بار بار پیشاب آنا بلاشبہ کسی مسئلے کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ پیشاب بار بار آنے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں دراصل ایسا اس وقت ہوتا ہے جب کسی بھی طبی حالت کے پیش نظر آپ کا مثانہ پیشاب کو زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ عام طور پر ایک صحت مند انسان دن میں چار سے آٹھ مرتبہ پیشاب کے لئے جاتا ہے لیکن اگر اس سے زیادہ بار آپ کو جانا پڑ جائے تو یہ فکر کی بات ہو سکتی ہے۔
بار بار پیشاب آنے کی وجوہات
بار بار پیشاب کرنا گردے کی بیماری سے لیکر زیادہ سیال پینے تک مختلف مسائل کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔جب بار بار پیشاب کے ساتھ بخار ہو، پیشاب کرنے کی فوری ضرورت محسوس ہوتی ہو اور پیٹ میں درد ہوتا ہو تو آپ کو پیشاب کی نالی کا انفیکشن ہو سکتا ہے اس کے علاوہ دیگر ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں
ذیابیطس
پیشاب کی غیر معمولی مقدار کے ساتھ بار بار پیشاب آنا اکثر ذیابیطس کی ابتدائی علامت ہوتا ہے کیونکہ جسم خود کو پیشاب کے ذریعے غیر استعمال شدہ گلوکوز سے نجات دلانے کی کوشش کرتا ہے۔
حمل
حمل کے آخری ہفتوں سے بڑھتی ہوئی بچہ دانی مثانے پر دباؤ ڈالتی ہے جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے
پروسٹیٹ کے مسائل
ایک بڑھا ہوا پروسٹیٹ پیشاب کی نالی کو دبا سکتا ہے اور پیشاب کی بہاؤ کو روک سکتا ہے اس کی وجہ سے مثانے کی دیوار میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور مثانہ سکڑنا شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے۔
بیچوالا سیسٹائٹس
نامعلوم وجوہات کی بنا پر ہونے والی یہ حالت مثانے اور شیرونی حصے میں درد کی باعث بنتی ہے عام طور پر اس کی علامات میں بار بار یا بہت زیادہ پیشاب کا آنا شامل ہے۔
بعض ادویات
بعض دوائیں جو کہ ہائی بلڈ پریشر یا رطوبتوں کے جمع ہونے کے علاج کے لئے استعمال کی جاتی ہیں گردوں پر اثر انداز ہوتی ہیں جس کی وجہ سے جسم سے اضافی سیال خارج ہوتا ہے اور بار بار پیشاب آتا ہے۔
فالج یا دیگر اعصابی بیماریاں
فالج کی وجہ سے مثانے کو کنٹرول کرنے والے اعصاب کو پہنچنے والے اعصاب کی وجہ سے مثانہ صحیح طور پر اپنا کام سر انجام نہیں دے پاتا جس کی وجہ سے اچانک اور بار بار پیشاب آنے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں
ہائپر کلسیمیا
اس کا مطلب ہے کہ جسم میں کیلشیم معمول سے زیادہ ہے اس کے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں جیسے کہ تپ دق، کینسر،یا پھر اوور ایکٹوپیراٹائیرائڈگلینڈز وغیرہ
اس کے علاوہ بار بار پیشاب آنے کی دیگر وجوہات میں شامل ہیں خواتین مین شیرونیی اعضاء کا بڑھ جانا،مثانے کا کینسر، رحم کا کینسر،مثانے کی خرابی اور ریڈی ایشن تھراپی
بار بار پیشاب آنے کی وجہ کی تشخیص
اگر پیشاب کا بار بار آنا آپ کے طرز زندگی میں مداخلت کا باعث بن رہا ہے اور اس کے ساتھ دیگر علامات کا بھی سامنا ہے جیسے بخار، کمر درد،ٹھنڈ لگنا، بھوک یا پیاس میں اضافہ، تھکاوٹ، خونی یا ابر آلود پیشاب وغیرہ تو ضرری ہے کہ اپ فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں، اس سلسلے میں ڈاکٹر وجہ جاننے کے لئے اپ کے طبی معائنے کے ساتھ چند باتوں کی تشخیص کرے گا کہ
کیا آپ کوئی دوائیں لے رہے ہیں؟
آپ کو کونسی علامات کا سامنا ہے؟
کیا یہ مسئلہ دن کو ہوتا ہے یا رات کو؟
پیشاب کا رنگ کہیں گہرا تو نہیں؟
کیا آپ زیادہ پانی پیتے ہیں؟
الکحل یا کیفین کا زیادہ استعمال تو نہیں کرتے؟
اس کے ساتھ ساتھ ممکن ہے کہ وہ آپ کے پیشاب کی جانچ کروائے،اور اگر ضرورت پڑے تو خون کی بھی جانچ کرواسکتا ہے۔اس کے علاوہ مثانے کی کارکردگی کی جانچ کے لئے سیسٹومیٹری ٹیسٹ بھی کروایا جا سکتا ہے جو یہ جانچ کریگا کہ مثانہ کتنی اچھی طرح سے کام کر رہا ہے۔
بار بار پیشاب آنے کا علاج
بار بار پیشاب آنے کا علاج اس بنیادی مسئلے کو حل کرنے کے لئے کیا جائے گا جو اس تکلیف کا سبب بن رہا ہےمثال کے طور پر اگر ذیابیطس کی وجہ سے بار بار پیشاب آرہا ہے تو خون میں شکر کی مقدار کو کنٹرول کرنا ہوگا
اس کے علاوہ مثانے کو دوبارہ سے فعال بنانے کے لئے پیشاب کو زیادہ وقت تک روکنے کی کوشش کی جئے گی یعنی باتھ روم جانے کے درمیان کے وقفوں کو بڑھایا جائے گا تاکہ مثانہ زیادہ دیر تک پیشاب روکنے کے قابل بن سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ غذا میں کی جانے والی تھوڑا سا ردوبدل آپ کو اس تکلیف سے نجات پانے میں مدد دےسکتا ہے ایسی غذائیں جو مثانے میں جلن پیدا کرتی ہوں جیسے کی کیفین، چاکلیٹ، الکحل، مصالحہ دار غذائیں، کاربونیٹڈ ڈرنک وغیرہ کا استعمال ترک کرنا ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ زیادہ سیال کا استعمال آپ کو اس تکلیف سے نجات دلانے میں مدد کر سکتا ہے اس کے علاوہ کچھ دوائیں ہیں جو مرض کی وجہ معلوم ہونے پر آپ کا ڈاکٹر آپ کو تجویز کر سکتا ہےاور آپ تھوڑی سی پرہیز اور دواؤں کے باقاعدہ استعمال سے اس تکلیف پر قابو پا سکتے ہیں۔