دانت نکلنا وہ عمل ہے جس کے ذریعے بچے کے دانت مسوڑھوں میں سے پھٹ کرنکل جاتے ہیں۔ دانت نکلنا عام طور پر چار ماہ سے تین سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ دانت نکلنے کی علامات میں چڑچڑاپن، مسوڑھوں کا نرم ہونا اور سوجن شامل ہیں، اور بچہ تکلیف کو کم کرنے کی کوشش میں کسی چیز یا انگلی کو منہ میں رکھنا چاہتا ہے۔ بچے کے دانت آنے پر بخار، کھانسی، اسہال اور سردی کی علامات نہیں پائی جاتی ہیں۔ درد کو دور کرنے والے ایسیٹامینوفین یا آئبوپروفین چلڈرن ایڈویل عام طور پر علامات کم کرنے کے لیۓ مفید ہیں۔
مجموعی طور پر، بیس دانت تین سال کے بچے کے اپنی جگہ پر نکل جاتے ہیں۔ بینزوکین پر مشتمل دوائیں سنگین اور مہلک اثرات کا سبب بن سکتی ہیں اور انہیں دانتوں کی علامات کے علاج کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ دانت نکلنے کے درد میں مفید کچھ گھریلو علاج ہیں جو اس بلاگ میں آپ سے شیئر کریں گے۔
دانت نکلنا کیا ہے؟
دانت نکلنا تب ہوتا ہے جب آپ کے بچے کے دانت مسوڑھوں کی لکیر سے آنا شروع ہوتے ہیں۔ اگرچہ یہ بچوں کے بڑھنے کا ایک عام حصہ ہے، لیکن یہ ایک تکلیف دہ عمل ہے جس میں مسوڑھوں کے سخت ہونے سے لے کر دانت کے پھوٹ جانے تک ماں اور بچے دونوں کے لیۓ آزمائش کا وقت ہوتا ہے۔
آپ کا بچہ اصل میں یہ عمل کب شروع کرے گا، یہ اس پر منحصر ہے۔ زیادہ تر بچے چار سے سات ماہ کی عمر میں یہ عمل شروع کر دیتے ہیں، لیکن کچھ بہت بعد میں شروع کرتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے کے دانت کسی اور ٹائم ٹیبل پر آتے ہیں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے،یہ ہر بچے کے لیے مختلف ہو سکتا ہے۔
دانت نکلنے کی علامات
اس کی علامات ہر بچے کے لیے یکساں نہیں ہوتیں، لیکن درج ذیل علامات کافی عام ہیں۔
سوجے ہوئے مسوڑھے ، بے چینی اور رونا ، تھوڑا سا بڑھا ہوا درجہ حرارت ، سخت چیزوں کو چبانا یا چوسنا ، بہت زیادہ ڈرول، جو ان کے چہرے پر خارش کا سبب بن سکتا ہے، کھانسی ، گال کو رگڑنا یا کان کھینچنا، ہاتھ منہ تک لانا، کھانے یا سونے کے انداز میں تبدیلیاں وغیرہ۔
یہ تکلیف دہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر بچوں کو بیمار نہیں کرتا۔ اگر آپ کے بچے کو اسہال، الٹی، جسم پر دانے، زیادہ بخار، یا کھانسی ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ یہ دانت نکلنے کی عام علامات نہیں ہیں۔ اگر آپ کے بچے کے مسوڑھوں سے خون بہہ رہا ہے یا آپ کو ان کے چہرے پر پیپ یا سوجن نظر آتی ہے تو آپ بہترین ماہر اطفال سے رابطہ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
دانت نکلنے والے بچے کو سکون دینے کے علاج
جب بچے کے دانت نکل رہے ہوں، تو آپ دیکھیں گے کہ وہ ہر چیز کو منہ میں ڈالنے کے لیۓ مائل ہوتا ہے، اس کی وجہ اس کے مسوڑھوں کی سرسراہٹ اور تکلیف ہے، جسے دور کرنے کے لیۓ وہ خود بھی کوشش میں لگا رہتا ہے، بچے کے سکون کے لیۓ یہاں کچھ علاج درج کیۓ جارہے ہیں جو آپ کی رہنمائی کریں گے۔
اگر آپ کے بچے کو مسوڑھوں میں تکلیف محسوس ہوتی ہے، تو ان آسان تجاویز پر عمل کریں۔ اگر آپ کے بچے کی علامات شدید ہیں یا آپ دانت نکلنے سے متعلق معلومات جاننے کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے پر کلک کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
ٹھنڈی اشیاء دیں
کچھ بھی ٹھنڈا، دانتوں کی تکلیف والے بچوں کے درد کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ واش کلاتھ کو گیلا کریں، اسے ایک گرہ میں باندھیں، اور اسے اپنے بچے کے پکڑنے کے لیے جما دیں۔ آپ درد کے قدرتی علاج کے طور پر آرام کے لیے ان کے پیسیفائر کو فریج میں بھی رکھ سکتے ہیں۔ جیل سے بھرے دانتوں کی انگوٹھیوں سے پرہیز کریں جو آپ فریزر میں رکھتے ہیں۔ یہ چھوٹے بچوں کے لیے بہت خطرناک ہو سکتے ہیں، اور وہ ٹوٹ سکتے ہیں یا لیک ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ کا بچہ ٹھوس کھانا کھانے لگا ہے، تو کچھ جمے ہوئے پھلوں کو میش فیڈر میں ڈالیں تاکہ وہ چبا سکیں۔ اس سے انہیں ان کی تکلیف سے نجات کے علاوہ ایک میٹھا علاج بھی ملے گا۔ ہر استعمال کے درمیان میش کو اچھی طرح صاف کریں۔
مالش کریں
اپنے بچے کے مسوڑھوں کو آہستہ سے رگڑنے سے راحت مل سکتی ہے۔ پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں، اور پھر انہیں چبانے کے لیے انگلی یا گھٹلی پیش کریں۔ دباؤ لگائیں اور سرکلر موشن میں رگڑیں تاکہ دیکھیں کہ آیا وہ اسے پسند کرتے ہیں۔
سلیکون ٹیتھنگ جیولری
آپ سلیکون، ربڑ یا پلاسٹک سے بنے ہار اور بریسلیٹ خرید سکتے ہیں جو آپ کے بچے کے چبانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ یاد رکھیں کہ یہ دم گھٹنے اور گلا گھونٹنے کے خطرات سے منسلک ہیں۔ جب دانت نکالنے والے زیورات استعمال میں ہوں تو ہمیشہ اپنے بچے کی نگرانی کریں۔
طبی علاج
فی الحال، بچے میں دانتوں کے درد کو کم کرنے کے لیے کوئی طبی علاج موجود نہیں ہے۔ اچھی خبر، اگرچہ، یہ ہے کہ بچے عام طور پر گھریلو علاج کا مثبت جواب دیتے ہیں۔ آپ کا ماہر اطفال مشورہ دے سکتا ہے کہ آیا یہ ایک ٹھیک علاج ہے اور مناسب خوراک کے بارے میں رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