دنیا بھرمیں ابارشن یعنی اسقاط حمل قانونی ہے لیکن قوانین مختلف ہیں زیادہ تر یورپی ممالک بغیر کسی پابندی کے ابرشن کی اجازت دیتے ہیں۔ بعض ممالک میں ابارشن حمل کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں کروانا غیر قانونی ہے لیکن ہمارے ملک کے قانون کے مطابق اور دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق اسقاط حمل غیر قانونی اور حرام ہے۔
ابارشن کیا ہے؟
عام لفظوں میں ابارشن سے مراد حمل کا خاتمہ ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے مثال کے طور پر ذاتی وجوہات کی بنا پر، طبی وجوہات کی بنا پر یا مالی وجوہات کی بنا پر۔بچہ دانی سے جینن کے وقت سے پہلے کئے جانے والے اخراج کو ابارشن یا اسقاط حمل کہا جاتا ہے
ابارشن کی وجوہات
ابارشن کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں،جس سے صرف وہی بہتر طور پر واقف ہو سکتا ہے جس نے بچہ ضائع کرنے کا فیصلہ لیا ہوتا ہے۔ لیکن چند وجوہات جو اسقاط حمل کی وجہ بنتی ہیں وہ یہ ہیں
مالی معاملات:بعض اوقات جوڑے مالی طور پر اس پوزیشن میں نہیں ہوتے کہ وہ ایک سے زیادہ بچے کا بوجھ اٹھا سکیں جس کی بنا پر وہ دوسرا بچہ نہیں لانا چاہتے۔
غیر منصوبہ بندی: ابارشن کروانے کی بڑی وجہ بنتی ہے غیر منصوبہ بندی، جب آپ دوسرے اہم کاموں میں خود کو مصروف پاتے ہیں اور بچہ پیدا کرنے اور اسے وقت دینے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔
خراب تعلقات: بعض اوقات آپ کے اپنے پارٹنر سے تعلقات صحیح نہیں ہوتے یا آپ کی علیحدگی کا کیس چل رہا ہوتا ہے اور آپ اکیلے بچہ نہیں پالنا چاہتی لہذا اس وقت اپ کو ابارشن کا سہارا لینا پرتا ہے۔
صحت سے متعلق وجوہات: ابارشن کروانے کی بڑی وجوہات میں سے ایک طبی حالت بھی ہے بعض اوقت آپ کو اپنے ھمل کے دوران ایسی کسی طبی خرابی کا پتہ چلتا ہے جس سے بچے یا ماں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے تو ان حالات میں اسقاط حمل ہی بہترین فیصلہ ہو سکتا ہے۔
اسقاط حمل کی وجوہات سے متعلق مزید معلومات جانیں
ابارشن/اسقاط حمل کے طریقہ کار
سہ ماہی کے لحاظ سے اسقاط حمل مختلف طریقہ کار اپنا کر کیا جاتا ہے۔
طبی اسقاط حمل
میفیپریسٹون اور میسوپروسٹول،طبی اسقاط حمل دو ادویات کو گولی کے طور پر کھانے کے لئےدی جاتی ہیں یہ دو دوائیں مل کر حمل کو ختم کرنے کے لئے کام کرتی ہیں۔ آپ یہ طریقہ کار حمل کے 10ویں ہفتے تک استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن میڈیکل ابارشن سب کے لئے تجویز نہیں کیا جاتا یہ آپ کا ڈاکٹر معائنے کے بعد تجویز کریگا کہ آیا آپ یہ طریقہ کار اپنا سکتے ہیں یا نہیں۔ ان گولیاوں کے استعمال کے چند گھنٹوں میں ہی اپ کا حمل ضائع ہو جاتا ہے
طریقہ کار
میفیپریسٹون ،ایک ڈاکٹر یا نرس آپ کو کلینک میں دیگایہ دوا ہارموں کی پیداوار کو روکتی ہے جو جینن کی پیداوار کے لئے درکارہوتا ہے اور میسوپروسٹول اپ کو گھر لیجانے کے لئ ملے گی یہ گولی آپ دن میں 4 مرتبہ استعمال کریں گے۔ اسے اپ منہ سے بھی لے سکتے ہیں اور اندام نہانی میں بھی رکھ سکتے ہیں ۔ اسے لینے کے 1 سے 4 گھنٹے کے اندر آپ کو بہت درد اور خون انا شروع ہو جائے گا، اس کے علاوہ دیگر علامات میں شامل ہیں متلی، قے، اسہال، تھکاوٹ، سر درد۔
میتھوٹریکسٹ اور میسوپروسٹول
