وٹامن اے کی کمی کے صحت پراثرات کئی طریقوں سے مرتب ہوتے ہیں وٹامن اے کا شُمار اُن وٹامنز میں ہوتا ہے جو پانی میں حل نہیں ہوتے اور چکنائی کے ساتھ جسم میں جذب ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کے فنکشنز کو فعال رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں
وٹامن کی کمی بینائی قوت مدافعت اور جلد کی صحت میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہےترقی یافتہ ممالک میں عام طور پر لوگ وٹامن اے کی کمی کا شکار نہیں ہوتے اور اس وٹامن کی کمی کا شکار ترقی پزیر ممالک بشمول پاکستان کے لوگ بڑی تعداد میں ہیں
خاص طور پر حاملہ خواتین اور وہ خواتین جو بچوں کو دُودھ پلاتی ہیں چھوٹے اور بڑے بچے اس کی شدید کمی کا شکار ہیں کُچھ دائمی بیماریاں خاص طور پر دائمی ڈائریا بھی جسم کو اس وٹامن کی کمی کا شکار بنا دیتا ہے ان علامات میں جرنل فیویشن سے رابطہ کریں
اس کی شدید کمی نائٹ بلائینڈ کر دیتی ہے یعنی رات کے وقت بینائی کو ختم یا بہت کمزور کر دیتی ہے اور یہ بیماری ترقی پذیر ممالک خاص طور پر پاکستان میں بہت سے افراد کو متاثر کر رہی ہے ایک تحقیق کے مُطابق خواتین اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتی ہیں آنکھوں کے امراض سے متعلق معلومات کے لیے آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں
خشک جلد
یہ ہماری جلد کو صحت مند رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے یہ سکن کے ڈیڈ سیلز کو مرمت کرتا ہے اور جلد پر انفلامیشن کو روکتا ہےوٹامن اے کی کمی جلد کی بہت کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے جس میں ایگزیما کی بیماری خاص طور اسی کی کمی سے پیدا ہوتی ہے ایگزیما میں جلد خُشک ہوجاتی ہے اور جلد پر خارش ہوتی رہتی ہے اور سُوجن ظاہر ہوجاتی ہے
بانچھ پن اور حمل کا نہ ٹہرنا
مردوں اور خواتین میں عمل تولید اور بچوں کی ماں کے پیٹ کے اندر پرورش میں یہ انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے اور اگر آپ کے اندر حمل نہیں ٹھہر رہا یا کسی مرد میں بانجھ پن ہے تو عین ممکن ہے کہ آپ وٹامن اے کی کمی کا شکار ہیں
کمزور نشوونما
ایسے بچے جو اس کی کمی شکار ہوتے ہیں اُن کی جسمانی نشوونما وقت پر نہیں ہوتی کیونکہ یہ وٹامن جسمانی نشوونما کے لیے انتہائی ضروری ہے اور پاکستان میں بچے بڑی تعداد میں نشوونما کی کمی کا شکار ہیں ایک تحقیق کے مُطابق صرف اس کے سپلیمنٹ بچوں کی نشوونما میں کمی کو ٹھیک کرسکتے ہیں
گلے اور سینے کا انفیکشن
گلے اور سینے میں بار بار انفیکشن کا ہونا وٹامن اے کی کمی کی وجہ سے ہوسکتا ہے اور پاکستان میں سکول جانے والے بچے عام طور پر ایک دو مہینے کے بعد اس انفیکشن میں مُبتلا ہو کر بیمار ہوجاتے ہیں بچوں میں ان علامات کے ظاہر ہونے کی صورت میں چائلڈ اسپیشیلسٹ سے رابطہ کریں اور اگر اُنہیں وٹامن اے سے بھرپور کھانے کھلائے جائیں تو اُن کی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور وہ کم بیماری کا شکار ہوں گے
زخموں کا جلد نہ بھرنا
چوٹ سے لگنے والے زخم یا آپریشن کے بعد زخم کا دیر سے بھرنا اسکی کمی کی وجہ سے ہوسکتا ہے کیونکہ یہ جلد کے اندر استعمال ہونے والی ایک اہم پروٹین کلوجن کو پیدا کرتا ہے جو جلد کو صحت مند رکھتی ہے اور اگرزخم لگنے کے بعد وٹامن اے کا استعمال زیادہ کیا جائے تو یہ زخم کو جلد بھر دینے میں انتہائی ا ہم کردار ادا کرتا ہے زخموں کے خراب ہونے کی صورت میں جلد کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں
چہرے پر کیل مہاسے اور ایڑھیوں کا پھٹنا
یہ جلد کو تروتازہ اور چمکدار بناتا ہے اور کیل مہاسوں کا پیدا ہونا اور خاص طور پر سردیوں میں ایڑھیوں کا پھٹنا اس کی کمی کا باعث ہو سکتا ہے اور میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات کے نتائج کے مطابق اس کا زیادہ استعمال کیل مہاسوں کو جلد پر پیدا نہیں ہونے دیتا کیل مہاسوں کی صورت میں اس سے بھر پور لوشنز کا استعمال بھی انتہائی مفیدثابت ہوتا ہے
جسم کی قوت مدافعت
ہمارے جسم کا امیون سسٹم یعنی قوت مدافعت جسم کو جراثیموں سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خلاف لڑنے کی صلاحیت دیتا ہے اوران جراثیموں کا خُودبخود خاتمہ کر دیتا ہے لیکن اگر قوت مدافعت کمزور ہو تو یہ جراثیم ہمیں بہت جلد بیمار کر دیتے ہیں اور ہماری صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں یہ ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے لہذا اس سے بھرپُور کھانے ہمیں ایسے جراثیموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں
اس کی 2 اقسام ہیں پرفارمڈ وٹامن اے اور پرو وٹامن اے اور یہ دونوں اقسام بہت کھانوں سے حاصل کی جاسکتی ہیں پرفارمڈ وٹامن اے مچھلی گوشت انڈوں اور دودھ سے بنی مصنوعات سے حاصل کیا جاسکتا ہے اور پرو وٹامن اے سُرخ سبز اور پیلی سبزیوں اور فروٹس میں بڑی تعداد میں پایا جاتا ہے