اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ گردوں کی ناکاری سے متاثرہ افراد کو اپنی بیماری کا پتہ ہی بہت دیر سے چلتا ہے۔ دراصل ہمارے روزمرہ معمول میں شامل کئی ایسی عادات اور محرکات ہیں جو کہ گردوں کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ خاص طور پر گردوں کی ناکاری جس کو رینل فیلیئر کہا جاتا ہے اور نیفرائٹس گردوں کو متاثر کرنے والی سنگین بیماریاں ہیں۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں گھربیٹھے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کر کے یا آپ اپنے سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لئے ہمارے ماہر ڈاکٹر سے براہ راست اس نمبر پو کال کر کے رابطہ کر سکتے ہیں 03111222398
گردوں کے امراض کا سبب بننے والی عادات
گردے انسانی جسم میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ خون کی صفائی کرتے ہیں اور فضلات کو جسم سے خارج کرتے ہیں۔ اگر گردے صحت مند نہ ہوں تو جسم میں زہریلے مواد جمع ہو سکتے ہیں، جو مختلف مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہاں ہم چند ایسی عادات کا ذکر کریں گے جو گردوں کے امراض کا سبب بن سکتی ہیں۔
پانی کی کمی
پانی کا مناسب استعمال گردوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ جب ہم پانی کم پیتے ہیں تو جسم میں زہریلے مواد کا اخراج مشکل ہو جاتا ہے، جو گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا گردوں کو صاف رکھنے کے لیے بہت اہم ہے۔
زیادہ نمک کا استعمال
زیادہ نمک کا استعمال گردوں کے لیے مضر ہو سکتا ہے۔ نمک میں موجود سوڈیم بلڈ پریشر بڑھاتا ہے، جس سے گردوں پر اضافی دباؤ پڑتا ہے اور وہ صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتے۔ اس کے نتیجے میں گردے فیل ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بلا ضرورت ادویات کا استعمال
کچھ افراد بلا ضرورت درد کش ادویات یا اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کرتے ہیں، جو گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ان ادویات کے لمبے عرصے تک استعمال سے گردے ناکارہ ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کسی بھی دوا کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر نہیں کرنا چاہیے۔
زیادہ پروٹین والی غذا
زیادہ پروٹین والی غذا گردوں کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ پروٹین کی ہاضمہ میں گردوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے ان پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر گوشت کی زیادتی گردوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
موٹاپا اور سست طرز زندگی
موٹاپا اور غیر متحرک طرز زندگی بھی گردوں کے امراض کا سبب بن سکتے ہیں۔ موٹاپا بلڈ پریشر اور شوگر کے مسائل پیدا کرتا ہے، جو دونوں ہی گردوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ جسمانی سرگرمیاں کم کرنے سے جسم میں چربی جمع ہو سکتی ہے، جس سے گردے کمزور ہو جاتے ہیں۔
تمباکو نوشی اور شراب کا استعمال
تمباکو نوشی اور شراب کا استعمال بھی گردوں کے امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ تمباکو نوشی خون کی نالیوں کو تنگ کرتی ہے، جس سے گردوں کو خون کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔ شراب کا زیادہ استعمال بھی گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور ان کے فیل ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
نیند کی کمی
نیند کی کمی بھی گردوں کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ جب ہم کم سوتے ہیں تو جسم میں ہارمونز کا توازن بگڑ جاتا ہے، جس کا اثر گردوں پر بھی پڑتا ہے۔ نیند کی کمی بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہے، جو گردوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
شوگر اور ہائی بلڈ پریشر ہونا
ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر گردوں کی خرابی کا سب سے بڑا سبب ہیں۔ اگر ان بیماریوں کا صحیح طریقے سے علاج نہ کیا جائے تو یہ گردے فیل ہونے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان بیماریوں کو کنٹرول میں رکھا جائے اور باقاعدگی سے ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے۔
نتیجہ
گردوں کی صحت کا خیال رکھنا ہمارے جسم کی مجموعی صحت کے لیے ضروری ہے۔ ان عادات سے پرہیز کریں جو گردوں کے امراض کا سبب بن سکتی ہیں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔ مناسب مقدار میں پانی پینا، متوازن غذا کا استعمال، اور باقاعدہ ورزش کرنا گردوں کو صحت مند رکھنے کے اہم اقدامات ہیں۔