ایک تہائی خواتین جو روزانہ اونچی ہیل پہنتی ہیں وہ کسی نہ کسی طرح نقصان کا شکار رہتی ہیں اگرچہ ایک مقبول جوتے کا انتخاب اونچی ہیل پاؤں اور ریڑھ کی ہڈی کے لئے طویل مدتی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے اس بارے میں سوچیں کہ اونچی ہیل ہمیشہ جسم کو آف بیلنس رکھتی ہیں آپ کے کولہوں کندھوں اورریڑھ کی ہڈی کا پوسچر بدل جاتا ہے
سنگین نقصان
اونچی ہیل کے جوتے پیروں کو نیچے کی طرف گرنے کے انداز کی طرح ڈیزائن کیے گئے ہیں یہ ڈیزائن پاؤں کو ایک زاویہ پر رکھتے ہیں اور اسے جسم کے پورے وزن کے ساتھ لوڈ کرتے ہیں یہ پاؤں ٹانگ اور کمر کے پٹھوں کو سیدھا باہر کی طرف رہنے پر مجبور کرتے ہیں جس سے نہ صرف پیروں اور ٹانگوں کے پٹھوں کی نازک ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ کمر کے نچلے حصے اور یہاں تک کہ گردن اور کندھے کو بھی کافی نقصان پہنچتا ہے
اسپائن ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 72 فیصد خواتین با قاعدگی سے اونچی ہیل پہنتی ہیں31 فیصد خواتین روزانہ کی بنیاد پہ پہنتی ہیں اور 33 فیصد نے انہیں رقص کرتے ہوئے پہنا ہے دونوں صورتوں میں اس کو زیادہ دیر تک پہننا اور اس کے ساتھ کام کرنا سنگین نقصان کا سبب بنتا ہے اس نقصان کو سمجھنے اور دور کرنے کے لیے مرہم کے ڈاکٹرز سے سائٹ پہ جاکے رابطہ کرسکتے ہیں یا پھر 03111222398 پہ کال کے ذریعے بات کریں
اونچی ہیل کس طرح متاثر کرتی ہیں؟
امریکن آرتھو پیڈک فٹ اینڈ اینکل سوسائٹی وضاحت کرتی ہے کہ یہ آپ کو کس کس طرح سے نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہے
زیادہ دباؤ سے تناؤ کا بڑھ جانا
اونچی ایڑیوں سے پاؤں پر زیادہ دباؤپڑتا ہے جس سے پاؤں میں میٹاٹرسل ہڈیوں پر دباؤ ڈالتا ہے جس سے پاؤں تکلیف دہ حالات پیدا ہوجاتے ہیں جسے میٹاٹرسلجیا کہا جاتا ہے وقت کے ساتھ ساتھ یہ خراب ہوسکتا ہے اور پاؤں میں تناؤ کے بڑھ جانے کی وجہ سے فریکچر کا سبب بن سکتا ہے
ایڑی کا درد
ایڑی کا درد ہیل کو مسلسل پہننے کی وجہ سے ہوتا ہے اس کا پہننا پٹھوں کو براہ راست نقصان پہنچارہا ہوتا ہے اس کا مسلسل استعمال کرنے کے بعد جب آپ فلیٹ جوتے یا چپل پہنتے ہیں تو یہ درد اور بھی زیادہ محسوس ہوتا ہے
بگڑے ہوئے پیروں کے ناخن
پاؤں کے اگلے حصے پر پورے جسم کے وزن کے ساتھ نیچے کی طرف دباؤ کے نتیجے میں انگوٹھے مڑسکتے ہیں اور نوکیلے جوتوں میں یہ دباؤ اور بھی بدتر ہوجاتا ہے وقت کے ساتھ ساتھ انگوٹھے کے ناخن خراب ہو جاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں انگوٹھے کے ناخن بگڑ سکتے ہیں یا اس سے آپ کو پھپھوندی کے انفیکشن کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اس انفیکشن کا سبب آپ جانتے ہیں اب اس کو علاج کی ضرورت ہے اس کے لیے آپ مرہم ڈاٹ پی کے پہ سرجن سے رابطہ کریں
موچ کا آجانا
اس ہیل کو پہن کر جس طرح آپ چلتے ہیں اس زاویے سے گرنے پاؤں کے مڑنے اور انتہائی خطرناک طریقے سے ہڈی کے ٹوٹنے کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے عام حالت میں مڑنے سے پیر میں موچ آسکتی ہے انٹرنیشنل جرنل آف کلینیکل پریکٹس نے یہاں تک بتایا کہ جو خواتین ہفتے میں تین بار سے زیادہ بار 10 سینٹی میٹر اونچی ہیل پہنتی تھیں ان کے ٹخنوں میں صرف چند ہفتوں کے بعد نمایاں طور پر کمزوری آگئی تھی موچ کے آجانے کی صورت میں آپ کو فزیوتھراپسٹ کی ضرورت ہے ابھی مرہم ڈاٹ پی کے پہ کلک کریں
نقصان کو کیسے ختم کیا جائے
اگر آپ اونچی ہیل پہننے سے آپ کے جسم کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں پریشان ہیں تو سب سے بہتر کام یہ ہے کہ فلیٹ سول جوتوں کے استعمال کا فیصلہ کریں اور زیادہ سے زیادہ بار ہیل پہننا بند کر دیں یہ آپ کو جسم کے پوسچر کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کو دماغی طور پر بھی آپ کو تناؤ کا شکار کرتا ہے
درد اور تھکاوٹ سے آپ کا پورا جسم متاثر ہوتا ہے دباؤ کا شکار افراد اکثر بیمار رہتے ہیں اگر آپ کو بالکل اونچی ہیل پہننا لازمی ہے تو آپ روزانہ کچھ ورزشوں کو کرسکتے ہیں کہ جو آپ کے ان جوتوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو روکنے میں مدد کر سکتے ہیں اس کے علاوہ آپ کو آرتھوپیڈک سرجن سے اپنے کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے ضرور ملنا چاہیئے ابھی مرہم ڈاٹ پی کے پہ رابطہ کریں
بہتر ہائی ہیلز کے انتخاب کے لئے تجاویز
اگر اونچی ہیل پہننا آپ کی زندگی کا نا چاہتے ہوئے بھی اہم حصہ ہے تو ایسے جوتے کا انتخاب کریں جو کم سے کم نقصان کا سبب بنیں
ایک ایسے سول کا انتخاب کریں جو ایڑی اور پاؤں کے درمیان زاویہ کو درست رکھے اور پورے پاؤں میں اپنا وزن یکساں طور پر برابری کے ساتھ ڈال سکے
ایک موٹی ایڑی یا بلاک ہیل بھی ٹخنے کو ایڑی میں تھوڑا زیادہ آرام دے گی
تنگ اور نوک دار جوتوں سے پرہیز کریں جو آگے سے پاؤں کے شکل ہی بگاڑ دیتے ہیں انگھوٹھے کے ناخن کے فنگس کا سبب بنتے ہیں مسلسل نوک دار ہیل پہننے سے پسینہ بھی انگلیوں کے بیچ میں انفیکشن کا سبب بنتا ہے
جوتوں کو مناسب طریقے سے فٹ کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ آرام سےآپ کے پاؤں میں فٹ ہیں اور پاؤں کو محفوظ طریقے سے صاف ستھرا رکھیں ڈھیلے جوتے چھالے خون بہنے اور پھٹے ہوئے پیروں کے ناخنوں کا باعث بن سکتے ہیں