چاہے آپ ایک پیارے بلی کے بچے کے مالک ہیں، یاوفادار،اور پیار کرنے والے کتے کو پالتو جانور کےطور پر رکھتے ہیں یہ سچ ہے کہ آپ کو اپنے پالتو جانوروں سے بہت سی چیزیں ملتی ہیں جن میں غیر مشروط محبت، اچھی صحبت، اور تناؤ میں کمی شامل ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے، پالتو جانوروں سے اس سب کے ساتھ بہت سی متعدی بیماریاں بھی مل سکتی ہیں جن میں بیکٹیریا سے فنگس تک سب آپ کے پالتو جانور سے آپ میں بھی منتقل ہو سکتے ہیں۔
“ہم جراثیم سے پاک دنیا میں نہیں رہتے، اور وہ جانور جو ہمارے پالتو جانوروں کے طور پر ہمارےساتھی ہیں وہ جراثیم سے بالکل پاک نہیں ہوتے ہیں ہیں۔” کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل میں شائع ہونے والی 500 مطالعات کے جائزے کے مطابق، بوڑھے لوگ، کم عمر بچے، حاملہ خواتین، اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگ سب سے زیادہ اس خطرے کا شکار بنتے ہیں۔
پالتو جانوروں سے منتقل ہونے والی بیماریاں
مختلف پالتو جانوروں سے عام طور پر منتقل ہونے والی مختلف بیماریاں مندرجہ ذیل ہیں
پالتو کتے اور بلی کے بچوں کی وجہ سے رنگ وورم یا داد کی بیماری کا پھیلاؤ
بلی اور کتے کے بچے بڑے کتوں اور بلیوں کے مقابلے میں اس بیماری کو لوگوں میں منتقل کرنے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔ داد ایک فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے لوگوں کی جلد پر کھردرے، سرخی مائل گول دانے یا دھبے پڑسکتے ہیں۔ آپ متاثرہ پالتو جانور یا پالتو جانور کے کمبل یا تولیے کو چھو کر آسانی سے داد کی بیماری سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
یہ ایسے باغ کی مٹی میں بھی موجود ہوسکتی ہے جہاں بلیوں اور کتوں کا فضلہ موجود ہو۔ اگر آپ رنگ ووم سے متاثر ہوجائیں ، تو آپ ٹاپیکل اینٹی فنگل مرہم استعمال کرسکتے ہیں – سنگین معاملات میں، آپ کا ڈاکٹر اینٹی فنگل دوائی لکھ سکتا ہے۔
پالتو جانوروں کی داد کی بیماری سے بچنے کا طریقہ
داد کے انفیکشن کو روکنے کے لیے آپ جو سب سے بہترین کام کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ جتنی بار اپنے جانور کو ہاتھ لگائیں اتنی دفعہ اپنے ہاتھ دھو ئیں، ۔ اس کے علاوہ، ماہرین مشورہ دیتے ہیں، کہ آپ جب بھی باغبانی کریں تو دستانے پہنیں تاکہ مٹی کے ذریعے متاثرہ فضلہ آپ کے ہاتھوں پر نہ لگے۔
پالتو جانورں کی وجہ سے ہوک وورم اور ٹیپ وارم کا پھیلاؤ
پالتو جانوروں ، کتے اور بلیوں، میں ہوک وورم یا ہک کیڑے کئی پیراسائٹس کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔ اگر آلودہ مٹی سے ہک کیڑے کا لاروا جانوروں کی جلد میں داخل ہو جائے تو اس سے کوئی بھی شخص متاثر ہو سکتا ہے۔ ساحل سمندر پر کتوں کو اجازت نہ دینے کے پیچھے بھی یہی منطق ہوتی ہے کہ کہیں کوئی متاثر جانور ساحل سمندر کی مٹی میں اپنا فضلہ شامل نہ کردے
یہ انفیکشن عام طور پر خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے، اور اگر خود ٹھیک نہ تو ڈاکٹر آپ کو اینٹی پیراسائٹک علاج تجویز کر سکتا ہے۔ٹیپ کیڑے پسو(ایک چھوٹا پروں کے بغیر چھلانگ لگانے والا کیڑا ہوتا ہے جو جانوروں کا خون پیتاہے۔اور کاٹنے سے بیماریاں منتقل کرتا ہے) کی وجہ سے پھیل سکتے ہیں جب ایک پالتو جانور متاثرہ پسو کو نگل لیتا ہے۔تو پھر وہ جانور کسی بھی شخص کو متاثر کر سکتا ہے
