مرگی ایک ایسا مرض ہے جس سے نا صرف مریض متاثر ہوتا ہے بلکہ عزیز اور رشتے دار بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں کوئی مرگی کے مرض کا شکار ہے تو آپ کے ذہن میں بے شمار سوال ہوں گے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اس مرض کے ساتھ کیسے رہا جائے۔ مرگی دراصل ہے کیا اور مریض کو کیسے مکمل علاج میسر کیا جا سکتا ہے۔ بالاشبہ مرگی ایک ایسا مرض ہے جو ہمارے ملک میں بھڑتا جا رہا ہے لیکن بہت سے لوگوں کو اس کے بروقت علاج کا علم نہیں۔ مرگی کے علاج کے لئے بہترین نیورولجسٹ سے کراچی یا پاکستان بھر میں اپائننٹمنٹ کے لئے مرہم ویب سائٹ وزٹ کریں ۔
مرگی کیا ہے؟
مرگی ایک بیماری ہے جو دماغ کو متاثر کرتی ہے۔ مرگی کے مریض کو اکثر مرگی کے دورے پڑ سکتے ہیں۔ دوروں کی شدت بے حد شدید بھی ہو سکتی ہے۔ عموما مرگی کے دوروں کی تشخیص تب ہوتی ہے جب مریض کو ایک حد سے ذیادہ دورے پڑنے لگ جائیں۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ لازمی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ میں ساٹھ ہزار لوگ مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں۔
مرگی کی وجوہات۔
مرگی کی کوئی خاص وجہ ابھی تک نہیں ہے مگر ماہرین نے چند ایک وجوہات واضح کی ہیں۔
فالج۔
دماغی انفیکشن۔
شدید دماغی چوٹ۔
دورانِ پیدائش مسائل۔
لیکن ضروری نہیں کے ہر مریض کے لئے وجوہات یہی ہوں۔ کچھ لوگوں میں مرگی کا سبب خاندانی تاریخ ہو سکتی ہیں۔ اس کا یہ مطلب ہے کی مرگی کا مرض ماروثی ہو سکتا ہے۔ اس مرض کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔ مرگی کے علاج کے لئے بہترین نیورولجسٹ سے اسلام آباد یا پاکستان بھر میں اپائننٹمنٹ کے لئے مرہم ویب سائٹ وزٹ کریں ۔
مرگی کے دوروں کی نوعیت۔
یہ دورے تب ہوتے ہیں جب دماغ کے الیکٹریکل سرگرمیاں شدید ہو جاتی ہیں ۔ یہ دماغی سرگرمیوں میں خلل پیدا کر دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے دماغ کے پیغامات آپس میں گھل مل جاتے ہیں ۔ مرگی کا دورا اسی وجہ سے ہوتا ہے۔
ان دوروں کا انحصار اس بات پر ہے کہ دماغ کا کون سا حصہ متاثر ہے۔ چند دوروں میں مریض کو معلوم ہوتا ہے کہ ارد گرد کیا ہو رہا ہے لیکن چند اقسام میں مریض کو کچھ ہوش نہیں ہوتا۔ مریض کا جسم اکڑ جاتا ہے اور جھٹکے لگنے لگتے ہیں۔
مرگی کا علاج اور تشخیص۔
مرگی کا برقت علاج بے حد ضروری ہے۔ ڈاکٹر سے رجوع کر کے باقادگی سے ادویات کا استعمال اس مرض میں کمی لا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وقت پر میرض کی تشخیص نا ہونا مرض کی شدت میں آضافہ لا سکتا ہے۔ پاکستان بھر میں بہترین نیورولجسٹ سے اپائننٹمنٹ کے لئے مرہم ویب سائٹ وزٹ کریں ۔ اس کے علاوہ مرہم کے ذریعے آپ دیگر ڈاکٹرز سے بھی اپائننٹمنٹ بُک کروا سکتے ہیں۔