڈاکٹر اس صورت میں غور کر سکتا ہے جب آپ کی ماہواری کے دوران انے والے خون کا بہاؤ حد سے زیادہ ہو اور ماہواری کا دورانیہ بھی زیادہ ہویعنی ماہواری لمبا عرصہ چلتی ہو۔ اگر اس معاملے میں دوا کام نہ کر رہی ہو تو آپ کا ڈاکٹراینڈومیٹریال کو ختم کرنے کا مشورہ دے سکتا ہے۔
اینڈومیٹریال ایبلیشن کیا ہے؟
اینڈومیٹریال ایبلیشن یا اینڈومیٹریال خاتمہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جو جراحی سے آپ کی بچہدانی( اینڈومیٹریم) کے استر کو تباہ کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد ماہواری کے بہاؤ کو کم کرنا ہے کچھ خواتین میں ماہواری کا بہاؤ مکمل طور پر رک سکتا ہے۔ اینڈومیٹریال ایبلیشن کے لئے کسی قسم کا چیرا لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے بلکہ اپ کا ڈاکٹر آپ کی اندام نہانی اور بچہ دانی کے درمیان گزرنے والے راستے میں پتلے اوزار داخل کرتا ہے
اینڈومیٹریال ایبلیشن کے طریقہ کار
اینڈومیٹریم کو ختم کرنے کے لئے مختلف طریقے استعمال کئے جاسکتے ہیں، اس میں مختلف قسم کے اوزار استعمال ہو سکتے ہیں۔اس کے مختلف طریقوں میں انتہائی سرد، گرم سیال، مائیکرو ویو توانائی یا زیادہ توانائی والی ریڈیو فریکوئنسی شامل ہو سکتی ہے
کچھ قسم کے اینڈومیٹریال کو آپ کے ڈاکٹر کے دفتر میں ہی ختم کیا جا سکتا ہے جبکہ بعض کو آپریشن تھیٹر میں ختم کیا جاتا ہے ۔ یہ آپ کی بچہ دانی کے سائز اور حالت پر منحصر ہے کہ اینڈومیٹریال ایبلیشن کے لئے کون سا طریقہ کار اختیار کیا جائے
طریقہ کار کے بعد
اینڈومیٹریال کے خاتمے کے بعد آپ کو تجربہ ہو سکتا ہے
درد: آپ کو کچھ دنوں تک ماہواری کے جیسا درد ہو سکتا ہے اور اس سلسلے میں درد کو دور کرنے والی دوائیں مدد کر سکتی ہیں
اندام نہانی سے مادہ کا اخراج: اس طریقہ کار کے بعد چند دنوں تک خون کے ساتھ ملا پانی جیسا مادہ خارج ہو سکتا ہے جو ابتدائی دنوں میں زیادہ ہو سکتا ہے۔
بار بار پیشاب آنا:آپ کو اینڈومیٹریال کے خاتمے کے بعد پہلے 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ کثرت سے پیشاب کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے
اینڈومیٹریال ایبلیشن کرنے کی وجہ
دراصل اینڈمیٹریال ایبلیشن ماہواری میں خون کی زیادتی کا علاج ہے ایسی صورت مین اپ کا ڈکٹر اینڈومیٹریال کے خاتمے کا مشورہ دے سکتا ہے اگر اپ کو ان صورتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کہ ماہواری کے دوران غیر معمولی خون کا بہاؤ(دو گھنٹے کے اندر پیڈ تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئے)، ماہواری کے دورانیہ کا زیادہ ہونا یا آٹھ دن سے زیادہ ماہواری کا آنا،خون کے زیادہ آنے کی وجہ سے جسم میں کون کی کمی وغیرہ
اس تکلیف کے ابتدائی علاج کے طور پر ڈاکٹر آپ کو کچھ دوائیں تجویز کرتے ہیں یا پھر انٹرا یوٹرن ڈیوائس سے علاج کی کوشش کرتے ہیں لیکن اگر ان سے فرق نہ پڑے تو پھر اینڈومیٹریال ایبلیشن بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے
کن صورتوں میں اینڈومیٹریال ایبلیشن نہیں کیا جاتا
بعض خواتین کی صحت کی حالت کے پیش نظر اینڈومیٹریال کو ختم کرنے کی تجویز نہیں دی جاتی ہے۔جیسے پوسٹ مینو پاسل کے قریب خواتین،بچہ دانی کی غیر معمولی حالت،بچہ دانی کا کینسر،یا بچہ دانی کے کینسر کا خطرہ،یا ایک فعال شیرونیی انفیکشن وغیرہ
اینڈومیٹریال ایبلیشن کے خطرات
اینڈومیٹریال ایبلیشن کی پیچیدگیاں نایاب ہو سکتی ہیں جن میں شامل ہیں درد، خون بہنا یا انفیکشن،قریبی اعضاء کو گرمی یا سردی سے نقصان پہنچنا،جراحی کے آلات سے بچہ دانی کی دیوار کو نقصان پہنچنا وغیرہ
اینڈومیٹریال ایبلیشن کے بعد زرخیزی
حمل اینڈومیٹریال ایبلیشن کے بعد بھی ہو سکتا ہے لیکن یہ حمل ماں اور بچے کے لئے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے بعض اوقات یہ حمل اسقاط حمل پر ہی ختم ہوتا ہےکیونکہ اس طریقہ علاج سے بچہ دانی کی پرت کو نقصان پہنچتا ہے یا پھر اس علاج کے بعد حمل بچہ دانی کے بجائے فیلوپین ٹیوب یا سرویکس میں ٹہر سکتا ہے
اسی وجہ سے اس طریقہ علاج کو اپنانے سے پہلے حمل کو روکنے کے لئے طویل مدتی مانع حمل یا نس بندی کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
اینڈومیٹریال ایبلیشن کے نتائج
اس طریقہ علاج کے بعد حتمی نتائج آنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے لیکن یہ علاج ماہواری کے دوران ضائع ہونے والے خون کی مقدار کو کم کر دیتا ہے زیادہ تر خواتین کی ماہوری ہلکی ہو جاتی ہے لیکن بعض خواتین کی ماہواری بالکل ہی ختم ہو جاتی ہے
اینڈومیٹریال ایبلیشن نس بندی کا طریقہ کار نہیں ہے لہذا آپ کو اس علاج کے دوران مانع حمل کا استعمال جاری رکھنا چاہئے حمل اب بھی ٹہر سکتا ہے لیکن وہ ممکنہ طور پر خطرناک ہو گا اوراس کا انجام ممکنہ طور پر اسقاط حمل ہو گ