معدے کا فلو نظامِ ہضم کی ایک ایسی شدید بیماری ہے جس میں معدہ اورچھوٹی آنت میں سوزش ہوتی ہے جس سے شدید اسہال یعنی متلی، قےاور دست آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ اس بیماری میں خواتین و حضرات اور بچے یکساں طور پر مبتلا ہوتے ہیں۔ یہ بیماری دنیا بھر میں عام ہے۔
معدے کا فلو
معدے کا فلو متعدد مختلف وائرسوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر کسی ایسے شخص کے ساتھ رابطے کے بعد ظاہر ہوتا ہے جو پہلے سے متاثر ہو یا آلودہ کھانا یا پانی پینے کے بعد ہوتا ہے، اکثراوقات پیٹ کا فلو بیکٹیریا کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
وبائی بیماری
وائرس سے ہونے والامعدے کا فلو ایک شدید وبائی بیماری ہے یہ ایک سے دوسرے کو لگ سکتی ہے لہذا خاص طور پر وبا کے دنوں میں کمزور قوت مدافعت والے افراد بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پرجانے سے گریز کریں ۔ اور یہ آلودہ غذا اور پانی سے پھیلتی ہے ۔
اسباب
یہ مرض ایک شخص سے دوسرے شخص کو لاحق ہو سکتا ہے۔ آلودہ پانی پینا، آلودہ خوراک ،گلے سٹرے پھلوں کا استعمال،گندے یا غیر مناسب صفائی والے علاقوں میں سفر کرنا یا رہائش رکھنا بھی اس مرض کے پیدا ہونے کے اسباب میں شامل ہے،نہر ،دریا اور بارش میں نہانے والوں میں بھی یہ مسئلہ عام ہے ۔
معدے کا فلو پھیلانے والے وائرس
5 سال سے کم عمر کے بچے، بڑی عمر کے بالغ افراد ، کم مدافعتی نظام والے بچے اور بالغ اس وائرس کا آسانی سے شکار ہوجاتے ہیں۔ معدے کا فلو پھیلانے والے وائرس کے بارے میں جانتے ہیں جو اس حالت کا سبب بن سکتے ہیں۔
نورووائرس
نورووائرس انتہائی متعدی ہے اور کسی بھی عمر میں کسی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ یہ آلودہ خوراک، پانی، اور سطحوں، یا وائرس والے لوگوں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ نوروائرس بھیڑ والی جگہوں پر عام ہے۔ اس کی علامات میں شامل ہیں ، متلی ، اسہال ۔ بخار ، جسم میں درد ، نورو وائرس کے زیادہ تر لوگ علامات کا سامنا کرنے کے ایک سے تین دن کے اندر بہتر محسوس کرتے ہیں۔
روٹا وائرس
روٹا وائرس عام طور پر شیر خوار اور چھوٹے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے بعد وہ دوسرے بچوں اور بڑوں میں انفیکشن پھیلا سکتے ہیں۔ یہ عام طور پر منہ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ علامات عام طور پر انفیکشن کے دو دن کے اندر ظاہر ہوتی ہیں اور ان میں شامل ہیں۔ قے ، بھوک میں کمی ، پانی دار اسہال تین سے آٹھ دن تک رہتا ہے۔
ایسٹرو وائرس
ایسٹرو وائرس ایک اور وائرس ہے جو عام طور پر بچوں میں گیسٹرو کا سبب بنتا ہے۔ ایسٹرو وائرس سے وابستہ علامات میں شامل ہیں۔ اسہال ، سر درد ، پانی کی کمی ، پیٹ میں درد۔ یہ وائرس عام طور پر سردیوں کے آخر اور موسم بہار کے شروع میں لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ وائرس یا متاثرہ سطح یا کھانے والے شخص کے رابطے سے گزرتا ہے۔ علامات عام طور پر دو سے تین دن کے اندر ظاہر ہوتی ہیں، اور وائرس عام طور پر دو سے تین دن کے اندر چلا جاتا ہے۔