متاثر ہونے کی صورت میں آپ کو معدے کی تکلیف کی علامات اور وزن میں کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ صحیح تشخیص کے بعد آپ کو کو ممکنہ طور پر ادویات تجویز کی جاسکتی ہیں
پالتو جانوروں میں منتقل ہک اور ٹیپ وارم سے بچاؤ کی تجاویز
آپ ننگے پاؤں چلنے یا آلودہ مٹی یا ریت پر بیٹھنے سے گریز کریں تاکہ ہک کیڑے کے انفیکشن سے بچ سکیں ۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی بلی یا کتا پسو سے متاثر نہیں ہوں اور اس سے بچاؤ کے ٹیکے جانوروں کو لازمی لگوائیں۔ ایک نئے پالتو جانور کو خریدتے ہی اس کا ڈاکٹر سے معائنہ کرایا جائے اور اگر تشخیص ہوجائے تو جانور کا علاج کرایا جائے۔
اپنے پالتو جانوروں کو صاف رکھیں، ان کے تمام فضلے کو پلاسٹک کے تھیلے میں ڈالیں اور اسے صحیح طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔
طوطے کا بخار یا پالتو پرندوں سے منتقل ہونےوالا بخار
آپ کا پالتو طوطا، یا مکاؤ بیکٹیریا سے متاثر ہو سکتا ہے اور وہ یہ بیکٹیریا آپ کے اندر بھی منتقل کر سکتا ہے۔ لوگ متاثرہ پرندوں کی خشک رطوبتوں والی جگہ میں سانس لے کر اس بیکٹیریا سے متاثر ہوسکتے ہیں، متاثر پرندے خود بیمار نظر نہیں آتے لیکن دوسروں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ متاثر ہونے کی علامات میں بخار، سردی لگنا، پٹھوں میں درد، اور خشک کھانسی شامل ہوسکتے ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر تشخیص کے بعد آپ کو ایک اینٹی بائیوٹک تجویز کر سکتا ہے
بچاؤ کےطریقے
پرندوں کے پنجروں کی صفائی کرتے وقت محتاط رہیں کہ کسی قسم کی کوئی رطوبت آپ کے جسم پر نہ لگے ہیں۔ اگر آپ کسی ایسے پنجرے کی صفائی کر رہے ہیں جو زیادہ ہوادار نہیں ہے، تو بہتر ہے کی آپ ماسک کا بھی استعمال کریں ۔ اور یقینی بنائیں کہ پنجرے کی صفائی روز کی بنیاد پر کی جائے اور جب آپ پرندوں کے فضلے سے آلودہ اشیاء کو ہاتھ لگائیں تو لازمی دستانوں کا استعمال کریں
اگر آپ یا آپ کے گھر کا کوئی فرد بہت کم عمر، بوڑھا، حاملہ، یا مدافعتی نظام سے محروم ہے، تو آپ کو پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے بہت زیادہ سخت حفظان صحت کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔ “آپ کو اپنے پالتو جانوروں کے عام کاموں کو بھی کرتے وقت بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور یہ احتیط ہر کسی کو کرنی چاہئے ہیں۔ “اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں.
اگر آپ کے پاس پالتو جانوروں بلی یا کتے کا بچہ ہے، تو یقینی بنائیں کہ ان کے فضلے کے ڈبے کو باقاعدگی سے صاف کیا جاتا رہے۔ اگر عام گلی کی بلی گھر میں آتی ہے تو صحن کے اردگرد اس کا فضلہ فوری طور پر صاف کریں ۔” اگر آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے تو، داد سے متاثر ہونے والے جانوروں کو یاتھ نہ لگائیں اور نہ سنبھالیں
کیونکہ اگر آپ کینسر کا علاج کروا رہے ہیں یا ایسی دوا لے رہے ہیں جو آپ کے مدافعتی نظام کو دباتی ہے۔ تو خاندان میں کسی اور کو پرندوں کے پنجرے اور دوسرے فضلے والی اشیاء کو صاف کرنے دیں۔ اور بہت چھوٹے بچوں کی حفاظت کے لیے، انہیں پالتو جانور کو ہاتھ لگانے کے بعد اپنے ہاتھ اچھی طرح دھونا سکھائیں۔