پھیپھڑوں کی مدد سے ہم سانس لیتے ہیں۔سانس لینا ہماری زندگی کی بنیادی ضرورت ہےاس کا رک جانا ہمیں موت کےقریب کرسکتا ہے۔ہمیں اپنی پھیپھڑوں کی حفاظت کرنی چاہیے تاکہ ہم ان کی صحت میں بہتری لاکر صحت مند اور بیماریوں سے پاک زندگی گزار سکیں۔کروناوائرس جو ایک وائرل بیماری ہے اس میں بھی ہمارے پھیپھڑوں کو نقصان ہوتا ہے۔
اگرآپ جاننا چاہتے ہیں کہ ہم کیسے اپنے پھیپھڑوں کو صحت مند رکھ سکتے ہیں تو اس بلاگ پر میرے ساتھ رہیں۔
پھیپھڑے کیا کام سرانجام دیتے ہیں؟-
ہم ان کی مدد سے سانس لیتے ہیں۔جب ہم سانس لیتے ہیں تو ہمارے پھیپھڑےہوا سے آکسیجن لیتے ہیں اور وہ آکسیجن ہمارے خون تک پہنچاتے ہیں۔ہمارے جسم کے خلیوں کو کام کرنے کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک دن میں ہم 25000بارسانس لیتے ہیں۔جولوگ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔
بہت سے لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔جیسے وہ بیماریاں یہ ہوسکتی ہیں؛
انفلوائنزا-
تپ دق-
نمونیا-
دمہ-
پھیپھڑوں کا کینسر-
یہاں پھیپھڑوں کی بیماری سے مراد ہے ان کو متاثر کرنے والے عوارض ہیں۔اس کے علاوہ سانس کے دیگر مسائل پھیپھڑوں کی بیماری اور سانس کی ناکامی کا باعث بن سکتے ہیں۔
پھیپھڑوں کی بیماری کے اسباب-
ہمیں اس کی بیماری تب ہوسکتی ہے جب ہمیں سانس لینے میں دشواری ہورہی ہو۔دنیا میں لاکھوں لوگ لنگز کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں یہ بہت ہی عام طبی حالت ہے۔امریکہ میں لاکھوں لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔تمباکو نوشی،انفیکشن یا جینز ان کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔ہمارے پھیپھڑے پچیدہ نظام کا حصہ ہیں۔یہ آکسیجن لے جانے کا کام سرانجام دیتے ہیں۔
ہمیں ان کی بیماری تب ہوسکتی ہے جب اس نظام میں مسائل ہوں۔ہمارے جسم میں پھیپھڑوں کی بیماری جو ائیرویز کو متاثر کرتی ہیں۔جیسے دمہ کی وجہ سے ائیر ویز سے سوجن ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے گھبراہٹ اور سانس کی قلت ہوسکتی ہے۔الرجی،انفیکشن یا آلودگی دمہ کی بیماری کو شدید کرسکتی ہیں۔
کووڈ نمونیا بھی پھپھڑوں کی بیماری ہے۔عام طور پر بیکٹریا یا وائرس کرونا کا باعث بنتا ہے۔ہماری خون کی نالیاں کو متاثر کرسکتیں ہیں۔ہم کیسے اپنے پھیپھڑوں کی دیکھ بھال کرسکتے ہیں اور کونسی ورزش کرنی چاہیے یہ جانتے ہیں۔
پھیپھڑوں کی صحت کے لیے ورزشیں-
کچھ ورزشیں ہمارے لنگزکو زیادہ اچھے طریقے سے کام کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔جو کوئی انسان لنگز کی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تو سانس کی قلت ہوتی ہے۔
ہونٹوں کی مدد سے سانس-
بہت سے افراد ایسے ہونگے جن کو سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہوگی آپ اس ورزش کی مدد سے اپنے سانس کے معیار کو اچھا کرسکتے ہیں۔اس میں آپ کو کرنا یہ ہوگا کہ پہلے آپ سیدھا بیٹھے،اپنے مسلز کو آرام دیں۔اس کے بعد آپ اپنے ناک کی مدد سے سانس کو اندر کی طرف لے کر جائیں۔اس کے بعد آپ اپنے ہونٹوں کی مدد سے باہر کی طرف پھوک ماریں۔
آپ جب ناک کی مدد سے اندر کی طرف سانس لیتے ہیں تو آکسیجن کو اندر لے جاتے ہیں اور جب ہونٹوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ باہر لاتے ہیں۔ایسا کرنے سے آپ کو سانس لینے میں دشواری نہیں ہوگی۔
بیلی بریتھنگ یعنی پیٹ کی کی ورزش-
اگرآپ کوئی بھی کام کررہے ہیں اور آپ کو محسوس ہورہا ہے کہ آپ کو سانس لینے میں مشکل ہورہی ہے توآپ آرام دہ جگہ پر بیٹھ جائیں اپنے دونوں ہاتھ اپنے پیٹ پر رکھ لیں۔ آپ اپنے ناک کی مدد سے سانس کو اندر لے کر جائیں یہاں تک کہ آپ کا پیٹ پھول جائے۔اور ہونٹوں کی مدد سے آہستہ آہستہ باہر نکالیں۔ایسا کرنے سے آپ کی سانس کی پریشانی حل ہوگی۔
ہم ان ورزش کی مدد سے سانس اور پھیپھڑوں کی صحت کو اچھا کرسکتے ہیں لیکن اگرآپ سنگین بیماری میں مبتلا ہیں یا آپ کو کووڈ کی علامات محسوس ہورہی ہیں توآپ گھر بیٹھے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