میتھوٹریکسٹ اور میسوپروسٹول، یہ بھی ابراشن کا ایک اور طریقہ ہے جسے حمل کے 7 ہفتوں میں استعمال کر سکتے ہیں۔ میتھوٹریکسٹ کینسر کی دوا ہے جس طرح یہ کینسر کے کلیوں کو برھنے سے روکتی ہے اسی طرح یہ جینن کے خلیوں کو بڑھنے سے روکتا ہے پھر میسوپروسٹول مواد جاری کر کے بچہ دانی کو سکڑتا ہے یہ طریقہ کار حمل کو ضائع کرنے میں زیادہ وقت لیتا ہے اور شاذونادرہی ڈاکٹر کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے۔
طریقہ کار
ڈاکٹر آپ کو اپنے کلینک میں میتھوٹریکسٹ دیتا ہے یہ ایک شاٹ گولی کے طور پر یہ اتا ہے جسے آپ منہ سے لیتے ہیں اس کے بعد میسوپروسٹول کی گولیاں 4 سے 6 دن گھر پر لیں ، یا تو منہ سے لیں یا اندام نہانی میں رکھیں ۔ آپ کے دوا لینے کے 1 سے 2 گھنٹے کے اندر ہی اسقاط شروع ہو جائے گا ۔ آپ کو شدید درد ہوگا اور خون بہے گا لیکن حمل کو ختم ہونے میں چند دن سے ہفتہ بھی لگ سکتا ہے۔
ویکیوم ایسپیریشن
ویکیوم ایسپیریشن جسے سکشن ایسپیریشن بھی کہا جاتا ہے یہ حمل کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران کی جاتی ہے کچھ لوگ ویکیوم ایسپیریشن کو یہ ترجیح دیتے ہیں جب کہ کچھ لوگ باقی طریقوں میں ناکامی کے بعد اس طریقہ کار کو اپناتے ہیں۔ کچھ صورتوں میں یہ طریقہ کار صحیح نہیں ہوتا جیسے غیر معمولی شکال یا کام کرنے والی بچہ دانی، خون جمنے کی بیماری،صحت کے مسائل وغیرہ
طریقہ کار
ویکیوم ایسپیریشن جینن اور نال کو رحم سے باہر نکالنے کے لیے نرم سکشن استعمال کرتی ہے ۔ یہ طریقہ کار آپ کو ڈاکٹر کے کلینک یا ہسپتال میں کرنا پڑے گا۔ یہ عام طور پر تکلیف دہ طریقہ نہیں ہوتا لیکن آپ کو کچھ درد محسوس ہو سکتا ہے کیونکہ ٹشو ہٹانے کے ساتھ ہی بچہ دانی سکڑ جائے گی ۔ اس کے ضمنی اثرات میں شامل ہیں خون بہنا، دھبہ لگنا، درد، متلی، چکر آنا۔
بازی اور انخلاء
یہ طریقہ کار حمل کی دوسری سہ ماہی میں استعمال ہوتا ہے ، یہ عام طور پر ایسے شخص کے لئے استعمال ہوتا ہے جو اسقاط حمل میں تاخیر کرتا ہے یا پھر جینن کی نشونما میں خرابی کی صورت میں حمل ضائع کرنا چاہتا ہے۔
طریقہ کار
یہ طریقہ کار ویکیوم ایسپائریشن، فورسیپس،ڈائلیشن اور کیورٹیج کا مجموعہ ہے ۔ یہ طریقہ کار دو دن میں مکمل کیا جا سکتا ہے ۔ پہلے دن ڈاکٹر بچہ دانی کا منہ کھولنے کی کوشش کرتا ہے ، دوسرے دن ڈاکٹر جینن اور نال کو باہر نکالنے کے لئے فورسیپس کا استعمال کرتا ہے ۔ یہ طریقہ کار تکلیف دہ ہو سکتا ہے لیکن آپ کا داکٹر تکلیف سے بچنے کے لئے اپ کو بے حسی کی دوا دے سکتا ہے ۔ اس کے اثرات میں شامل ہیں درد، متلی، خون آنا۔
انڈکشن اسقاط حمل
حمل کی دوسری سہماہی میں انڈکشن اسقاط حمل کیا جاتا ہے یہ ایک اپشن ہو سکتا ہے اس صورت میں کہ حمل کے 24 ویں ہفتے میں آپ ابارشن کروانا چاہتے ہیں اوربازی اور انخلاء کے ناکام تجربہ سے گزر چکے ہیں تو آپ یہ طریقی اپنا سکتے ہیں۔
طریقہ کار
آپ کو ایک دوا دی جاتی ہے جو آپ کو مشقت میں ڈال دیتی ہےاس سے بچہ دانی سکڑ جاتی ہے پھر ڈاکٹر آپ کی بچہ دانی کو صاف کرنے کے لئے سکشن یا چمچ نما آلہ استعمال کرتا ہے جسے کیوریٹ کہا جاتا ہے ۔ اس میں آپ کو شدید درد اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن ڈاکٹر آپ کو درد کم کرنے کی دوائیں اور سکون آور ادویات سے گا۔ اس کے ضمنی اثرات میں شامل ہیں درد، اسہال، متلی، خون آنا، سردرد وغیرہ
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|