عام طور پر حفاظتی ٹیکہ لگا کریا دوا پلا کر انفیکشن سے محفوظ بنانے کا عمل امیونائزیشن کہلاتا ہے۔ امیونائزیشن ایک عالمی صحت اور ترقی کی کامیابی ہے، جو ہر سال لاکھوں جانیں بچاتی ہے۔ حفاظتی ٹیکوں سے آپ کے جسم کے قدرتی دفاع کے ساتھ کام کرکے بیماری لگنے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ جب آپ کو ویکسین لگتی ہے تو آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے۔
امیونائزیشن کیا ہیے؟
جس بیماری سے بچاؤمقصود ہو، اُسی کے کمزور یا مردہ جراثیم سے ویکسین تیار کی جاتی ہے، تاکہ مرض کے حملہ آور ہونے کی صورت میں جسم پہلے ہی سے دفاع کے لیے تیار ہو چکا ہو۔
امیونائزیشن کا طریقہ کار
امیونائزیشن کے طریقوں میں اورل مُنہ کے ذریعے دی جانے والی ڈوززاور انجیکشنز شامل ہیں۔ زیادہ تر ویکسینز انجیکشن کی صُورت دستیاب ہیں اور یہی سب سے عام طریقۂ کار ہے۔اپنے بچے کی ویکسینیشن کے لیۓ رابطہ کریں۔
امیونائزیشن شیڈول
ای پی آئی کے تحت حفاظتی ٹیکوں کا جو شیڈول ترتیب دیا گیا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے مرتب کردہ اس پروگرام کے تحت پیدائش سے 15 ماہ تک کے بچوں کو چھ دفعہ ویکسین دینا لازمی ہے جو انھیں 10 متعدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ ان کا شیڈول یا نظام الاوقات کچھ اس طرح سے ہیں۔
پہلی خوراک
پیدائش کے وقت پہلا بی سی جی کا ٹیکہ لگتا ہے اورساتھ ہی پولیو وائرس سے بچاؤ کے لیے دوا کے قطرے بھی پلائے جاتے ہے۔
دوسری خوراک
ڈیڑھ ماہ یعنی چھ ہفتے کی عمر کے بچوں کو پولیو کی خوراک کے ساتھ پیناٹاویلینٹ اورنمونیہ سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے جبکہ اس کے علاوہ روٹا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین بھی دی جاتی ہے۔ اپنے بچے کی صحت کے لیۓ ماہر امراض اطفال سے رابطہ کریں۔
تیسری خوراک
بچے کو تیسری خوراک ڈھائی ماہ یا دسویں ہفتے میں دی جاتی ہے اس میں پولیو کی حفاظتی خوراک کے ساتھ پیناٹاویلینٹ، نمونیہ اور روٹا وائرس سے بچاؤ کا دوسرا حفاظتی ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔
چوتھی خوراک
چوتھی بار 14ویں ہفتے میں یا ساڑھے تین ماہ کی عمر میں پولیو کی تیسری خوراک کے ساتھ پیناٹاویلینٹ نمونیہ سے بچاؤ کا تیسرا ٹیکہ اور روٹا وائرس سے بچاؤ کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔
پانچویں خوراک
پانچویں بار نو ماہ کی عمرکے فوری بعد خسرہ سے بچاؤ کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے
چھٹی خوراک
چھٹی بار 15 ماہ کی عمر میں بچے کو خسرہ سے بچاؤ کا دوسرا حفاظتی ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔
بوسٹر ٹیکہ
اس کے علاوہ پانچ سال کی عمر پر ڈی پی ٹی یعنی تشنج، خناق اور کالی کھانسی کے خلاف بوسٹر لگوانے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے لیکن یہ لازم ویکسین کورس میں شامل نہیں۔
فری امیونائزیشن
بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کا توسیعی پروگرام برائے پاکستان کے تحت یہ ویکسین تمام سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریز سے بالکل مفت لگوائی جا سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کا توسیعی پروگرام برائے پاکستان کے مطابق پیناٹا ویلینٹ ویکسین میں پانچ بیماریوں کی حفاظتی ویکسین شامل ہیں۔
امیونائزیشن کن بیماریوں سے بچاتی ہے؟
