وزن کم کرنا ایک ناممکن کام لگتا ہے اور یہ بلاشبہ چیلنجنگ ہے۔ لیکن اپنی خوراک اور ورزش کے معمولات میں کچھ تبدیلیاں کرکے، آپ بغیر کسی وقت کے فرق دیکھ سکتے ہیں۔ بیالیس سالہ بزنس مین بسنت شرما آٹھ ماہ کے عرصے میں صحیح کھا کر پینتیس کلو وزن کم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس کا وزن ایک سو پچاس کلو گرام تھا۔ اس کی حقیقی زندگی میں وزن کم کرنے کی کہانی آج آپ سے شیئر کر رہے ہیں۔
حقیقی زندگی میں وزن میں کمی کا سفر
بسنت شرما کہتے ہیں کہ دوسال پہلے، میں مندرگیا اس کے نئے راستے پر مسافروں کے لیے کوئی گاڑی نہیں تھی، جس کی وجہ سے مجھے ایک میل اوپر تک پیدل چلنا پڑا۔ پوری چہل قدمی میرے لیے بے حد تکلیف دہ تھی کیونکہ میری سانسیں پھول رہی تھیں۔ ہر قدم میرے لیے چیلنج تھا۔ میں مشکل سے آدھے راستے پر چل سکتا تھا۔ اگر آپ اضافی وزن یا وزن سے متعلق کسی بھی قسم کے مسائل کا شکار ہیں تو ابھی مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پرماہرین سے براہ راست رابطہ کریں
بسنت شرما نے مزید کہا اس واقعے سے مجھے یہ احساس ہوا کہ اپنے موٹاپے کی وجہ سے میں تھوڑا فاصلہ بھی نہیں چل پا رہا تھا۔ اسی وقت سے میرا سفر شروع ہوا، میں نے تمام اضافی کلو وزن کم کرنے اور صحت مند زندگی کی طرف واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے جاگنگ اور آؤٹ ڈور کھیل شروع کرنے کی کوشش کی، لیکن اس سے مجھے کوئی خاص کلو وزن کم کرنے میں مدد نہیں ملی۔ میں نے سوچا کہ شاید کیٹو پلز سے مدد مل سکتی ہے اور میں نے اسے شروع کر دیا، لیکن ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
بسنت شرما نے بتایا کہ میں نے سوچا اگر میرا وزن کم نہ ہوا تو کمپنی رقم واپس کرنے کی گارنٹی دیتی رہی، لیکن نہ تو میرا وزن کم ہوا اور نہ ہی میری رقم واپس کی۔ اور اس بار، میں نے پہلے ہی بہت سی چیزوں کو آزمایا تھا، میں سمجھ گیا کہ بہت سے حل دستیاب ہیں لیکن مجھے یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ میرے لیے کیا بہتر کام کرے گا۔
کیٹوجینک ڈائیٹ بہترین ثابت ہوئی
بسنت شرما کا کہنا تھا کہ میں نے کیٹوفائی کے بارے میں پڑھا،یہ کیٹو لو کارب، الٹرا لو کارب، اور کیٹوجینک ڈائیٹ ہے مزید یہ کہ یہ کیٹوجینک ڈائیٹ ایک بہت کم کارب، زیادہ چکنائی والی غذا ہے۔ اس کے پلان میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو تیزی سے کم کرنا اور اسے چربی سے بدلنا شامل ہے۔ کاربوہائیڈریٹ میں یہ کمی آپ کے جسم کو ایک میٹابولک حالت میں ڈال دیتی ہے جسے کیٹوسس کہتے ہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے، تو آپ کا جسم توانائی کے لیے چربی جلانے میں کافی حد تک موثر ہو جاتا ہے۔ یہ جگر میں چربی کو کیٹونز میں بھی بدل دیتا ہے، جو دماغ کے لیے توانائی فراہم کر سکتا ہے۔
کیٹوجینک غذا خون میں شوگر اور انسولین کی سطح میں نمایاں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔اگر آپ ذیابیطس، گردے کی دائمی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر وغیرہ میں مبتلا ہیں تو عام دنوں یا رمضان میں خوراک کے بارے میں ہمیشہ اپنے ڈاکٹر یا ماہر غذائیت سے مشورہ کریں۔ اس سلسلے میں بہترین ڈائبٹالوجسٹ سے رجوع کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
بسنت شرما نے مزید کہا کہ اس کے متعلق میں نے اچھی طرح تحقیق کی کیونکہ اس بار، میں اس بات کا یقین کرنا چاہتا تھا کہ میں اپنا وقت، پیسہ اور توانائی کس چیز میں لگاتا ہوں۔ میں نے تین ماہ کا پلان بنایا اور ان کے ساتھ اپنا تبدیلی کا سفر شروع کیا۔ اگرچہ میں نے تین ماہ کے پلان کے ساتھ شروعات کی تھی، لیکن مجھے پینتیس کلو وزن کم کرنے میں آٹھ مہینے لگے۔ موٹاپا سو بیماریوں کی جڑ ہے اس لیۓ وزن کنٹرول میں رکھنا بے حد ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع کریں۔
وزن کم کرنے کی ترغیب
بسنت شرما نے مزید وضاحت کرتے ہوۓ کہا کہ مندر جاتے وقت پہاڑی پر چڑھنے کے دوران جو جدوجہد میں نے کی وہ میرا محرک تھا۔ مزیدار اور غذائیت سے بھرپور کیٹو فائی مصنوعات نے بھی مجھے دھوکہ دہی سے بچنے میں مدد کی۔ ماہر غذائیت کے ماہرین کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی اور میری غیر معمولی حوصلہ افزا اور معاون بیوی نے مجھے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے قابل بنایا۔ مجھے پیزا پسند ہے اور میں نے کیٹوفی کیٹو فلور کا استعمال کرتے ہوئے ایک صحت مند اور مزیدار کیٹو پیزا اور سینڈوچ بنایا ہے۔
بسنت شرما نے کہا کہ وہ غذائیں جو میں وزن کم کرنے کے لیے نہیں کھاتا وہ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ذرائع جیسے آلو اوردوسری نشاستہ دار سبزیاں، چاول کسی بھی شکل کے، اناج، دال، پھل، چینی اور اس جیسا شہد، گڑ اورپیک شدہ خوراک، گیس والے مشروبات۔
وزن میں کمی اور ورزش کا معمول
بسنت شرما نے بتایا کہ میں آدھے گھنٹے تک اپنے طاقت کے تربیتی سیشن کے بعد ہر روز کارڈیو کرتا ہوں میں ہفتے میں چھ دن پیر کے لیے وقف ٹانگوں کے ساتھ ورزش کرتا ہوں، منگل کو کمر اور بائسپس کے لیے، بدھ کو سینے اور ٹرائیسپس کے لیے، جمعرات کو دوبارہ پیروں کے لیے، جمعہ کو ایچ آئی ٹی، اور ہفتہ کو خالص کارڈیو۔
بسنت شرما کا کہنا تھا کہ ورزش کے لیے کیٹوجینک نقطہ نظر نے میرے لیے اچھا کام کیا۔ میں سب کچھ صحیح کھاتا اور کچھ بھی کم نہ کھاتا تھا۔ میں نے کیٹوجینک پلان کی کوشش کرنے سے پہلے ایک سے زیادہ غذا کے نظام کو آزمایا میں نے خود کو مسلسل تھکا دیا تھا۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|