توند نکلنے کی چند وجوہات میں پیٹ کی اضافی چربی ہے پیٹ اور کمر کے ارگرد چربی کی مقدار میں اضافہ صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے
توند نکلنے کو میٹابولک سینڈروم ذیابطیس ٹائپ 2 امراض قلب اور کینسر سمیت دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھانے والا ایک بڑا عنصر بھی مانا جاتا ہے
پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کو طبی زبان میں ورسیکل فیٹ کہا جاتا ہے جو کہ جگر اور شکم کے دیگر اعضا پر جمع ہوجاتی ہے یہاں تک کہ بظاہر دبلے پتلے افراد میں بھی یہ چربی جمع ہوسکتی ہے جس سے طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے
یہ چربی صرف پیٹ اور کمر کے ارگرد موجود جلد یا کھال کے نیچے ہی نہیں رہتی بلکہ متعدد اعضا تک پہنچتی ہے یہ آنتوں جگر اور معدے کے ارگرد پھیل جاتی ہے جبکہ شریانوں پر اس کی تہہ بن جاتی ہے
ویسے تو کمر کی پیمائش سے توند کی چربی کا تعین کرنا ممکن نہیں کیونکہ اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ یہ کتنی گہرائی تک ہوتی ہے مگر اس سے اشارہ مل سکتا ہے کہ آپ کو طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے مردوں میں 40 انچ اور خواتین میں 35 انچ یا اس سے زیادہ کمر خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے
توند نکلنے کی عام عادات اور وجوہات
ضرورت سے زیادہ کھانا اگر آپ اتنی کیلوریز جزوبدن بنارہے ہیں جتنی جلا نہیں پاتے تو جسم کے ہر حصے میں وزن کا اضافہ ہوتا ہے جس میں پیٹ اور کمر کے ارگرد کا حصہ بھی ہے لگ بھگ آدھا کلو وزن کم کرنے کے لیے روزانہ 500 کیلوریز کم کرنا ہوتی ہے جو سننے میں تو بہت زیادہ ہے مگر اتنی مشکل بھی نہیں
جنک فوڈ اور میٹھے مشروبات سے گریز کرکے ایسا آسانی سے ممکن ہوتا ہے اور ان کی جگہ کم کیلوریز والی غذا کو دینا بہتر ہوتا ہے موٹاپے کو کم کرنےاور ماہر ڈاکٹر سےمشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یاپھر 0311122398 پر رابطہ کریں
عمر میں اضافہ
عمر بڑھنے کے ساتھ انسان کی عقل میں بھی اضافہ ہوتا ہے مگر پیٹ اور کمر کے ارگرد کے لیے یہ اتنا اچھا نہیں ہوتا ہر گزرتے برس کے ساتھ مسلز کا حجم گھنٹے لگتا ہے جبکہ میٹابولزم کی رفتار کم ہوتی ہے
تو جوانی میں جتنی کیلوریز کو جلانا آسان نہیں ہوتا اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ جوانی کی عمر جتنی غذا کا استعمال بھی موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے اس کی روک تھام کے لیے یا تو غذائی کیلوریز کی مقدار کم ریں یا مسلز بنانے والی ورزشوں کو معمول کا حصہ بنائیں
جینیاتی اثر
اگر آپ درست مقدار میں کھاتے ہیں اور ورزش کرتے ہیں مگر پھر بھی توند نکل رہی ہے یا گھٹ نہیں رہی تو پھر یہ جینیاتی اثر بھی ہوسکتا ہے اس کا ایک اشارہ خاندان میں لوگوں کو موٹاپے کا سامنا بھی ہے جسم کس طرح کیلوریز کو جلائے گا
پیٹ بھرنے کا احساس اور توند وغیرہ کو جینز کنٹرول کرتے ہیں تاہم اچھی بات یہ ہے کہ خاندان میں اگر توند کا مسئلہ اکثر افراد کو لاحق ہو بھی تو بھی جینز پر آپ درست غذا اور مناسب ورزش کے ذریعے کنڑول حاصل کرسکتے ہیں موٹاپا کم کرنے اور وزن کنٹرول کرنے کے لیے موٹاپا کم کرنے والے ڈاکٹر سے رجوع کریں
