ادرک نہ صرف کھانے میں مزیدار ذائقہ ڈالتی ہے بلکہ یہ غذائی اجزاء سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔ لوگ ہزاروں سالوں سے کھانا پکانے اور شفا کے لیے اس جڑ کا استعمال کر رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق وزن کو کنٹرول میں رکھنا بے حد ضروری ہے۔
اپنی غذا پر نظر رکھنا اور جسمانی سرگرمیاں صحت مند طرز زندگی میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، ہم ایسی غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ نہیں بناتے جن میں پروٹین یا چکنائی میں کمی کرنے کے اجزا شامل ہوں لیکن اگر انہیں خوراک کا حصہ بنا لیا جائے تو اضافی چکنائی کا خاتمہ باآسانی ممکن ہوسکتا ہے۔
آج کل غیر معیاری، جنک فوڈ کھانے اور غیر فعال زندگی گزارنے کی وجہ سے موٹاپا عام ہوتا جارہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہےاگر آپ اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہیں تو بس ادرک کو اپنی خوراک کا حصہ بنالیں اور پھر دیکھیں کیسے وزن کم ہوتا ہے۔
ادرک کا استعمال
ادرک کا استعمال بہت سے طریقوں سے کیا جاسکتا ہے اس کو تازہ کھایا جا سکتا ہے، خشک کیا جا سکتا ہے اور مصالحے کے طور پر ذخیرہ کیا جا سکتا ہے، یا گولیاں، کیپسول اور اس کا قہوہ بھی بنایا جا سکتا ہے۔اس جڑ میں تقریبا دوفیصد ضروری تیل ہوتا ہے، جو کاسمیٹک انڈسٹری میں صابن بنانے میں اور بیوٹی پروڈکٹس میں خوشبو کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اپنی جلد کی حفاظت کے لیۓ ماہرین کا انتخاب کریں۔
ادرک کے طبی فوائد
غذائیت اور فوائد سے بھرپور جڑ کی شکل والی یہ سبزی انسانی صحت کے لئے بے شمار فوائد اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ اس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، متعدد بیماریوں میں قدرتی علاج کے طور پر استعمال کی جانے والی ادرک کی افادیت سے بیشتر افراد نا واقف نظر آتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق اس جڑ میں بڑی تعداد میں فائبر، وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کے استعمال سے بے شمار فوائد اور موسمی بیماریوں سمیت صحت سے متعلق متعدد شکایات سے نجات ملتی ہے۔ اگر آپ بھی موسمی بیماریوں کے اثرات کی وجہ سے فکر مند ہیں یا اس سے متعلق معلومات جاننے کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
ایک رپورٹ کے مطابق اس جڑ کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہر روز اس کے بڑے ٹکڑے کھانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ادرک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا، جوس یا چائے میں شامل کرنے سے بھی جسم کو کئی فائدے پہنچ سکتے ہیں۔
ادرک وزن کم کرنے میں معاون
اس سے کولیسٹرول میں کمی ہو سکتی ہے،ماہرین کے مطابق ایک ماہ تک ادرک کے باقاعدگی سے استعمال سے جسم میں ’خراب‘ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، اس میں موجود مادوں سے خون میں ٹرانگلیسرائیڈ کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ ادرک سے وزن میں کمی کے طریقے درج ذیل ہیں۔ اپنا کولیسٹرول لیول چیک کرانے کے لیۓ بہترین لیب کو منتخب کریں۔
وزن کم کرنے کے لیے ادرک اور لیموں کا استعمال
جب آپ وزن کم کرنے کے لیے ادرک اور لیموں کو ایک ساتھ لیتے ہیں، تویہ آپ کے جسم کو صحت مند رکھنےمیں مددگار ثابت ہوگا۔ اس جڑ کی چائے یا مشروب میں لیموں کا نچوڑ ڈالنے سے آپ کو زیادہ مائع پینے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ آپ کو ہائیڈریٹ رکھ سکتا ہے اور ممکنہ طور پر آپ کے وزن میں کمی کی کوششوں کو بہتر بنا سکتا ہے۔
ان دونوں اجزاء کی ہائیڈریشن اور بھوک کو کم کرنے والی خصوصیات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے دن میں دو یا تین بار صحت بخش لیموں اور ادرک والا مشروب پییں۔
وزن کم کرنے کے لیے سیب کا سرکہ اور ادرک
ایپل سائڈریا سیب کے سرکے میں وزن کم کرنے کی اپنی خصوصیات ہیں۔ ادرک کے ساتھ اس کا استعمال دونوں اجزاء کے اینٹی گلائسیمک اور اینٹی آکسیڈنٹ اثرات کو بڑھا سکتا ہے۔
وزن کم کرنے کے لیے ایپل سائڈر سرکہ اوراس جڑ کا استعمال کیسے کریں۔ ان دونوں اجزاء کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ان کو ملا کر پیئیں۔ آپ ادرک کی چائے کو گرم پانی میں پکا کر تیار کر سکتے ہیں، سرکہ ڈالنے سے پہلے اسے ٹھنڈا ہونے دیں۔ بہت گرم پانی سرکے میں موجود بیکٹیریا کو ختم کر دے گا، اور آپ اس کا پروبائیوٹک اثر کھو دیں گے۔
ایک کپ پکی ہوئی ادرک کی چائے میں تھوڑا سا شہد یا لیموں نچوڑدیں ،دو کھانے کے چمچ سیب کا سرکہ ملا کر پی لیں۔ اس چائے کو دن میں ایک بار، صبح ناشتے سے پہلے لیں۔
وزن میں کمی کے لیے ادرک کا پاؤڈر
تازہ ادرک کے مقابلے میں، ادرک پاؤڈر میں زیادہ مقدار میں مرکبات کا معتبر ذریعہ ہوتا ہے جسے شوگولز کہتے ہیں۔ ان مرکبات میں کینسر سے لڑنے والی اور سوزش کی خصوصیات ہوسکتی ہیں۔ آپ اس کے پاؤڈر کو کیپسول کی شکل میں کھا سکتے ہیں یا اسے پانی میں ملا کراس جڑ کاپانی بنا سکتے ہیں۔ آپ اپنے کھانے پر اسکا پاؤڈر بھی چھڑک سکتے ہیں۔
وزن کم کرنے کے لیے ادرک کا استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر
یا جڑ عام طور پر زیادہ تر لوگوں کے لیے وزن میں کمی کے لیے استعمال کرنا محفوظ ہے۔اس کے کچھ ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں جیسے قبض اور پیٹ پھولناوغیرہ ۔
ڈاکٹروں کو ان لوگوں کو ادرک کی تجویز کرنے سے پہلے محتاط رہنا پڑتا ہے جن کومثانےکی بیماری ہے۔ حمل کے دوراناس کے استعمال کے بارے میں جو کچھ ہم جانتے ہیں اس میں بھی فرق ہے، حالانکہ کچھ ماہرین صحت حاملہ ہونے والوں کو متلی کے لیے اس جڑ کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے بات کریں اگر آپ دودھ پلا رہی ہیں یا حاملہ ہیں، یا اگر آپ خون کو پتلا کرنے والی دوا لیتے ہیں۔حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین بہترین گائناکولوجسٹ کا انتخاب کریں۔
لیکن اکیلے ادرک اضافی وزن میں نمایاں کمی کا باعث نہیں بنے گی۔ مجموعی وزن میں کمی کے لیے صحت مند غذا اور باقاعدہ ورزش اب بھی ضروری ہے۔ اپنے بڑھتے ہوۓ وزن کےخدشات کے بارے میں ماہرین صحت سے بات کریں۔