دانتوں کے معائنےمیں منہ کے کینسر کی علامات بھی دیکھی جاتی ہیں۔
دانتوں کے سالانہ معائنے کے موقعے پر نہ صرف آپ کے دانتوں مسوڑوں کی صحت کا جائزہ لیا جاتا ہے بلکہ منہ کے کینسر کی علامات کو دیکھنا بھی اس معائنے کا اہم حصہ ہے۔ منہ کا کینسر پھیل کر گلے اور ہونٹوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔اس انتہائی خطرناک بیماری کا علاج اور اس سے نجات اسی صورت میں ممکن ہے جب اس کی تشخیص جلد ہو جائے۔
مسوڑوں کی بیماریاں
مسوڑوں کی بیماریاں بالغ افراد میں دانت گرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ مسوڑوں کی بیماری سے دل کی بیماریوں اور سٹروک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ مسوڑوں کی سوزش ایک عام بیماری ہے۔مسوڑوں کی سوزش کا بر وقت علاج کر لیا جائے تو یہ ایک انتہائی قابل علاج مرض ہے لیکن اس سے غفلت برتنے پر یہ سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے اور جبڑے کی ہڈی تک پہنچ کر ناقابل تلافی نقصان کی وجہ بن سکتا ہے۔
دانتوں کا معائنہ اور صفائی کروانا انتہائی اہم ہے
دانتوں کی صفائی جس کو سکیلنگ کہا جاتا ہے کروانا منہ کی صحت قائم رکھنے میں بہت اہم ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بیماری یا تکلیف نہ ہونے کے باوجود سالانہ چیک اپ کروانا بھی اہم ہے۔ دانتوں کا باقاعدگی سے معائنہ کراتے رہنے سے آپ کیویٹیز، روٹ کنال، منہ کے کینسر اور مسوڑوں کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
Read Also: 5 Tips for Taking Care of Your Bleeding Gums
منہ سے بد بو آنا دانتوں کی بیماری کی علامت ہو سکتا ہے
منہ سے بد بو آنے کی شکایت کرنے والے تقریباً پچاسی فیصد لوگ دانتوں کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپ کے منہ سے بدبو آنے کی وجہ دانتوں کی بیماری ہے تو اس کا علاج ماؤتھ واش نہیں ہے بلکہ اس بیماری کا علاج کروانا ہی اس مسلے کا واحد حل ہے۔
دانتوں کی بیماریاں علاج کی متقاضی ہیں
دانتوں میں کیویٹیز ہو جانا یا مسوڑوں کی کسی بیماری سے متاثر ہونے کا واحد حل اس مرض کا باقاعدہ علاج ہے۔ دانتوں کی بیماریاں علاج نہ کروانے کی صورت میں بڑھ جاتی ہیں جیسا کہ کیویٹیز بڑھنے کی صورت میں واحد علاج دانت نکالنا رہ جاتا ہے جب کہ بر وقت علاج کرانے سے آپ دانت کھونے سے بچ سکتے ہیں۔
دانتوں کی صحت قائم رکھنا آسان ہے
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دانتون کی اچھی صحت قائم رکھنا ایک مشقت طلب کام ہے جب کہ ایسا نہیں ہے۔ روزمرہ کی صحت مند عادات اپنانا، اچھی غذا کا استعمال، صفائی کا خیال اور بروقت معائنہ کرانے سے آپ عمر بھر صحت مند دانتوں کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
Must Read: 4 Best Dentists in Karachi, Pakistan
ٹوتھ برش تبدیل کرنا اہم ہے
ہر تین مہینے بعد ٹوتھ برش تبدیل کرنا ضروری ہے کیونکہ پرانا ہونے کے باعث وہ دانتوں کی صفائی میں اتنا موثر نہیں رہتا۔ اس کے علاوہ اگر آپ مسوڑون کے انفیکشن کا شکار ہیں تو چار سے چھ ہفتے کے بعد ٹوتھ برش تبدیل کر لیں کیونکہ بیکٹیریا ٹوتھ برش میں جمع ہو جاتے ہیں اور انفیکشن ختم ہونے میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔ اگر آپ بیمار رہے ہیں تو صحت یاب ہو جانے پر اپنا ٹوتھ برش ضرور تبدیل کیجیے۔ معیاری ٹوتھ برش کا انتخاب کرنا اور فلورائڈ والے ٹوتھ پیسٹ استعمال دانتوں کی صحت کا ضامن ہے۔