گوری رنگت کسے پسند نہیں؟ آج ہم مرہم ڈاٹ کام کے قارئین کے لئے اسی حوالے سے کچھ مفید معلومات لے کر آئے ہیں۔
فہد مصطفیٰ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ آن اسکرین کرداروں اور ٹی وی میں فہد مصطفیٰ کافی عرصے سے دھوم مچا رہے ہیں اور میڈیا آؤٹ لیٹس میں شوبز کی رائلٹی بن رہے ہیں۔ ’جوانی پھر نہیں آنی 2 انٹرٹینر‘ اب اپنے ٹی وی شو جیتو پاکستان کی وجہ سے ایک آسانی سے پہچانا جانے والا نام بن گئے ہیں۔
کیا فہد مصطفی نے کبھی رنگت سفید کرنے کے انجیکشن لگائے ہیں؟
اگرچہ پاکستان میں فہد مصطفیٰ کی مقبولیت کی کوئی حد نہیں ہے، تاہم اداکار کو اکثر ایک چیز کے لیے مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ یعنی اس نے گوری رنگت کے لئے رنگ سفید کرنے کے انجیکشن لگوائے ہیں۔ اس کی ظاہری شکل کے حوالے سے، کسی کے لیے اس سے انکار ممکن نہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ فہد میں بہت تبدیلی آئی ہے۔
گوری رنگت میں جدید اور آرام دہ طرز زندگی کا کردار
جب فہد مصطفے سے اس الزام کے بارے میں دریافت کیا گیا تو اس نے بتایا کہ :”میں نے رنگت سفید کرنے کے انجیکشن نہیں لگوائے لیکن اس سلسلے میں آپکو یہ بتاونگا کہ دس سال پہلے جب ہم شوٹنگ کرتے تھے تو ہمیں جدوجہد کرنی پڑتی تھی۔ ہمیں کام کے لئے ٹیکسی، بسوں یا یہاں تک کہ بائیک پربھی سفر کرنا پڑتا تھا۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب شوٹنگ پر جانے کے لیے ہمارے ساتھ ایک مکمل وفد ہوتا ہے۔ مزید برآں، میک اپ اور مصنوعات میں تبدیلی آئی ہے”۔
جلد کی حفاظت کر کے گوری رنگت کا حصول
فہد مصطفے نے اپنی نکھری ہوئی رنگت کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ: “ہاں، میں ایک اسکن ڈاکٹر کے پاس گیا، جن کی تجویز پر نائٹ کریمیں استعمال کرتا ہوں ساتھ ہی ساتھ اپنی جلد کی دیکھ بھال کے معمولات پر سختی سے عمل کرتا ہوں۔ “
ایکٹر ان لاء کے اسٹار نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ: ” ان دنوں میں میک اپ نہ کرنے کے ایجنڈے پر عمل کررہا ہوں۔ لہذا مجھے دیکھ کرآپ اندازہ لگائیں، کہ میں حقیقتا ایسا ہی ہوں۔”۔
رنگت گوری کرنا
جلد کی رنگت ہلکی کرنا، یا جلد کو بلیچ کرنا، ایک کاسمیٹک طریقہ کار ہے جس کا مقصد جلد کے سیاہ حصوں کو ہلکا کرنا یا عام طور پر ہلکی رنگت کی جلد حاصل کرنا ہے۔ یہ طریقہ کار عام طور پر داغ دھبوں کی ظاہری شکل کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسے پیدائش کے نشانات اور سیاہ دھبے (میلاسما)۔جلد کو ہلکا کرنے کے طریقہ کار جلد میں میلانین کے ارتکاز یا پیداوار کو کم کرکے مطلوبہ رنگت حاصل کی جاتی ہے۔ میلانین وہ روغن ہے جو جلد کو اس کا رنگ دیتا ہے اور اسے سورج سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔
