پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما (کینسر) گلے میں موجود تھائیرائیڈ غدود میں شروع ہونے والی ایک عام قسم کا کینسر ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب خلیات بے قابو ہو کر بڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔ تھائیرائیڈ غدود ایک تتلی کی شکل کا غدود ہے جو گردن کے سامنے والے حصے میں پایا جاتا ہے۔
یہ غدود جسم کے میٹابولزم، دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور جسم کے درجہ حرارت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما، تھائیرائیڈ کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔اپنے آپ سے پیار کریں اور بروقت تشخیص اور علاج کے لیے مرہم پہ قابل اعتماد ڈاکٹر سے کنسلٹ کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں
پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کی علامات
اکثر مریضوں میں کوئی واضح علامت نہیں ہوتی۔ بیماری کی تشخیص معمول کے جسمانی معائنے یا کسی اور مسئلے کے لئے کی جانے والی امیجنگ ٹیسٹ کے دوران ہو سکتی ہے۔ اگر کینسر کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، تو اس میں شامل ہو سکتی ہیں.
گردن میں گٹھلی یا نوڈیول (ٹھوس یا فلوئیڈ سے بھری ہوئی نشوونما) جو آپ محسوس کر سکتے ہیں۔
نگلنے یا سانس لینے میں دشواری
گردن میں سوجن لمف نوڈز
گلے میں مستقل درد
نوڈیولز بہت عام ہیں اور زیادہ تر بے ضرر ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے کچھ کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کی تشخیص کے بعد، مزید معلومات کے لئے مریضوں کو ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کی وجوہات
اس کینسر کی کچھ وجوہات میں جینیاتی عوامل شامل ہیں۔ اگر آپ کے خاندان میں تھائیرائیڈ کینسر یا دیگر جینیاتی بیماریاں جیسے خاندانی ایڈینوماٹوس پولی پوسس (ایف اے پی) یا گارڈنر سنڈروم موجود ہوں تو آپ کو یہ بیماری لاحق ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جن افراد نے بچپن میں کسی اور حالت کے علاج کے لیے ریڈیئیشن تھراپی حاصل کی ہو، ان میں بھی پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
ایک متاثر کن کہانی: برازیل کی میڈیکل طالبہ گیبریلا باربوزا
گیبریلا باربوزا، برازیل کی ایک میڈیکل کی طالبہ تھیں، جن میں پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کی تشخیص اس وقت ہوئی جب ان کے پروفیسر نے گردن کے ٹیومر کی جانچ کرنے کا مشورہ دیا۔ گیبریلا کی گردن میں ایک گٹھلی تھی جس کی وجہ سے انہیں کینسر کی تشخیص ہوئی۔ ان کی عمر اس وقت 22 سال تھی، اور انہوں نے بتایا کہ اس خبر نے ان کی زندگی کو ایک جھٹکا دیا۔
باربوزا نے بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ انہیں کینسر ہے، تو وہ بہت رونے لگیں اور اس حقیقت کو تسلیم کرنا ان کے لیے مشکل تھا۔ حالانکہ کینسر کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی تھی، لیکن جب بیماری نے ترقی کی، تو انہیں نگلنے اور سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خوش قسمتی سے، بروقت تشخیص اور علاج کے باعث وہ اپنے تھائیرائیڈ غدود اور گردن کے دیگر حصوں میں موجود ٹیومرز کو ہٹانے میں کامیاب ہو گئیں اور آیوڈین تھراپی سے صحت یاب ہوئیں۔
بروقت تشخیص کی اہمیت
گیبریلا باربوزا کا کہنا ہے کہ اگر ان کے پروفیسر نے ان کے گردن کی گٹھلی کی جانچ کرنے کا مشورہ نہ دیا ہوتا، تو ان کی بیماری کی تشخیص میں تاخیر ہو سکتی تھی۔ بروقت تشخیص اور علاج نے انہیں بڑے مسائل سے بچایا۔
کینسر کے علاج کے بعد دیکھ بھال
کینسر کے علاج کے بعد فالو اپ کیئر بہت ضروری ہوتی ہے۔ مریضوں کو تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح جانچنے کے لیے ہر چند ماہ بعد خون کے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، ہر 6-12 ماہ میں الٹراساؤنڈ اور خون کے ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مریض صحت مند رہ رہے ہیں اور ان کی دوا کی خوراک درست ہے۔ مریضوں کو مستقل چیک اپس کروانے چاہئیں تاکہ بیماری کی دوبارہ موجودگی کا پتہ لگایا جا سکے۔
زندگی کی حفاظت کے لیے بروقت تشخیص اور علاج بہت ضروری ہے۔ کینسر کی علامات کو نظر انداز نہ کریں اور فالو اپ ٹیسٹ کے لیے باقاعدگی سے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