کاسمیٹک سرجری چہرے اور جسم کے کسی بھی حصے پر کی جا سکتی ہے۔ چونکہ کاسمیٹک سرجری آپ کی ظاہری شکل میں دیرپا اور ڈرامائی تبدیلیاں لا سکتی ہے، اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ تبدیلیاں آپ کو مستقبل میں کیسے متاثر کر سکتی ہیں۔
خوبصورتی کو بڑھانے کا یہ غیر فطری طریقہ یا تو آپ کو بہت حسین بنا سکتا ہے یا تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا کسی کاسمیٹک سرجن سے ملاقات کرنے سے پہلے، اس کے محرکات پر ضرور غور کریں ۔کاسمیٹک سرجری کے ذریعے بہت سی جسمانی خصوصیات کو کامیابی سے تبدیل کیا جا سکتا ہےجبکہ بعض کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
کاسمیٹک سرجری کے لیے ضروری عوامل
یہ ضروری ہے کہ آپ کاسمیٹک سرجری کے ذریعے اپنے مقاصد کے حصول کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات رکھیں۔طبی خطرات کو سمجھیں، شفا یابی کے دوران جسمانی اثرات کے بارے میں معلومات حاصل کریں کہ یہ سرجری آپ پر ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر کس طرح اثر انداز ہوگی، صحت یابی کی مدت کے ساتھ طرز زندگی میں کیا تبدیلیاں ہوسکتی ہیں، اور اس میں شامل اخراجات کے بارے میں سوالات ضرور کریں۔
اگر آپ کسی دائمی طبی مسئلے سے دوچار ہیں تو اسکا خیال رکھیں اور اسے قابو میں رکھنے کی کوشش کریں۔ تمباکو نوشی سے اجتناب ضروری ہے۔ سرجری قبل اور بعد میں بھی چار سے چھ ہفتوں تک تمباکو اور نیکوٹین کے پیچ، یا لوزینجز کو چبانے سمیت تمباکو نوشی اور نکوٹین مصنوعات سے پرہیز کرنا، چھ سے 12 ماہ تک آپکا وزن مستحکم رہنا چاہئے۔
اگر آپ یا آپکا کوئی عزیز کاسمیٹک سرجری میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اس کے لیےوزٹ کریں marham.pk .
یا کسی بھی ڈاکٹر سے رابطے کے لئے ابھی ملایئں03111222398
کاسمیٹک سرجری کی اقسام
چہرے کے لیے
بوٹوکس، گال اٹھانا ، کیمیکل پیل، ٹھوڑی کی سرجری، کاسمیٹک دندان سازی، ڈرمابریش، ابرو/ پیشانی کی جھریاں دور کرنا (ابرو اٹھانا)، بلیفروپلاسٹی (پلکوں کی سرجری)، چہرہ اٹھانا
چہرے کی کونٹورنگ، فیشل فلرز،چہرے کی جھریاں دور کرنا، لیزر سے بالوں کو ہٹانا، لیزر ری سرفیسن، گردن اٹھانا، اوٹوپلاسٹی (کان کی سرجری) ، رائنوپلاسٹی (ناک کی سرجری)، جلد کے مسائل (داغ دھبے، اسپائڈر وینز، داغ ہٹانا، ٹیٹو ہٹانا)، جھریوں کا علاج کرنا
جسم کے لیے
پیٹ میں کمی (ٹمی ٹک) بازو اٹھانا(آرم لفٹ)، لیپوسکشن ، چھاتی بڑھانا، چھاتی اٹھانا، چھاتی کو کم کرنے کی سرجری، بٹک لفٹ (بیلٹ لیپیکٹومی)، اندرونی ران لفٹ(انر تھائی لفٹ)،لیزر کی مدد سے بالوں کو ہٹانا۔
مشہور پاکستانی فنکاروں کی کاسمیٹک سرجری سے پہلے اور بعد کی تصاویر:
سعدیہ امام
سعدیہ امام ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے بہت آہستہ آہستہ اپنے چہرے میں سرجری کی مدد سے تبدیلیاں کیں۔ سعدیہ کا شمار مداحوں کی پسندیدہ اداکارؤں میں ہوتا تھا، تاہم چند سرجریوں کے بعد اب ان کے چہرے کے نقوش پہلے سے بہت مختلف نظر آتے ہیں۔
