شادیوں کے سیزن میں مرغن کھانوں کے صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں ایشیائی ممالک خاص کر پاکستان اور انڈیا کی شادیوں میں مرغن کھانوں کا اہتمام کیا جاتا ہے قورمہ بریانی کڑائی مچلی باربی کیوپوری پراٹھے حلوہ کھیر آئس کریم اور نہ جانے ایسے کتنے کھانے جو کھانے میں تو بہت لذیز لگتے ہیں لیکن صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہوتے ہیں
شادیوں کے سیزن میں مرغن کھانوں کے صحت پراثرات ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ جو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں ان کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں ایسے میں ان کی طبیعت بگڑ سکتی ہے یا بیماری میں اضافہ ہوسکتا ہے
یہ مرغن کھانے زیادہ تر لوگوں کی مرغوب غذائیں ہوتی ہیں اور لوگ انہیں جی بھر کر کھاتے ہیں اور ہر ڈش کو کھانا ضروی سمجھتے ہیں زیادہ مرچ مصالے والی غذائیں ایک صحت مند شخص کے لیے بھی زیادہ کھانا نقصان دہ ہے کیونکہ یہ مرغن کھانے دیر سے ہضم ہوتے ہیں اور زیادہ کھائے جاتے ہیں زیا دہ کھانا کھانے کی وجہ سے بد ہضمی گیس اور سینے میں جلن ہوسکتی ہیں
مرغن کھانے ہائی بلڈ پریشرکے لیے نقصان دہ
ہائی بلڈپریشر کے لیے نمک اور چکنائی والے کھانے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں ان کا بلڈپریشر شوٹ کر سکتا ہے اور ایسے میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ہو سکتا ہے یا فالج ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے بلڈپریشر بڑھنے سے نروس بریک ڈاون ہوسکتا ہے
مرغن کھانے دل کے مریض کے لیے نقصان دہ
مرغن کھانے دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں دل کی بیماری کا شکار افراد کوچکنائی اور زیادہ نمک والے کھانا کھانے سے ان کی بیماری میں اضانہ ہوسکتا ہے زیادہ چکنائی ولا کھانا کھانے سے کولیسڑول بڑھ جاتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے
شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ
مرغن غذائیں کھانے میں تو بہت مزیدار لگتی ہیں لیکن جب ان کے کھانے سے کسی بیماری میں مبتلا شخص کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو سارا مزہ جاتا رہتا ہے شوگر کے مریضوں کے لیے میٹھا زہر کی مثل ہے لیکن شادیوں میں مزیدار گھیر فروٹ رائفل اور آئس کریم کھانے کو ہر کسی کا دل کرتا ہے لیکن زیادہ میٹھا کھانے سے شوگر بڑھ سکتی ہیں بلڈ میں شوگرلیول کابڑھ جانا جسم میں موجود اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے شوگر کا بڑھنا آنکھوں پر اثر انداز ہوتا ہےاور دل گردے اور جگر کے امراض میں بھی مبتلا کر سکتا ہے
موٹاپے کے شکارافراد میں کولیسڑول بڑھنے کا خطرہ
موٹاپے کے شکار افراد میں کولیسڑول بڑھنے کا خطرہ ہو سکتا ہے موٹاپے کے شکار افراد کو ویسے بھی زیادہ کھانے سے پرہیز کرنی چائیے اور شادیوں کا مرغن کھانا کھانے سے ان کا کولیسڑول لیول بڑھ سکتا ہےمرعن کھانا مزید موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے
السر کے مریض کے لیے نقصان دہ
السر کے مریض کے لیے زیادہ مرچ مصالے والی غذائیں کھانے سے السر کی تکلیف میں اضافہ ہوسکتا ہےقورمہ بریانی اور شادیوں میں بننے والے کھانوں میں مرچ مصالوں کا زیادہ استعمال کی جاتا ہے جو السر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے
احتیاطی تدابیر
احتیاطی تدابیر کا استعمال کرتے ہوئے ہم مزید تکلیف سے بچ سکتے ہیں شادیوں میں زیادہ تر مرغن غذائیں ہی ہوتی ہیں لیکن ان کو احتیاط سے استعمال کیا جائے تو طبیعت خراب نہیں ہوگی ہر ڈش ٹرائی کرنا ضروری نہیں ہے یہ تہہ کر لے کہ آپ کر کیا کھانا ہے اگر ہر ڈش ٹرائی بھی کرنی ہو تو کم مقدار میں کھانا اپنی پلیٹ میں ڈالیں اوراگر آپ بلڈ پریشر یا دل کے مریض ہے تو زیادہ تیل والی ڈش کھانےسے اجتناب کریں اور کھانا اچھی طرح چبا کر کھانا چائیے
اس طرح السر کے مریض زیادہ مرچ مصالے والی غذائیں کھانے سے گریز کریں اورایسی ڈشیز کا استعمال کریں جن میں زیادہ مرچ مصالہ نہ ہو اور ساتھ میں سلاد اور دہی کا استعمال ضرور کریں کیونکہ السر کے مریضوں کے لیے دہی دودھ فائدہ مند ہے
شوگر کے مریض اکثر میٹھی چیزوں کی طرف زیادہ متوجہ ہوتے ہیں ایسے میں میٹھی چیزوں استعمال ان کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے شوگر بڑھ سکتی ہے اس لیے شوگر کے مریضوں کو میٹھی چیزیں کھانے سے اجتناب کرنا چائیے اگر اپ کسی دانتوں کی تکلیف میں مبتلا ہے تو آئس کریم یا ٹھنڈی چیزیں کھانے سے آپ کی تکلیف میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے
دل کے مریض کے لیے چکنائی والی غذائیں نقصان دہ ہیں شادیوں میں بننے والے کھانے آئل اور چکنائی سے بھر پور ہوتے ہیں ایسا کھانا کھانے سے خون میں کولیسڑول کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو دل کے مریضوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے
بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے زیادہ نمک والی غذائیں نقصان دہ ہیں شادیوں میں بننے والے کھانوں میں مرچ مصالوں اور نمک کا استعمال اعتدال سے زیادہ کیا جاتا ہے ان کے لیے جو بلڈ پریشر کے مریض ہیں ایسا کھانا کھانے سے مریض کی طبیعت مزید خراب ہوسکتی ہے