ڈپریشن کی بیماری لوگوں میں پہلے ہی عام تھی لیکن کروناوائرس کی بیماری نے اس میں مزید اضافہ کیا ہے۔کسی بھی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے انسان کو دماغی طور پر اپنے آپ کو تیار رکھنا چاہیے۔کیونکہ جب انسان ہمت ہار جاتا ہے تو بیماری انسان پر ہاوی ہوجاتی ہے۔بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے ول پاور کا ہونا بہت ضروری ہے۔ڈپریشن کی بیماری ایسی بیماری ہے جسے زیادہ تر لوگ سیریس نہیں لیتےلیکن یہ ہی ایسی بیماری ہے جو انسان کو موت تک بھی لے جاسکتی ہے۔جب انسان کے احساسات کنٹرول میں نہیں رہتے تو وہ کچھ بھی کر گزرتا ہے چاہے وہ اس کے لئے نقصان دہ ہی کیونکہ نہ ہو۔اس پر کنٹرول اور علاج بہت ضروری ہے۔ہم اس پر بہت سے طریقوں سے سے قابو پاسکتے ہیں۔ہم کیسے اس بیماری پر کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں یہ جاننے کے لئے اس بلاگ کو لازمی پڑھیں یہ آپ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ڈپریشن کیا ہے؟-
یہ بیماری نہ صرف ہمیں زندگی سے دور لے جاسکتی ہے بلکہ زندگی میں ہونے والی سرگرمیوں میں دلچسپی کو بھی کم کرسکتی ہے۔ڈپریشن ایک عام سنگین اورطبی بیماری ہے۔اس میں منفی سوچ اور افسردگی کے احساسات ہوتے ہیں۔اور انسان کو زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی وہ خود کو اداس محسوس کرتا ہے۔
ڈپریش میں کیا ہوتا ہے؟-
اس بیماری میں انسان جو محسوس کرتا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
اس میں مریض کا موڈ اداس رہتا ہے خاص طور پر صبح کے وقت-
سارا دن خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے۔-
ناامیدی اور شرمندگی جیسے احساسات ہوتے ہیں۔-
فیصلہ کرنے کی صلاحیت کا کم ہونا-
خودکوشی کے خیال آنا-
بھوک میں تبدیلی ہونا یا وزن کا کم ہوجانا-
نیند کا نہ آنا یا بہت زیادہ سونا-
یہ تمام علامات ڈپریشن کی ہیں جن میں انسان خوشی محسوس نہیں کرتا۔ہم اس بیماری کو ختم کرنے کے لئےہم کیا کرسکتے ہیں اور کیسے بچ سکتے ہیں ہم اس مضمون میں یہ جانتے ہیں۔
عبادت-
ہم عبادت کی بدولت بھی ڈپریشن کو کم کرسکتے ہیں۔یہ بھی ایک ورزش ہے جس سے ہمارے دماغ اور پٹھوں کو سکون ملتا ہے۔ہم افسردگی کے احساسات کو عبادت کی ذریعے کم کرسکتے ہیں۔
سانس لینے کی مشق-
ہم سانس کی مدد سے بھی اپنے ڈپریشن کو کنٹرول کرسکتے ہیں۔اسکی مدد سے پٹھوں کو آرام ملتا ہے۔سانس لینا زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔اس کے بغیرہم زندگی کا تصوربھی نہیں کرسکتے۔اگر ہم سانس کو پیٹ کی طرف لے جاکر آہستہ آہستہ نکالیں تو اس مشق کی مدد سے ہمارے پٹھوں کو سکون ملتا ہےاور ڈپریشن بھی کم ہوتا ہے۔
ورزش کیا کرتی ہے؟-
روزانہ ورزش کرنے کی بدولت ہم نہ صرف صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں بلکہ ہم خوش بھی رہ سکتے ہیں۔ورزش ہمیں بلڈپریشر کی بیماری،ذیابیطس کی بیماری اور دل کی بیماری کے ساتھ ساتھ ہمارے موڈ کو اچھا کرتی ہے۔ہم ڈپریشن جیسی بیماری کو ورزش کی مدد سے بھگا سکتے ہیں۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ ورزش کے لئے کونسا وقت اچھاہے تو یہاں کللک کریں۔
اس سے آپ لطف اندوز ہوسکتے ہیں؟-
ہر ایک کی جسمانی سرگرمی کا طریقہ مختلیف ہوتا ہے۔ہر ایک کے خوش رہنے کا انداز بھی مختلیف ہوتا ہے۔کچھ لوگ جم میں ورزش کرنےاور وزن اٹھانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔کچھ لوگ دوڑ لگانے،تیراکی،باسکٹ بال کھیلنا اور موٹر سائیکل پر سواری کرنےسے لطف اندوز ہوتے ہیں۔جو انسان جس سرگرمی میں خوش ہوتا ہے اسے وہ ہی کرنی چاہیے۔
ہم اپنی زندگی میں چند تبدیلیوں سے اپنی صحت کو اچھا رکھ سکتے ہیں۔جیسے اگر ہم لفٹ کی بجائےسیڑھیوں کااستعمال کریں۔اگر آپ کی جاب دور نہیں ہے تو پیدل چلنے پر توجہ دیں۔ایسا کرکے ہم اپنے موڈ کو اچھا کرسکتے ہیں۔اور دن بھی خوش رہ سکتے ہیں۔
اپنے لئے وقت نکالیں-
آپ دن میں اپنے لئے 30 منٹ نکالیں اور اس بات پر غور کریں کہ آپ کس بات اور کس سرگرمی میں خوش ہوتے ہیں۔اپنی حوصلہ افزائی کریں۔ایسے کام کریں جس سے آپ خوش ہوتےہیں۔منفی سوچوں سے دور رہیں۔ ،مثبت خیالات لائیں۔
کیاآپ بھی ڈپریشن میں مبتلاہیں؟-
ڈپریشن جیسی بیماری کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔کیونکہ یہ ہمیں زندگی کی دلچسپیوں سے دور لے جاتی ہے اور خوشی کے احساسات کو ختم کر دیتی ہے۔ہمیں اس بیماری سے جتنی جلد ہوسکتے چھٹکارا پانا چاہیے تاکہ ہم صحت مند اور بھرپور زندگی گزار سکیں۔
اگر آپ بھی دن بھر افسردہ رہتے ہیں یا اداس رہتے ہیں تو آپ بھی ان ڈپریشن میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ڈپریشن ایسی بیماری ہے جودن بدن سنگین صورتحال اختیار کرلیتی ہے۔اس لئے اس کے علاج میں شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔اور بروقت اس کا علاج کرنا چاہیے تاکہ ہم سنگین صورتحال سے بچ سکیں۔
ہم اس بیماری سےورزش اور روز مرہ کی تبدیلیوں کی مدد سےاپنی زندگی میں تبدیلی تو لاسکتے ہیں لیکن علاج نہیں کرسکتے۔اگرآپ بھی اس میں مبتلا ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے ایک مستند ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کریں یا وڈیو کنسلٹیشن کی مدد سے بات کریں۔یا اس نمبر پر 03111222398 آن لاین کنسلٹیشن لیں۔