برص کی بیماری دنیا بھر کے ایک فی صد افراد میں ہوتی ہے ۔ اس بیماری کے سبب جلد کو ایک خاص رنگ دینے والے خلیۓ اپنی اصل رنگت کھو بیٹھتے ہیں ۔ یہ خلیہ میلانن نامی مادہ پیدا کرنے کی استعداد کھو بیٹھتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں اس حصے کی جلد کی رنگت بالکل سفید ہو جاتی ہے یہاں تک کہ اس حصے پر موجود بال بھی سفید ہو جاتےہیں
جسم میں برص کے متاثرہ حصے


یہ بیماری جلد کے کسی بھی حصے پر ہو سکتی ہے خاص طور پر سورج کی روشنی کا سامنا کرنے والے حصے خاص طور پر ہاتھ ، پاؤں چہرہ اور بازو شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ منہ کےاندر کے حصے ، ناک کے نتھنوں کے اندرونی حصے ، جنسی اعضا ، آنکھوں کے اندرونی حصے ، پلکییں وغیرہ اور کان کے اندرونی حصے قابل ذکر ہیں ۔ اس کے علاوہ متاثرہ حصوں کے بال بھی سفید کا گرے رنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں ۔
برص کی بیماری کی علامات
بعض اوقات اس کی ابتدائی علامات میں جسم کے کسی بھی حصے میں ایک سفید دھبہ نظر آتا ہے ۔ یہ دھبہ کبھی کبھار سالوں تک بڑھنے کے بجاۓ بس ایک معمولی سے دھبے کی صورت مین ہی رہتا ہے ۔
مگر بعض اوقات یہ دھبے جسم کے دونوں جانب یعنی دائيں اور بائيں جانب بننا شروع ہوتے ہیں اور ان کا پھیلاؤ بہت تیز ہوتا ہے ایک تحقیق کے مطابق 75 فی صد مریضوں میں اس بیماری کی ابتدا ہاتھوں یا چہرے پر پڑنے والے دھبے سے ہوتی ہے
برص کی بیماری کی وجوہات


اس بیماری کی حتمی وجوہات کے حوالے سے ابھی تک واضح طور پرکچھ نہیں کہا جا سکتا ہے ۔ یہ بیماری وراثتی بیماری اس لیۓ قرار نہیں دی جا سکتی کیوں کہ اس بیماری میں مبتلا بیستر مریضوں کی کسی بھی قسم کی فیملی ہسٹری موجود نہیں ہوتی ہے ۔ لیکن اگر کسی کہ خاندان میں یہ بیماری پہلے سے موجود ہو تو اس فرد کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات میں لازمی طور پر اضافہ ہو سکتا ہے ۔
البتہ ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس بیماری کا سبب آٹو امیون سسٹم کی خرابی ضرور ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم کے اپنے ہی خلیات جسم کے خلاف کام کر رہے ہوتے ہیں ۔ لیکن صرف 20 فی صد مریضوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ برص کے مریضوں کے جسم کے اندر آٹو امیون سسٹم کے حوالے سے دیگر علامات بھی دیکھنے میں آئی ہیں
بعض ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ بیماری گہرے زخم لگنے کے بعد ، کسی دوا یا کیمیکل کے ری ایکشن کے بعد یا پھر سخت ترین ذہنی دباؤ کے بعد بھی مریضوں کو ہوئي ہے ۔
برص کے سبب ہونے والی پیچیدگیاں


اس بیماری کے سبب عام طور پر کچھ خاص پیچیدگیاں دیکھنے میں نہیں آتی ہیں ۔ لیکن جلد کی رنگت کے ختم ہو جانے کے سبب اکثر اوقات سورج کی روشنی کے سبب جلد پر جلن اور خارش ہو سکتی ہے ۔ اس وجہ سے اس صورت میں ایک اچھے سن اسکرین کے استعمال سے اس تکلیف سے بچا جا سکتا ہے
جب کہ بعض مریضوں میں آنکھ اور کان کے اندرونی حصوں میں اس تکلیف کے سبب بھی کچھ پیچیدگیاں دیکھنے میں آئی ہیں مگر اس کی شرح بہت محدود ہے ۔
نفسیاتی اثرات
اس بیماری کے نفسیاتی اثرات کافی زيادہ ہوتے ہیں ۔ تحقیقات کے مطابق اس بیماری کے باعث 50 فی صد تک افراد کے باہمی رشتوں میں فرق دیکھنے ميں آیا ہے ۔ کچھ لوگ اس بیماری کے سبب اس حد تک متاثر ہوتے ہیں کہ وہ تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ عام طور پر لوگوں سے ملنے سے کترانے لگتے ہیں اور دن بھر اپنی اس کیفیت کے بارےمیں سوچتے رہتے ہیں ۔
یہاں تک کہ وہ جزباتی دباؤ کے سبب ڈپریشن کا بھی شکار ہو جاتے ہیں اور جزباتی اتار چڑھاؤ کے سبب بے چینی اور پریشانی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ اس وجہ سے اس بیماری میں مبتلا افراد کے ارد گرد کے افراد کو چاہیے کہ وہ ایسے مریض کی دلجوئی کریں اور انہیں جزباتی تنہائی کا شکار نہ ہونے دیں
ڈاکٹر اس مرض کی شناخت کیسے کر سکتے ہیں
اس بیماری کی شناخت کے لیۓ ڈاکٹر کچھ میڈیکل ٹیسٹ کرتےہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ فیملی ہسٹری کے حوالے سے مریض سے کچھ سوالات کیے جاتے ہیں ۔ جو کہ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
سب سے پہلے برص کے نشانات جسم کے کس حصے سے شروع ہوۓ
کیا خاندان میں کسی اور فرد میں بھی یہ مرض موجود ہے
کیا خاندان کا کوئی فرد آٹو امیون ڈس آرڈر کا شکار ہے
کیا آپ کسی قسم کا علاج کروا رہے ہیں
کیا جسم کے کسی بھی حصے میں اس بیماری کی شدت زيادہ یا کم ہے
ڈاکٹر جسم پر موجود ان نشانات کو دیکھنے کے لیۓ الٹرا وائلٹ لیمپ کا استعمال بھی کر سکتے ہیں جس سے غیر واضح نشانات بھی واضح نظر آسکتے ہیں ۔ بعض اوقات ڈاکٹر جلد کی بائیوپسی بھی کروا سکتےہیں جس سے یہ پتہ چل سکتا ہے کہ جلد کی رنگت کی تبدیلی کا سبب برص ہے یا پھر یہ خون کی کمی ، تھائی رائڈ یا ذیابطیس کی وجہ سے ہے
برص کی بیماری کا علاج
اس بیماری کا مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا ہے مگر ڈاکٹر جلد پر موجود سفید نشانات کے خلیات کا رنگ مختلف طریقوں سے تبدیل کر کے عارضی طور پر اس بیماری کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں اس کے لیۓ مختلف طریقوں سے علاج کیا جا سکتا ہے
جن میں ادویات کے ذریعے اور جلد پر مختلف کریموں کے استعمال سے یا پھر الٹرا وائلٹ شعاعوں کے ذریعے ، لیزر ٹریٹمنٹ کے ذریعے ، یا پھر ڈی پگمنٹیشن کے ذریعے علاج کیا جا سکتا ہے
اس بیماری کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور ماہر جلد کے ڈاکٹر جدید سے جدید انداز میں اس کے علاج کے لیۓ کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
جلد کے حوالے سے کسی بھی مسلے کے لیۓ آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں