باریاٹرک سرجری یا وزن کم کرنے کی سرجری ایک ایسا طریقہ کار ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پیٹ میں کھانے کی مقدار کو محدود کرکے وزن میں کمی آتی ہے۔ وزن کم کرنے کا مقصد مختلف طریقوں سے حاصل کیا جاتا ہے
باریاٹرک سرجری ایک ایسا آزمودہ طریقہ کار ہے جس کے نتیجے میں پیٹ یا معدے میں کھانے کی گنجائش کو محدود کرکے وزن میں کمی آتی ہے۔ وزن کم کرنے کا مقصد درج ذیل طریقوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔
گیسٹرک بینڈ کا اندراج
آستین گیسٹریکٹومی
دوڈینل سوئچ کے ساتھ بلیوپینکریٹک ڈائیورشن
گیسٹرک بائی پاس کا طریقہ
تمام باریاٹرک طریقوں میں، بنیادی مقصد پیٹ کے سائز کو کم کرنا ہی ہوتا ہے تاکہ کم کھانا ممکن ہو جس سے وزن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ان تمام طریقوں کو اجتماعی طور پر باریاٹرک سرجری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تاہم، بیریاٹرک سرجری کے بعد بھی، ڈاکٹر آپ کی خوراک میں مستقل صحت مند تبدیلیاں کرنے اور باریٹرک سرجری کی طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے میں مدد کے لیے باقاعدگی سے ورزش کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
سرجری یاوزن کم کرنے کی سرجری کے فوائد
جب طویل مدتی وزن کم کم کرنے کی بات آتی ہے تو باریاٹرک سرجری سب سے مؤثر طریقہ کار ثابت ہوئی ہے اور یہ آپ کی صحت کے معیار کو بہتر بنانے میں نمایاں طور پر مدد کرتی ہے۔ باریاٹرک سرجری وزن کم کرنے کے علاوہ موٹاپے سے متعلق بہت سے حالات اور معاملات کو بھی حل کرتی ہے،
جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، اور بہت کچھ۔ چونکہ باریٹرک سرجری کے نتیجے میں وزن میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے، اس لیے یہ آپ کے لیے بہت سے دوسرے دلچسپ مواقع کی راہ ہموار کرتی ہے اور آپ کی مجموعی صحت اور تندرستی کو بہت بہتر بناتی ہے۔
تقریباً 95% مریض جو باریٹرک سرجری سے گزرتے ہیں سرجری کے بعد اپنے معیار زندگی میں بہتری کو محسوس کرکے اس سرجری کے نتائج کے بارے میں اچھی ہی اطلاع دیتے ہیں۔
یہ سرجری مندرجہ ذیل مسائل کو جل کرتی ہے
بانجھ پن کے مسائل
قلبی صحت
نیند کی کمی اور مسائل کو ختم کرتی ہے۔
باریاٹرک سرجری یا وزن کو کم کرنے والی سرجری سے ریکوری کے لئے احتیاطی تدابیر اور مدت
زیادہ تر، بیریاٹرک سرجری یا وزن کو کم کرنے کی سرجری لیپروسکوپک ہوتی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ سرجری چھوٹے چھوٹے کٹ کاٹ کر کی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں صحت یابی کا وقت کم ہوتا ہے یعنی مریض جلد ہی صحت یاب ہوجاتا ہے۔ اور عام طور پر، مریض ہسپتال میں 2 سے 3 دن تک ہی رہتے ہیں
اور 3 سے 5 ہفتوں میں معمول کی تمام سرگرمیوں میں واپس آجاتے ہیں۔ تاہم، سرجن سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ سرجری کے بعد تین سے چھ ہفتوں تک کسی بھی قسم کی سخت سرگرمی میں حصہ نہ لیں۔ بیریاٹرک سرجری کی بحالی کے لیے یہاں کچھ ڈاکٹرز کی تجویز کردہ تجاویز ہیں
سرجری کے بعد پہلے چھ ہفتوں میں 20 سے 30 پاؤنڈ سے زیادہ وزن اٹھانے یا کسی بھی بھاڑی چیز کو دھکا دینے یا اپنی طرف کھینچنے کی حرکت کرنے سے گریز کریں۔
سرجری کے بعد پہلے تین مہینوں تک بھاری کام نہ کریں جیسے بھاری بوجھ اٹھانا، یا اونچائی کی طرف آگے بڑھنا۔
اپنے سیال کی مقدار میں یعنی خوراک میں پانی،جوسس اور سوپ جیسے لیکوڈز کا اضافہ کریں کیونکہ سرجری کے بعد آپ کو تھکاوٹ، کمزوری یا متلی محسوس ہو سکتی ہے یا سرجری کے بعد پہلے چند ہفتوں میں آپ کو الٹی اور متلی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اور ماہرین کے مطابق روزانہ پینے کے لیے پانی کی تجویز کردہ مقدار 1.5 سے 2 لیٹر ہوتی ہے۔
سرجری کے بعد، باقاعدگی سے وٹامنز اور سپلیمنٹس ضرور لیں، صحت مند غذا کھائیں، اور اپنے ڈاکٹر سے باقاعدگی سے تجويز
کردہ ٹائم کے بعد ملاقات لازمی طور پر یقینی بنائیں۔
پاکستان میں باریاٹرک سرجری یا وزن کم کرنے کی سرجری کی لاگت
پاکستان میں باریٹرک سرجری کی لاگت PKR 150,000 – 650,000 کے درمیان ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ لاگت سرجن، استعمال شدہ مواد اور ہسپتال کے اخراجات کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ ذیل میں پاکستان میں باریٹرک سرجری کرنے والے بہترین ڈاکٹر موجود ہیں
اگر خوراک اور ورزش سے وزن کم کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور آپ کا باڈی ماس انڈیکس 40 بی ایم آئی یا اس سے زیادہ ہے اور آپ کو وزن سے متعلق صحت کے سنگین مسائل کاسامنا ہے، جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر یا شدید نیند کی کمی، پھر باریٹرک سرجری آپ کے لیے غور کرنے کا صحیح آپشن ہوتا ہے۔
باریاٹرک سرجری کے ممکنہ خطرات
بالکل کسی دوسری بڑی سرجری کی طرح، باریٹرک سرجری بھی قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں صورتوں میں ممکنہ صحت کے خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔ اس جراحی کے طریقہ کار سے وابستہ عام خطرات میں ضرورت سے زیادہ خون بہنا اور انفیکشن شامل ہو سکتے ہیں۔
باریاٹرک سرجری سے وزن میں کب تک کمی ہوتی ہے
باریٹرک سرجری کے بعد پہلے 30 دنوں میں اوسط وزن میں کمی 5 سے 15 پاؤنڈ فی ہفتہ کمی ہوتی ہے۔ مردوں کا وزن خواتین کے مقابلے میں تیز رفتاری سے کم ہوتا ہے۔ دو مہینوں میں، زیادہ تر لوگ اوسطاً اضافی وزن میں 20 فیصد کمی محسوس کرتے ہیں۔