مہوش حیات
مہوش ایک بہت باصلاحیت اداکارہ ہیں اور اپنے ہر پروجیکٹ میں اپنی اداکاری کی مہارت سے اپنے مداحوں کا دل جیتتی ہیں۔ ان کا شمار اولین اداکارؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا لُک بدلنے کے لیے ہونٹ فلر سرجری کروائی اور خوش قسمتی سے ان کی سرجری کامیاب ہو گئی کیونکہ اب وہ پہلے سے زیادہ شاندار دکھتی ہیں۔
فواد خان
بظاہر اداکار نے رائنو پلاسٹی کرائی ہے اور شاید انکے جبڑے کی بھی سرجری ہوئی ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ انھوں نے اپنی ناک کو زیادہ اینگولر بنانے کے لیے ‘ نوز جاب’ کروائی تھی۔
عائشہ خان
عائشہ خان کا شمار پاکستان کی صف اول کی اداکاراؤں میں ہوتا ہے ۔ انہوں نے لاتعداد ٹی وی سیریلز اور ایک دو پاکستانی فلموں میں بھی پرفارم کیا ہے اور ان کے کام کو ہمیشہ سراہا گیا ہے۔ انھوں نے بھی چہرے کی واضح بناوٹ اور زیادہ بھرے ہوئے ہونٹوں کے حصول کے لئے سرجری کروائی۔
نادیہ حسین
نادیہ حسین کاسمیٹک سرجری کی بدولت کافی بدل چکی ہیں۔ وہ جس کاسمیٹک سرجری سے گزریں اس کے نتیجے میں ان کے گال کی ہڈیوں، ہونٹوں اور ناک میں تبدیلیاں آئیں۔ ان کے ہونٹ اب بہت زیادہ بھرے نظر آتے ہیں ۔
فضا علی
فضا علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی سرجری نہیں کروائی لیکن کہا جاتا ہے کہ آپریشن غلط ہونے کی وجہ سے وہ کافی عرصے سے ٹیلی ویژن سے غائب تھیں۔ تاہم، جب انھوں نے مزید ٹریٹمنٹ سے مطلوبہ نتائج حاصل کر لئے تو وہ ایک بار پھر ٹیلی ویژن پر نظر آئیں۔ آپ خود ان کی پہلے اور بعد کی تصاویر پر ایک نظر ڈالیں۔
کاسمیٹک سرجری کے خطرات
کاسمیٹک سرجری سمیت تمام سرجریوں میں خطرات ہوتے ہیں۔ اگر آپ کا باڈی ماس انڈیکس 30 یا اس سے زیادہ ہے (موٹاپا) یا آپ کو ذیابیطس ہے تو آپ کو ٹانگوں یا پھیپھڑوں میں خون کے جمنے جیسی پیچیدگیاں پیدا ہونے کا زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔تمباکو نوشی خطرات کو بڑھاتی ہے اور شفا یابی میں مداخلت کرتی ہے۔ آپ کو اپنے سرجن سے ان خطرات اور اپنی صحت کے مسائل سے متعلق بات کرنا ہو گی۔
کسی بھی جراحی (آپریشن )کے طریقہ کار کے لئے ممکنہ پیچیدگیوں میں شامل ہیں: اینستھیزیا سے متعلق پیچیدگیاں، بشمول نمونیا، خون کا جمنا تاہم اس کے نتیجے میں شاذونادر ہی موت واقع ہوتی ہے۔.کٹ کی جگہ پر انفیکشن ہو جانا، جس سے داغ خراب ہو سکتے ہیں اور اضافی سرجری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
جلد کے نیچے سیال کا جمع ہونا, ہلکا خون بہنا، جس کے لیے کسی اور جراحی (آپریشن )کے طریقہ کار کی ضرورت پڑ سکتی ہے، یا کافی خون بہنا حتٰی کہ انتقال خون کی ضرورت پیش آئے۔ جلد کی خرابی کی وجہ سے غیر معمولی داغ پڑنا۔ نرو ڈیمج یا اعصابی نقصان کی وجہ سے جسم/مخصوص حصوں میں بےحسی اور جھنجھلاہٹ محسوس کرنا، جو مستقل ہو سکتی ہے۔