گوری رنگت کے لیے استعمال ہونے والی اہم تکنیکوں میں شامل ہیں: جلد کی رنگت کو ہلکا کرنے والی کریموں کا استعمال، لیزر علاج۔ جلد کو ہلکا کرنے کے طریقہ کار کو آزمانا ایک بڑا فیصلہ ہے۔ یہ نہ صرف مہنگا، بلکہ وقت طلب بھی ہوسکتا ہے، اور نتائج کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ اگر آپ آگے بڑھنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، تو اس کی کوشش کرنے کی اپنی وجوہات کے بارے میں مکمل یقین رکھیں اور اس میں جلدی نہ کریں۔
اپنے منصوبوں کے بارے میں پہلے کسی جنرل پریکٹیشنر سے بات کرنا اچھی بات ہے۔ وہ آپ سے آپ کی جلد کو ہلکا کرنے کی آپ کی وجوہات کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں، اور آپ کو بتائے کہ کسی طبی وجہ کی بناء پر آپ کے لئے گوری رنگت کے حصول کے لئے لیزر ٹریٹمنٹ کا عمل نامناسب ہو۔ گوری رنگت کے لئے استعمال کی جانے والی تکنیکوں کے نتیجے میں سنگین ضمنی اثرات اور پیچیدگیوں کے امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ سیاہ رنگت والے لوگ خاص طور پر ان مسائل کا شکار ہوتے ہیں
جلد کو نکھارنے والی طاقتور کریمیں ڈاکٹر کے نسخے پر دستیاب ہیں۔ ان میں عام طور پر درج ذیل میں سے ایک یا دونوں دوائیاں ہوتی ہیں: ہائیڈروکوئنون، کورٹیکوسٹیرائڈز (سٹیرایڈ ادویات)، جیسے ہائیڈروکارٹیسون۔ جلد کو ہلکا کرنے والی کریمیں آپ نسخے کے بغیر بھی خرید سکتے ہیں۔ رنگت کو نکھارنے والی بہت سی متبادل مصنوعات آن لائن یا دکانوں یا فارمیسیوں میں نسخے کے بغیر خریدنے کے لیے دستیاب ہیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کسی بھی پروڈکٹ کو خریدنے سے پہلے اس کے اجزاء کو چیک کر لیں۔ اگر اجزاء میں ہائیڈروکینون، کورٹیکو اسٹرائڈز یا مرکری درج ہیں، یا اگر پروڈکٹ پر اجزاء کی فہرست درج نہیں ہے تو اس کے استعمال سے پرہیز کریں۔ ایسی کریمیں جن میں ہائیڈروکوئنون، کورٹیکوسٹیرائیڈز یا مرکری ہوتے ہیں، جنہیں ڈاکٹر نے تجویز نہیں کیا ہے۔
بعض ممالک جیسے کہ برطانیہ میں ان پر پابندی عائد ہے کیونکہ اگر غلط استعمال کیا جائے تو وہ سنگین مضر اثرات کا سبب بن سکتی ہیں۔ قدرتی اجزاء پر مشتمل جلد کو نکھارنے والی بہت سی کریمیں بھی دستیاب ہیں۔ یہ قانونی بھی ہیں اور انکے نقصان دہ ہونے کا امکان نہیں ہے، لیکن ان کے کام کرنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
گوری رنگت کے لئے کریموں کے استعمال کا طریقہ
آپ کا ڈاکٹر آپ کو جلد کی گوری رنگت کے لئے کریموں کے استعمال کے بارے میں مشورہ دے گا۔ عام طور پر ان کریموں کی کم از کم مقدار، یعنی دن میں ایک یا دو بار، صرف جلد کی سیاہ جگہ پر استعمال کی جاتی ہیں۔ آس پاس کی جلد یا اپنی آنکھوں، منہ اور ناک میں کریم لگانے سے گریز کرنا چاہئے۔ کریم کو کاٹن بڈ سے لگایا جاتا ہے۔ کریم لگانے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ اچھی طرح دھونے چاہیئں۔
کریم لگانے کے بعد کم از کم چند گھنٹوں تک علاج شدہ جگہ کو دوسرے شخص کی جلد سے مس کرنے سے سے گریز کرنا چاہئے۔ جلد کو سورج کی روشنی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے بچانے کے لیے سن کریم کے استعمال کا معمول بنانا ضروری ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو تقریباً 3 یا 4 ماہ تک علاج جاری رکھنے کی ضرورت ہوگی۔ آپ کا ڈاکٹر اس وقت کے بعد علاج روکنے کی سفارش کر سکتا ہے، یا اسے کبھی کبھار ہی استعمال کر سکتا ہے۔
