سیکھنے کی معذوری اعصابی نظام میں معلومات کی پروسیسنگ میں فرق آ جانے کی وجہ سے سامنے آتی ہیں اور متاثرہ فرد میں کسی مخصوص علم کی مہارت حاصل کرنے کی صلاحیت محدود ہو جاتی ہے۔ یہ خرابیاں دراصل دماغ کے عمل، معلومات کو سمجھنے اور استعمال کرنے کے طریقے میں فرق آ جانے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اگرچہ ہر فرد کی سیکھنے کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں لیکن سیکھنے کی معذوری سے متاثرہ افراد کو تمام عمر سیکھنے میں دشواری اور مشکلات پیش آتی ہیں۔ سیکھنے کی معذوری کے لیے کوئی علاج موجود نہیں ہے۔ خصوصی تعلیم کے ذریعے متاثرہ افراد کو ان خرابیوں کے ساتھ بہتر زندگی گزارنے میں مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔ ایسے لوگ سکول میں اور نوکری پر مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔ ان کی خود مختاری اور سماجی تعلقات بھی اس کیفیت سے متاثر رہتے ہیں۔
نشانات اورعلامات
سیکھنے کی معذوری عام طور پر اس وقت تشخیص کی جاتی ہے جب بچہ سکول میں فیل ہونے لگتا ہے۔ والدین اور پری سکول اساتذہ اس بیماری کی ابتدائی علامات نوٹ کرنے لگتے ہیں۔ ایسے بچوں کو بنیادی چیزیں پڑھنے اور سمجھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریاضی، زبان دانی اور لکھنے میں مہارت حاصل نہ کر سکنا بھی اس معذوری کی علامات میں سے ہیں۔ اس خرابی سے متاثرہ کچھ بچے بنیادی چیزیں جلد سیکھ لیتے ہیں لیکن ان معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مسائل کا حل نکالنا اور بڑے درجات کی پڑھائی میں ان کو مشکل پیش آ سکتی ہے۔
Also Read: 5 Things You Can do to Improve Your Mental Focus
سیکھنے کی معذوری والدین اور بچے دونوں کے لیے ایک دردناک جدوجہد ثابت ہو سکتی ہے۔ اس مرض کی تشخیص سے والدین اور بچوں کے لیے سہولیات کا اہتمام ممکن ہو جاتا ہے۔ خصوصی تعلیم کے تربیت یافتہ اساتذہ اور خصوصی تعلیم کے پروگرامز کے ذریعے سیکھنے کے عمل کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔ سیکھنے کی معذوری سے متاثر طلبہ کی مدد کے لیے ان کی ضروریات کے مطابق تیار کردہ انفرادی تعلیمی پروگرام بھی تیار کیے جاتے ہیں۔ اس قسم کی خصوصی ہدایات تیار کرنے میں بچے کی منفرد صلاحیتوں، کمزوریوں اور سیکھنے کے طریقوں کا خیال رکھا جاتاہے۔
وجہ اور تشخیص
خیال کیا جاتا ہے کہ سیکھنے کی معذوری دماغ میں معلومات کی پروسیسنگ میں خلل کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ سادہ الفاظ میں سیکھنے کی معذوری کوکلاس کے مطابق متوقع سمجھ بوجھ کا نہ ہونا بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ سیکھنے کی معزوری کا شکار افراد دوسروں سے کم ذہین ہوتے ہیں یا وہ کبھی بھی سیکھ نہیں سکتے۔ ایسا نہیں ہے۔ اس معذوری کا شکار افراد عام لوگوں کی طرح ہی ذہین ہوتے ہیں فرق صرف یہ ہے کہ ان کا سیکھنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے اور موثر طور پر سیکھنے کے لیے انہیں دوسروں سے مختلف تعلیمی ہدایات کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
سیکھنے کی معذوری کی تشخیص میں عام طور پر بچے کا آئی کیو سکور، ریاضی، پڑھنے اور تحریری صلاحیتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ سن کر سمجھنے اور زبانی اظہار کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔ طالب علم کی مکمل تعلیمی تاریخ کا جائزہ لیا جاتا ہے تا کہ سیکھنے کی معذوری کی تشخیص سے پہلے کسی اور بیماری کا شبہ دور کیا جاسکے۔
سیکھنے کی معذوری کا ابتدائی طور پر پتہ لگانا اور اس کے لیے معاون طریقوں کا بندوبست کرنا اہم ہے۔ اگر آپ کو شبہ ہے کہ آپ کے بچے کو سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہے تو آپ کے لیے یہ سیکھنا ضروری ہے کہ کس طرح ممکنہ معذوری کو پہچانا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں مدد اور رہنمائی حاصل کرنا انتہائی اہم ہے۔ یہ جاننا بھی اہم ہے کہ وہ کون سے معالج اور ادارے ہیں جو اس صورتحال میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ بچوں کی نفسیات کے ماہر سے رابطہ اور رہنمائی آپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
You can find best child psychiatrists in main cities of Pakistan:
Find Best Child Psychiatrist in Lahore
Find Best Child Psychiatrist in Karachi
Find Best Child Psychiatrist in Islamabad
Find Best Child Psychiatrist in Multan