دمہ ایک تکلیف دہ بیماری ہے اور اس پر قابو پانا آسان نہیں ہے لیکن اس کے بارے میں درست معلومات رکھنے سے اور اپنے معالج کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ بھی صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس بیماری کے ساتھ اچھی زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے مرض سے آگاہ رہیں اور اس سلسلے میں بر وقت اقدامات سے اپنی صحت قائم رکھیں۔
دمہ پر قابو پانے کا ایکشن پلان ترتیب دیجیے
دمہ کے ساتھ بہتر زندگی گزارنے کے لیے اس مرض پر قابو پانے کا ایک ایکشن پلان ترتیب دے لینا انتہائی فائدہ مند اقدام ہے۔ اس ایکشن پلان کو بنانے کے لیے آپ کو معالج کی رہنمائی کی ضرورت پڑے گی۔ ایکشن پلان کا اہم ترین حصہ اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ آپ دمہ کے کون سے زون میں ہیں۔ ایکشن پلان میں دیکھا جاتا ہے کہ آپ کا مرض اگر کنٹرول میں ہے تو آپ اسی پلان کے مطابق چلتے رہیں گے لیکن اگر آپ کچھ ناخوشگوار علامات سے دوچار ہیں تو آپ کی علامات کے شدید تر ہونے سے پہلے ہی ان حفاظتی تدابیر کو اختیار کرلیا جائے جن سے آپ کا مرض مزید بگڑنے نہ پائے۔ اور اگر آپ دمہ کے حملے سے دوچار ہیں تو آپ کی امداد کے لیے تمام مناسب ہدایات بھی ایکشن پلان کا حصہ ہوتی ہیں۔ اس کےعلاوہ ایک اچھے ایکشن پلان میں وہ تمام چیزیں شامل ہوتی ہیں جن سے آپ کو دمہ کی شکایت ہو سکتی ہے اور ان سے بچنے کی احتیاطی تدابیر بھی ایکشن پلان کا حصہ ہوتی ہیں۔
فلو کی ویکسین لگوائیے
بہت سے لوگ فلو کا حفاظتی ٹیکہ لگوانے سے کتراتے ہیں کیونکہ اس کے پہلوئی اثرات کے باعث فلو ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اگر آپ اس ویکسین کے پہلوئی اثرات سے خائف ہیں تو اس سلسلے میں معالج سے مشورہ کیجیے۔ ایسیٹامینوفن کے استعمال سے آپ اس ویکسین کے دیگر اثرات سے آسانی سے بچ سکتے ہیں۔ فلو کی ویکسین لگوانے سے آپ ناخوشگوار کیفیات، دمہ کے حملے اور ایمرجنسی روم جانے سے بچ جائیں گے۔ یہ اس لیے بھی مفید ہے کہ دمہ کے مریضوں میں فلو سے متاثر ہو کر نمونیا کا شکار ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔
Read Also: 7 Surprising Things You Didn’t Know about Asthma
اپنی بیماری کو جانیے
دمہ ایک پیچیدہ مرض ہے اور اس کا علاج بھی پیچیدہ ہے۔ اپنے معالج سے دمہ کے ماہر (استھمہ ایجوکیٹر) کے بارے میں معلومات حاصل کیجیے۔ اگر آپ دمہ کے ماہر سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں تو دمہ کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ہیلتھ ایجوکیشن سنٹر سے رہنمائی حاصل کیجیے۔
اپنی ادویات کو سمجھیے
دمہ سے متاثرہ افراد کے زیر استعمال متفرق ادویات ہوتی ہیں۔ ریسکیو انہیلر دمہ کے حملے کی صورت میں تکلیف دہ علامات جیسے کہ سینے کی گھٹن، سانس میں دشواری اور کھانسی کو کم کرتا ہے۔ لیکن اس کا متواتر استعمال ظاہر کرتا ہے کہ دمہ کے مرض پر کنٹرول خاطر خواہ نہیں ہے اور ایکشن پلان میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
دمہ کنٹرول کرنے والی ادویات کا لگاتار استعمال ضروری ہے۔ جب مریض کی صحت بالکل ٹھیک ہو ان دنوں میں بھی کنٹرول والی ادویاات کا استعمال جاری رکھنا لازم ہے۔اس کے علاوہ انہیلر کے استعمال کا درست طریقہ سیکھنا بھی ضروری ہے، اس بارے میں آپ کا معالج یا فارماسسٹ آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
سپیشلسٹ سے رابطہ
اکثر دمہ کے مریضوں کا علاج ان کے فیملی ڈاکٹر یا پرائمری کئیر فزیشن سے ممکن ہے لیکن کچھ خاص حالات میں ایک سپیشلسٹ سے رابطہ ناگزیر ہو جاتا ہے۔
اگر آپ جان لیوا حد تک خطرناک دمہ کے حملےکا شکار ہوئے ہیں اور آپ کو ہسپتال میں مصنوعی طریقے سے سانس لینے کی ضرورت پیش آئی ہو یا دمہ کے مناسب علاج اور معلج کی ہدایات پر عمل کے باوجود آپ کا مرض بگڑ رہا ہو ایسی صورتحال میں کسی پلمونولوجسٹ یا الرجی کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ آپ کے لیے ضروری ہے۔