حمل کے ضائع ہونے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں اگر کسی بھی شادی شدہ جوڑے کا بار بار قبل از وقت ضائع ہو جاۓ تو یہ چیز ان کو بہت محتاط اور حساس بنا دیتی ہے اور ان کو ہر بات پر یہ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے انکا حمل ضائع ہو جاۓ گا اس وجہ سے وہ کچھ ایسی علامات کولے کر بھی پریشان ہو جاتے ہیں جن کا حمل کے ضائع ہونے سے کوئي تعلق نہیں ہوتا ہے
حمل کے ضائع ہونے کی جھوٹی علامات
آج اس حوالے سے ہم آپ کو کچھ ایسی علامات کے بار ے میں بتائيں گے جو بظاہر تو حمل کےضائع ہونے کی صورت میں سامنےآسکتی ہیں مگر حقیقت میں ان کا حمل کےضائع ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے
اسپاٹ لگنا یا پیشاب میں خون آنا
پیشاب کے ساتھ خون آنا یا بعض اوقات ہلکا اسپاٹ یا خون کا دھبا یا براؤن کلر کا دھبا لگ جانا ان لوگوں کو بہت خوفزدہ کر دیتا ہے جن کی پہلےبھی ابارشن کی ہسٹری ہو مگر ان کو اس حوالے سے خاص طور پر یہ بات یاد رکھنی چاہیۓ ہے کہ اگر ہیوی بلیڈنگ ہو اور اس کے ساتھ گوشت کے لوتھڑے بھی ہوں تو درحقیقت یہ حمل کے ضائع ہونے کی نشانی ہو سکتی ہے
ہلکے اسپاٹ کی صورت میں بہترین طریقہ یہی ہے کہ اس حوالے سے اپنی گائنی ڈاکٹر سےرجوع کریں اور اس کو علامات بتا کر مشورہ طلب کریں کیوںکہ حمل ایک نازک صورتحال ہے اور اس حوالے سے ڈاکٹر کے مشورے کی خصوصی اہمیت ہوتی ہے
درد یا اینٹھن
پیٹ میں ہونے والا درد یا اینٹھن حمل کے مکمل ہونے کی مدت کے بعد ڈلیوری ہونے سے قبل ہوتی ہے لیکن اس وقت سے قبل ہونے والا درد حمل کے ضائع ہونے کا سبب نہیں ہوتاہے بلکہ بچے کی نمو کے ساتھ ساتھ بچے دانی کے سائز میں بھی اضافہ ہو رہا ہوتا ہے اور اس وجہ سے پٹھےاور عضلات دباؤ کا شکار ہوتے ہیں جس وجہ سے پیٹ کے نچلے حصے میں درد کی شکایت ہو سکتی ہے
بعض اوقات کھانسی یا چھینک آنے کی صورت میں بھی درد یا اینٹھن ہو سکتی ہے لیکن اس تکلیف کے ساتھ اگر بلیڈنگ بھی شروع ہو جاۓ تو اس حالت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیۓ اور ماہرامراض نسواں کی مشاورت سے الٹرا ساونڈ بھی کروا لیناچاہيے
حمل کی علامات کا غائب ہو جانا
یہ بھی بعض اوقات ہوسکتا ہے کہ متلی آنا ، چکر آنا یا پھر چھاتی کی سختی وقت کے ساتھ بعض اوقات غائب ہو جائيں لیکن اس کا قطعی طور پر یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ حمل کے ضائع ہونے کی نشانی ہے بلکہ ہارمون کی تبدیلی کے سبب یہ ممکنات میں شامل ہے کہ بعض اوقات یہ علامات وقت کے ساتھ کم یا زيادہ ہوتی رہیں
ایسی علامات کے غائب ہونےکے ساتھ اگر بلیڈنگ بھی اسٹارٹ ہو جاۓ تو معاملہ تشویش کا سبب ہو سکتا ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو ان علامات کا ختم ہو جانا کسی قسم کی پریشانی کا سبب نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی حمل کے ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہےاس کے لیۓ کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم اپنے روٹین چیک اپ کے دوران اپنی ڈاکٹر کو اپنی ان علامات کے حوالے سے ضرور آگاہ کریں
ہارمون کے لیول کا کم ہونا
عام طور پر ڈاکٹر حمل کو یقینی طور پر چیک کرنے کے لیۓ ایک ہارمون کا ٹیسٹ کرواتے ہیں جس کو ایچ سی جی کہا جاتا ہے یہ لیول ہر گزرتے دن کےساتھ بڑھنا چاہیۓ ہے مگر بعض اوقات یہ لیول اس مناسبت سے نہیں بڑھتا ہے جس حساب سے اس کو بڑھنا چاہیے
کچھ ڈاکٹر ہارمون کے لیول کی کمی کے سبب ان کو جھوٹا حمل بھی قرار دیتے ہیں لیکن اس کے لیۓ کچھ وقت کا انتظار ضروری ہوتا ہے جو کہ وقت کےساتھ بڑھ بھی سکتا ہے اس وجہ سے حمل کے دوران ہارمون کے لیول کو لے کر پریشان ہونے کے بجاۓ وقت کا انتطار ضرور کریں
حمل کے ضائع ہونے کے خدشات
اکثر جن لوگوں میں حمل کے ضائع ہونےکی ہسٹری موجود ہوتی ہے ان کا حمل حساس نوعیت کا ہوتا ہے اور ڈاکٹر بھی ایسے افراد کو خصوصی احتیاط کی تلقین کرتے ہیں ۔ ایسے افراد کو اپنی علامات کے حوالے سے بہت حساس رہنا چاہیۓ
کسی بھی قسم کی تبدیلی کی صورت میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر کو آگاہ کرنا چاہیۓ اور اس کے مشورےکے مطابق ٹریٹمنٹ کرنی چاہیے
زيادہ بیٹھنے ، سیڑھیاں چڑھنے اور وزں اٹھانے سے پرہیز کرنی چاہیۓ اور حمل کے ابتدائی دنوں میں خصوصی خیال رکھنا چاہیے کیوں کہ بعض اوقات معمولی نظر آنے والی کوئي بھی علامت بڑے خطرے کا سبب بن سکتی ہے اور حمل کے ضائع ہونے کا سبب بن سکتی ہے