معدے کی تیزابیت کا سامنا تقریبا ہر ایک کو کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم اپنی خوراک پر بھی توجہ نہیں دیتے۔اگر کھانے کا معاملہ اوپر نیچے ہو جائے تو ہم اس مسئلے سے دو چار ہوجاتے ہیں۔ اس لئے کھانے میں بے اختیاطی نہیں کرنی چاہیے اور متوازن اور صحت مند غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔
آپ کے پسندیدہ کھانے آپ کے لطف میں اضافہ کرسکتے ہیں لیکن تیزی سے کھانا یا زیادہ کھانا آپ کو بدہضمی اور جلن جیسے مسائل میں ڈال سکتا ہے۔اگر ہم زیادہ مصالحے دار چیزوں کا استعمال کرتے ہیں تو ہم معدے کی تیزابیت میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں جو ہمارے لئے تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔
ہم کیسے معدے کی تیزابیت اور جلن سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں یہ جاننے کے لئے اس بلاگ کو لازمی پڑھیں جو آپ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
معدے کی تیزابیت دور کرنے کے طریقے
ہم گھر پر ہی معدے کی جلن کا علاج ان کچھ طریقوں کی مدد سے کرسکتے ہیں؛
زیادہ نہ کھائیں
ہم زیادہ کھانے کی وجہ سے بھی معدے کی جلن کا سامنا کرسکتے ہیں۔ غذائی نالی جو ہمارے معدے میں کھلتی ہے وہاں ایک انگوٹھی نما عضلہ ہوتا ہے جسے اسفنکٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک والو کے طور پر کام کرتا ہے اور تیزابیت کو غذائی نالی میں جانے سے روکتا ہے۔
یہ قدرتی طور پر کھلتا ہے جب ہم کھانا کھاتے ہیں یا ڈکار اور الٹی کرتے ہیں۔ دوسری صورت میں یہ بند رہنا چاہیے۔ جن افراد کو ایسڈ ریفلوکس ہوتا ہے ان میں یہ کمزور ہوتے ہیں۔ پھر آپ جلن کا شکار ہوسکتے ہیں جب آپ کے پٹھوں پر دباؤ پڑتا ہے۔اس وجہ سے کھانے کے بعد آپ کو معدے کی جلن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ مناسب مقدار میں یا کم کھاتے ہیں تو آپ اس مسئلے کا حل مل سکتا ہے۔
کم کارب والی غذا
بہت سے شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم کارب والی غذائیں ایسڈ ریفلوکس کو کم کر سکتی ہیں۔ بہت سے ماہرین کو اس بات کا شبہ ہے کہ ہضم نہ ہونے والے کاربوہائیڈریٹ بیکٹریا کی افزائش اور پیٹ کے اندر دباؤ کا سبب بن سکتی ہیں۔ ہمارے نظام انہظام میں یہ مسئلہ کرتے ہیں۔
مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ بیکٹریا کی نشوونما خراب کارب ہاضمہ اور جذب کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ہمارے نظام انہظام میں غیر ہضم شدہ کاربوہائیڈریٹ آپ کو پھولا ہوا اور گیس محسوس کروا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے زیادہ ڈکار بھی آتے ہیں۔اس لئے ہمیں کم کارب والی غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔
چیونگم
کچھ مطالعات سے یہ بات سامنے آئی کہ چیونگم کی مدد سے تیزابیت میں کمی آتی ہے۔اس لئے چیونگم کی وجہ سے ہمارے لعاب میں اضافہ غذائی نالی کو صاف کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس لئے ہم معدے کی تیزابیت کی وجہ سے بچ سکتے ہیں۔
کچے پیاز سے پرہیز
ایسڈ ریفلوکس کے لوگوں میں مشاہدے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچے پیاز پر مشتمل کھانا معدے کی تیزابیت اور ڈکار میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔ پیاز میں خمیری ریشہ کی وجہ سے زیادہ گیس پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ کچا پیاز مزید علامات کو بڑھا سکتا ہے تو اسے کھانے سے پرہیز کریں۔،
لیموں کا رس
ایک مطالعے سے یہ ثابت ہوا ہے جس میں 400 مریضوں پر مطا لعہ کیا گیا جس میں 72 فیصد لوگوں کو لیموں کا رس یا سٹرک ایسڈ کے کا استعمال آپ کے معدے میں تیزابیت کو بڑھا سکتا ہے۔ اس لئے امکان ہے کہ یہ غذائی نالی کے پرت کو پریشان کر سکتی ہیں۔
لیموں کا رس تیزابیت کا باعث نہیں بنتا لیکن یہ معدے کی تیزابیت کو عارضی طور پر بڑھا سکتا ہے۔ بہت سے لوگ اس بات کی شکائت کرتے ہیں کہ لیموں کا رس استعمال کرنے کی وجہ سے علامات زیادہ خراب ہوتی ہیں۔
دار چینی
یہ مصالحہ پیٹ اور معدے کی تیزابیت کو کم کرتا ہے۔ دار چینی ہاضمہ کو ٹھیک کرکے معدے کی صحت کو اچھا کرتی ہے۔ اگر ہم اس کی چائے کا استعمال کرتے ہیں تو معدے کا انفیکشن کم کرسکتے ہیں۔ یہ غذائی اجزا کا پاور ہاوس ہے اور اس میں صحت کو فائدہ پہنچانے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
اگر آپ کو معدے کا کوئی بھی مسئلہ ہے تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ ڈآکٹر کی اپائنمنٹ لیں۔ یا اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر بھی 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔
ادرک
یہ ہمیں بہت سے صحت مند فوائد فراہم کرتا ہے۔ یہ ہمارے ہاضمہ کو اچھا کرنے کے لئے مفید ہے اس کے علاوہ اس میں اینٹی سوزش خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ جو ہمارے معدے کی تیزابیت کو دور کرنے کے لئے فائدہ مند ہیں۔ آپ اس کا قہوہ بنا کر بھی پی سکتے ہیں ا س کے علاوہ اس کی چائے بھی آپ کو فائدہ دیتی ہے۔