یہ حفاظتی ٹیکے بچوں میں کئ مہلک بیماریوں سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔ ان میں مندرجہ بیماریاں شامل ہیں۔ تب دق یا ٹی بی ، کالا یرقان یا ہیپاٹائٹس بی ، کالی کھانسی ، تشنج ، خناق ، اسہال ، گردن توڑ بخار ، پولیو ، خسرہ ، نمونیا
امیونائزیشن کے اثرات
ویکسینیشن کے بعد سنگین ضمنی اثرات، جیسے شدید الرجک ردعمل، بہت کم ہوتے ہیں۔ ویکسین لگوانے کے بیماری سے بچاؤ کے فوائد تقریباً تمام بچوں کے لیے ممکنہ مضر اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔ کسی بھی پریشانی کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے پر کلک کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
امیونائزیشن کی اہمیت
یہ حفاظتی ٹیکے بچے کی صحت مند اور کامیاب زندگی کے لیے اتنے ہی ضروری ہیں جتنی کہ اچھی خوراک، تعلیم اور تربیت۔حفاظتی ٹیکے بچوں کو ایسی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔
جان لیوا بیماریوں کو روکنے کی ویکسین
امیونائزیشن فی الحال خناق، تشنج، پرٹیوسس، انفلوئنزا اور خسرہ اور روبیلا جیسی بیماریوں سے ہر سال 2-3 ملین اموات کو روکتی ہے۔ امیونائزیشن بنیادی صحت کی دیکھ بھال کا ایک کلیدی جزو اور ایک ناقابل تردید انسانی حق ہے۔ اس زبردست پیش رفت کے باوجود، دنیا بھر میں بہت سے لوگ جن میں ہر سال تقریبا 20 ملین شیر خوار بچے بھی شامل ہیں کو ویکسین تک ناکافی رسائی حاصل ہے۔
حفاظتی ٹیکے آپ کے بچے کی زندگی بچا سکتے ہیں
طبی سائنس میں ترقی کی وجہ سے، آپ کا بچہ پہلے سے کہیں زیادہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ کچھ بیماریاں جو ایک بار ہزاروں بچوں کو زخمی یا ہلاک کر دیتی تھیں، مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں اور دیگر معدوم ہونے کے قریب ہیں ۔
ویکسینیشن بہت محفوظ اور موثر ہے
سائنس دانوں، ڈاکٹروں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے طویل اور محتاط جائزے کے بعد ہی بچوں کو ویکسین دی جاتی ہیں۔ ویکسین میں کچھ تکلیف ہوتی ہے اور انجیکشن کی جگہ پر درد، لالی، یا نرمی کا سبب بن سکتا ہے لیکن یہ ویکسین ان بیماریوں کے درد، تکلیف اور صدمے کے مقابلے میں کم سے کم ہے۔
پولیو کا خاتمہ
بنیادی طور پر محفوظ اور موثر ویکسین کی وجہ سے ویکسین کے عظیم اثرات کی ایک مثال ہمارے ملک میں پولیو کا خاتمہ ہے پولیو ایک زمانے میں یہاں کی سب سے زیادہ خوفناک بیماری تھی، جس سے ملک بھر میں موت اور فالج ہو جاتا تھا، لیکن آج ویکسینیشن کی بدولت، پولیو کی رپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ پولیو کےعلاج کے لیۓ ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
امیونائزیشن آپ کے بچّوں کا حق ہے
انہیں اس سے محروم نہ رکھیں۔ والدین میں بچّوں کی ویکسینیشن سے متعلق شعور اُجاگر کرنے کے ساتھ اپنے معصوم بچّوں کو ان جان لیوا بیماریوں سے بچانے کے لیے ذمّے داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،تاکہ وہ اپنے بچّوں کو ایک محفوظ مستقبل دے سکیں۔
امیونائزیشن ویک
عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے ہر سال دُنیا بَھر میں اپریل کا آخری ہفتہ 23سے 30اپریل امیونائزیشن ویک کے طور پرمنایا جاتا ہے۔ ورلڈ امیونائزیشن ویک منانے کا مقصد عوام النّاس میں ان کی افادیت و اہمیت بَھرپور انداز سے اُجاگر کرنے کے ساتھ معاشرے میں رائج غلط تصوّرات کی بیخ کنی بھی ہے۔