ممکنہ ضمنی اثرات
رنگت گوری کرنے والی کریموں کے ضمنی اثرات میں شامل ہو سکتے ہیں: لالی اور سوجن (جلد کی جلن اور سوزش)، جلن کا احساس، کھجلی۔ غلطی کے امکانات رنگت کو ہلکا کرنے والی کریموں کے ممکنہ خطرات جن میں ہائیڈروکوئنون، کورٹیکوسٹیرائیڈز یا مرکری شامل ہیں: جلد کی رنگت سیاہ یا بہت ہلکی ہونا، جلد کا پتلا ہونا، جلد میں خون کی نالیوں کا دکھائی دینا، داغ، گردے، جگر یا اعصابی نقصان، نوزائیدہ بچے میں غیر معمولی پیچیدگیاں(اگر حمل کے دوران استعمال کی جائیں)۔ اگر آپ کو ڈاکٹر نے رنگت کو گورا کرنے والی کریم تجویز کی ہے، تو وہ آپ کو ممکنہ خطرات کے بارے میں بتائے گا۔
گوری رنگت کے لئے لیزر کا استعمال
لیزر کا استعمال جلد کے داغ دھبوں یا سیاہ دھبوں کو ہلکا کرنے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ یا تو جلد کی بیرونی تہہ کو ہٹا کر یا میلانین پیدا کرنے والے خلیوں کو نقصان پہنچا کر کام کرتا ہے۔لیزر سے گوری رنگت حاصل کرنا، کچھ لوگوں کے لیے کام کرسکتا ہے، جبکہ دوسروں کے لیے یا یکسر بے اثر ثابت ہو سکتا ہے۔ یا یہ اثر صرف عارضی ہو سکتا ہے۔
طریقہ کار
طریقہ کار شروع ہونے سے پہلے، جلد کے ایک چھوٹے سے حصے پر یہ دیکھنے کے لیے ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے کہ یہ کیسے رد عمل ظاہر کرتا ہے۔ اگر آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، تو آپ کا پہلا سیشن عام طور پر چند ہفتوں بعد ہوگا۔ طریقہ کار کے دوران آپ کو چبھن کا احساس ہو سکتا ہے، اس لیے آپ کی جلد کو پہلے سے بے حس کرنے کے لیے مقامی اینستھیٹک کریم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سیشن کے دوران : لیزر سے آپکی آنکھوں کی حفاظت کے لیے آپ کو پہننے کے لیے خصوصی چشمیں دی جائیں گی۔ ایک چھوٹا ہینڈ ہیلڈ لیزر ڈیوائس آپ کی جلد پر رکھا جائے گا – یہ آپ کی جلد کے پر ربر بینڈ کی طرح محسوس ہوگا۔ ہر سیشن عام طور پر 30 منٹ سے ایک گھنٹے تک جاری رہتا ہے بعد ازاں، سیشن کے اختتام پر آپ گھر جا سکتے ہیں۔
متوقع ضمنی اثرات
لیزر کے ذریعے گوری رنگت حا صل کرنے کے بعد عام طور پر جلد کی سرخی اور سوجن، زخم، کرسٹنگ اور چھالوں جیسے ضمنی اثرات دیکھے گئے ہیں۔ تاہم یہ اثرات عام طور پر 1 سے 2 ہفتوں کے بعد دور ہو جاتے ہیں۔ لیزر علاج کی سنگین پیچیدگیاں عام طور پرغیر معمولی ہیں، لیکن ان میں شامل ہو سکتے ہیں: داغ، جلد کا انفیکشن، جلد کی رنگت سیاہ یا بہت ہلکی ہو جانا۔
آپ کے پریکٹشنر کو چاہئے کہ وہ آپ کو ہر حوالے سے مکمل معلومات دے۔ اور آپ کو بتائے کہ اس تمام عمل میں پیچیدگیوں کا کتنا امکان ہے، اور اگر کوئی پیچیدگی ہو جائے اس کے بارے میں کیا کیا جا سکتا ہے۔ اور اگر آپ کو پریشانی ہو تو کیا کریں۔ کاسمیٹک طریقہ کار بعض اوقات غلط ہو سکتا ہے اور نتائج وہ نہیں ہو سکتے جس کی آپ نے توقع کی تھی۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