کووڈویکسینیشن کیاآپ لگوا چکے ہیں یا لگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں؟بہت سے لوگوں نے اس ویکسینیشن سے فائدہ حاصل کر لیا ہے اور کچھ باقی افراد بھی اس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔دسمبر 2019 سے شروع ہونے والا یہ وائرس مارچ 2020 میں یہ وبائی شکل اختیار کرگیا۔اس کے بعد اس مرض سے جان چھڑانے کے لئے اس کے علاج پر توجہ شروع ہونے لگی۔
اس مرض سے بچاؤ کے لئے مارکیٹ میں کووڈ ویکسینیشن کا آغاز ہوا۔بہت سے لوگوں نے اس ویکسینیشن سے فائدہ اٹھایا۔اگرآپ نے ابھی تک کووڈویکسینیشن نہیں لگوائی اور اس کے بارے میں راہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تواس بلاگ کو آخر تک لازمی پڑھئیں۔
کووڈویکسینیشن کی تاریخ-
جون 2020 میں چائنہ نے افواج اور جو افراد زیادہ خطرے میں مبتلا تھے ان کے لئے کین سائنوکے استعمال کی منظوری دی۔اس کے بعد اگست 2020 میں روس نے ایمرجنسی کی صورت میں سپوتنک وی ویکسینیشن کی منظوری دی۔اس کے بعد دسمبر2020 میں برطانیہ نے فائزر،بائیوٹیک کی منظوری دی۔یہ انسانوں کے لئے مغربی دنیا میں منظور ہونے والی پہلی ویکسین تھی۔
بحرین اور متحدہ عرب امارات نے سائنوفارم کی تیار کردہ ویکسین کی منظوری ہنگامی صورت میں دی۔
پاکستان میں کونسی ویکسین دستیاب ہیں
اس وقت پاکستان میں جو کووڈویکسینیشن لگائی جارہی ہیں وہ یہ ہیں؛
سائنوویک ویکسین-
کین سائنو ویکسین-
ایسٹرازینکا ویکسین-
موڈرنا ویکسین-
فائزر بائیوٹیک ویکسین-
سپوتنک وی ویکسین-
یہ تمام مندرجہ بالا ویکسین پاکستان میں لگائی جارہی ہیں۔
کووڈویکسینیشن کی رجسٹریشن کیسے کروائیں-
کرونا کی ویکسینیشن کے لئے رجسٹریشن کا عمل بہت آسان ہے۔اس کی رجسٹریشن کا طریقہ کار یہ ہے۔اس ویکسینیشن کو حاصل کرنے کے دوطریقہ کار ہیں۔
پہلی خوراک-
وہ تمام افراد جو 18 سال کی عمر سے زیادہ ہیں وہ کسی بھی موبائل نمبر سےاپنا شناختی کارڈ نمبر 1166 پر مفت ایس ایم ایس بھیج خود کو رجسٹر کرواسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ نمزڈاٹ نادراڈاٹ گورنمنٹ کو وزٹ کر سکتے ہیں اس کے علاوہ آپ اپنے قریبی ویکسینیشن سنٹرز پر بھی جاسکتے ہیں۔-
دوسری خوراک-
کووڈویکسینیشن کی دوسری خوراک کو حاصل کرنے کے لئے مقردہ تاریخ پر آپ کو خودبخود 1166 سے ایس ایم ایس بھیج دیا جائے گا۔
ویکسینیشن کے لئے رجسٹر کروانے کے لئے یہ دو طریقے ہیں۔
پاکستان میں کووڈ ویکسینیشن کے اعدادو شمار-
ایک ویب سائٹ ورلڈ ان اور ڈیٹا کے مطابق پاکستا ن می5۔35 ایم شہریوں کوویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔جن میں سے55۔4 ملین افراد مکمل طور پر ویکسینیڈڈ ہیں۔پاکستان میں مکمل طور پرویکسین شدہ شہریوں کا تناسب1۔2 فیصد ہےاور جزوی طور پر 2۔8 فیصد ہے۔اس کے علاوہ ویکسین کے ساتھ زیر انتظام ٹوٹل تناسب29۔10 ہے۔
ویکسین کے اثرات-
کووڈ ویکسینیشن کے بعد ابھی تک کوئی شدید اثرات رپورٹ نہیں ہوئے۔لیکن اس ویکسین کو لگوانے کے بعد ہلکا بخار،ہٹھوں میں درد ،جسم میں درداور تھکاوٹ کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ویکسین سرٹیفکیٹ-
کووڈ ویکسینیشن کی دوخوراکیں حاصل کرنے کے بعد آپ مکمل طور پر ویکسین حاصل کرلیتے ہیں۔ آپ کو نادرا کی طرف سے سرٹیفیکیٹ دیاجاتا ہے۔آپ کو سرٹیفکیٹ نادرا جاری کرتا ہے جو آپ وہاں سے حاصل کرسکتے ہیں۔ابھی تک پاکستا کی 90 فیصد عوام ویکسین سے محروم ہے۔یہ تشویشاناک صورتحال ہے۔
اب کروناوائرس کی نئی اقسام جسے ڈیلٹاویرینٹ کہتے ہیں پچھلی اقسام سے زیادہ خطرناک ہے۔اس لئے آپ خود کو جلد رجسٹر کروائیں اور کووڈ ویکسینیشن حاصل کریں۔
ڈیلٹاویرینٹ بمقابلہ کووڈویکسینیشن-
اگر آپ نے مکمل طور پر کووڈویکسینیشن حاصل کرچکے ہیں تو آپ کو وائرس کا کم خطرہ ہوتا ہے۔آپ اس کی ہلکی علامات کو حاصل کرسکتے ہیں۔حفاظتی ٹیکے لگوانے کے بعدآپ میں کیریر بن جاتے ہیں جو آپ کو وائرس کے شدید اثرات سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔اگر آپ ویکسین لگوا بھی چکے ہیں تواس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ حفاظتی تدابیر کو نہ اپنائیں۔
آپ کو ویکسین کے بعد بھی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔
کووڈویکیسن کے بعد بھی اگر آپ وائرس میں مبتلا ہیں تو اس کا کیا فائدہ ہے؟-
وائرس مسلسل بدل رہا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ کوئی بھی دواساز کمپنی یہ یقین نہیں دلا رہی کہ یہ 100 فی صد محفوظ ہے۔اگر آپ نے اگر کووڈ ویکسینیشن حاصل کرلی ہے تواس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو دوبارہ کرونا نہیں ہوسکتا۔کووڈ ویکسینیشن کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ اس کی ہلکی علامات کو محسوس کریں گے۔
اگرآپ میں کووڈ کی علامات ہیں تو آپ صحت کے ماہرین سے مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سے ڈاکٹرز کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہین اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