معدے کے فلو کی علامات
اس مرض میں اکثرچھوٹی آنت میں انفیکشن یا بڑی آنت کی سوزش کے ساتھ معدہ میں درد ،تشنج ، اسہال اور قے ہوتی ہے- اس کی عام علامات میں اسہال ، قے و متلی، بھوک کی کمی،بخار ،پانی کی کمی ہونا،سر درد ،غیر طبعی تبخیر پیدا ہونا ،پیٹ درد ،خون آلود پاخانہ آنا ،جسمانی کمزوری اور غشی ہونا وغیرہ شامل ہے ۔ وائرس کی وجہ سے ہونے والے اسہال میں پانی جیسے پاخانے آتے ہیں جبکہ بیکٹیریا کی وجہ سے ہونیوالے اسہال میں خون آلود پاخانہ آسکتا ہے- پانی کی کمی ، ڈی ہائیڈریشن اسہال کی عام پیچیدگی ہے۔
معدے کا فلواور فوڈ پوائزننگ میں فرق
معدے کے فلو اور فوڈ پوائزننگ کی علامات بہت ملتی جلتی ہیں۔ اگرچہ فوڈ پوائزننگ زیادہ عام ہے۔ ایک بڑا فرق بیماری کی مدت ہے۔ فوڈ پوائزننگ ایک دو دنوں میں صاف ہو جاتی ہے، لیکن پیٹ کا فلو دس دن تک رہ سکتا ہے۔
معدے کے فلو کا علاج
اگرچہ معدے کا فلو ناقابل یقین حدتک پریشان کن ہو سکتا ہے، لیکن زیادہ تر لوگ بغیر کسی پیچیدگی کے چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ پیٹ کے فلو کا کوئی خاص علاج نہیں ہے، تاہم، گھریلوعلاج علامات کو بہتر بنا سکتا ہے۔ اگر بیماری تین دن سے زیادہ رہے یا 24گھنٹے کے دوران آپ مناسب مقدار میں لکوئڈ نہ لے سکیں توڈاکٹر سے رجوع کریں۔کسی بھی تکلیف یا بیماری کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے پر کلک کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
احتیاطی تدابیر
معدے کے فلو سے بچاؤ کے لیے احتیاط بہت اہم ہے اس کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہم اس جیسے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں
کھانا کھانے سے پہلے اور رفع حاجت کے بعد اپنے ہاتھ لازمی دھوئیں ۔
پینے والے پانی کی صفائی کا خیال رکھیں۔ پانی ابال کر یا فلٹر شدہ استعمال کریں
حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق تیار شدہ تازہ خوراک استعمال کریں۔
اپنی غذا میں سرکہ، پیاز اور پودینہ کا خصوصی استعمال کریں۔
آلودہ پانی، گلے سٹرے اور کٹے ہوئے پھلوں کے استعمال بالخصوص تربوز اور کھیرے کے استعمال سے پرہیز کریں۔
غذا ترک کردینا عقل مندی نہیں بلکہ نارمل غذا کا استعمال جاری رکھیں۔صرف مصالحہ داریا مرغن غذا سے اجتناب کریں۔
لیکٹوز جو کہ دودھ میں پائی جانے والی مٹھاس ہے کے استعمال سے بھی اسہال میں اضافہ ہو سکتاہے لہذا ایسی صورت میں دودھ کا استعمال نہ کیا جائے مگر شیر خوار بچوں میں ماں کا دودھ جاری رکھنا چاہیے
معدے کے فلو اوراسہال کی صورت میں او۔آر۔ایس ملا پانی استعمال کریں
معدے کے فلو یا اسہال کی صورت میں جوس یاکولا مشروبات کا استعمال نہیں کرنا چاہئیے ۔
مریض کو شوربہ، یخنی یا چائے استعمال کروائیں۔بعد ازاں مریض کو ہلکی غذا استعمال کرائیں جیسے چپاتی ، شوربہ، کھچڑی، جو کا دلیہ۔