جسمانی طور پر کم متحرک ہونا
اگرچہ غذا جسمانی وزن میں اضافے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے تاہم اگر آپ دن میں 10 گھنٹے سے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ بھی توند نکلنے کی ایک بڑی وجہ ہے پیٹ اور کمر کے ارگرد اس اضافی چربی کے اجتماع سے سے بچنا چاہتے ہیں تو ایک ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیاں جیسے تیز چہل قدمی کو عادت بنالیں یا 75 منٹ کی سخت ورزش کریں یا وزن میں کمی کے لیے وزن کم کرنے والے ڈاکٹر سے رابطہ کریں
نیند کی کمی
نیند کی کمی بھی جسمانی وزن میں اضافے میں کردار ادا کرتی ہے ہمارا جسم ایسے ہارمونز بناتا ہے جو پیٹ بھرنے کا احساس دلاتے ہیں نیند کی کمی کے باعث ان ہارمونز کے افعال متاثر ہوتے ہیں جبکہ نیند کی کمی کے نتیجے میں لوگ زیادہ کھانے لگتے ہیں جس سے بھی توند نکلنے کا امکان بڑھتا ہے
تنائو اور غذا کا تعلق
بہت زیادہ تنائو ذہنی صحت کے ساتھ جسمانی وزن پر بھی اثرانداز ہوتا ہے تنائو کے نتیجے میں ایک ہارمون کورٹیسول کا اخراج ہوتا ہے جو زیادہ چربی اور کیلوریز والی غذائیں جیسے جنک فوڈ کی خواہش کو بڑھاتا ہے
کورٹیسول پیٹ اور کمر کے ارگرد چربی کے ذخیرے کا عمل بھی تیز کرتا ہے تنائو سے نیند بھی متاثر ہوتی ہے جس کا نتیجہ بھی جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے
تمباکو نوشی بھی اس کا سبب
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر تمباکو نوشی سے بھی توند نکلتی ہے جی ہاں تمباکو نوشی کی عادت کے نتیجے میں پیٹ اور کمر کے ارگرد چربی زیادہ جمع ہوتی ہے جو امراض قلب اور دیگر دائمی امراض کا باعث بنتی ہے تو اگر آپ اس عادت سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو توند سے بچنا بھی اس کی ایک اہم وجہ ہوسکتی ہے
ٹرانس فیٹ کا بہت زیادہ استعمال
یہ مصنوعی چکنائی نقصان دہ ایل ڈی ایل کی سطح بڑھا کر امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھاتی ہے ٹرانس فیٹس میں بننے والی غذائوں میں چکنائی اور کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہیں اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں
بسکٹ بیکری میں تیار اشیا تلی ہوئی اشیا فرائیڈ چکن وغیرہ میں ٹرانس فیٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے تو ان سے گریز بہتر ہوتا ہے
معدے میں بیکٹریا کا توازن بگڑنا
ہماری آنتوں میں اربوں بیکٹریا ہوتے ہیں ان میں سے کچھ یبکٹریا خوراک کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ دیگر غذا کو گھلا کر جسم کو زیادہ کیلوریز جذب کرنے اور چکنائی سے توانائی فراہم کرنے کا کام کرتے ہیں دہی وغیرہ میں پائے جانے والے پروبائیوٹیکس توند کو گھلانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں
ادویات
جسمانی وزن میں اضافے کی ایک وجہ مخصوص ادویات کا استعمال بھی وہتا ہے ان میں کچھ ذیابیطس کی دوائیں ہیں کچھ سکون آور اسٹرائیڈز اور چند دیگر مخصوص دوائیں شامل ہیں