صحت مند رمضان سے مراد روزے اور سحر کی حالت میں اس بات کا خصوصی اہتمام ہے جو کہ نہ صرف انسان کو صحت مند رکھ سکے بلکہ اس قابل بھی رکھ سکے کہ وہ عبادات و اعمال کی طاقت حاصل کر سکیں۔
مگر بد قسمتی سے عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ لوگ روزہ تو رکھ لیتے ہیں. مگر سحر و افطار میں ایسی بے احتیاط کر گزرتے ہیں. جس کے سبب وہ صحت مند رمضان کے حقیقی معنوں سے کوسوں دور ہوجاتے ہیں اور کسی نہ کسی صحت کے مسئلے سے دو چار ہو جاتے ہیں۔
صحت مند رمضان کے حصول کے پانچ اہم اصول
پانی کی کمی نہ ہونے دیں
عام طور پر رمضان اگر گرمی کے موسم میں ہو ں تو سب سے زیادہ جو چیز روزہ لگنے کا باعث ہوتی ہے وہ پانی کی کمی ہوتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ روزہ کھولتے ہی لوگ پیٹ کو پانی کی ٹنکی کی طرح بھرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں طبیعت میں بوجھل پن آتا ہے. اور انسان افطار کے بعد کسی قسم کی عبادت کے فابل نہیں رہتا ہے۔
انسان کو چوبیس گھنٹوں میں آٹھ سے دس گلاس پانی کی ضرورت ہوتی ہے .جو اس کے جسم کے نظام کو درست رکھنے کے لیۓ کافی ہوتا ہے۔ اس حساب سے افطار کے وقت دو گلاس پانی پی لینا کافی ہوتا ہے .اس کے بعد ہرگھنٹے ایک گلاس پانی پی کر جسم کو پانی کی کمی سے بچایا جا سکتا ہے ۔
اکثر افراد سحری میں روزہ رکھنے سے قبل پیٹ کو پانی سے بھر لیتے ہیں ۔ مگر یاد رکھیں اللہ تعالی نے انسان کے جسم میں اونٹ والا نظام نہیں بنایا ہے .جس کے کوہان میں پانی کو جمع کیا جا سکے. اس وجہ سے سحری میں پیا جانے والا پانی صرف دو گھنٹوں میں پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے، اور اپنے ساتھ جسم کے نمکیات کو بھی خارج کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اس وجہ سے یہ طریقہ ایک صحت مند طریقہ نہیں ہے اور صحت مند رمضان کے حقیقی مقصد کو ختم کر دینے کا باعث بن سکتا ہے ۔
چینی سے پرہیز کریں کیوں کہ یہ صحت مند رمضان کی دشمن ہے
ہم میں سے ہر ایک کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ افطار میٹھے سے کرۓ .لیکن میٹھے سے افطار کرنا اور چینی بھرے شربت سےافطار کرنا دو علیحدہ باتیں ہیں ۔ میٹھے سے افطار کرنے کے لیۓ قدرتی مٹھاس سےبھر پور کھجور یا پھر پھلوں کا استعمال جسم کو نہ صرف فوری توانائی فراہم کر سکتے ہیں .بلکہ یہ کسی بھی قسم کے منفی اثرات سے پاک بھی ہوتے ہیں ۔
لیکن اس کی جگہ چینی سے بھر پور شربت یا پھر سوئیٹ ڈشز کا استعمال ایک جانب تو پانی کی پیاس کو بڑھا دیتے ہیں. دوسری جانب اس کے منفی اثرات صحت کو برباد کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ چینی فاضل کیلوریز تو دے دیتی ہے .جو وزن میں اضافے کا موجب بن جاتی ہیں. لیکن غذائيت کے نام پر کسی بھی قسم کی طاقت فراہم نہیں کرتی ہے ۔
صحت مند رمضان کے لیۓ توازن کو اپنائيں
رمضان کے مہینے میں پکوڑے ، پراٹھے اور مزے مزے کے پکوان تو سب ہی کا دل لبھاتے ہیں ۔ لیکن ان کا بے تحاشا استعمال اس مہینے کی برکات سمیٹنے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتے ہیں ۔ اس وجہ سے آپ اگر ایسی اشیا کھانے کے شوقین ہیں. تو صحت مند رمضان کے لیے ان کا استعمال توازن کے ساتھ کریں ۔
اپنے کھانے میں تلی ہوئی اشیا پر یا زیادہ چکنی اشیا پر انحصار کے بجاۓ سبزیوں اور پھلوں کو بھی شامل کریں ۔ اور اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں. ہر وقت تلی ہوئی اشیا کھانے کے بجاۓ افطار میں چھولوں کی چاٹ ، فروٹ چاٹ یا پھر دہی بھلے بھی کھاۓ جا سکتے ہیں .جو کہ منہ کے مزے کے لیۓ بھی بہتر ہوتے ہیں اور چکنائی کی کمی کے سبب صحت کے لیۓ بھی مفید ہوتے ہیں
ریشے دار غذاؤں کو اپنائیں اور خود کو بڑی مشکل سے بچائيں
عام طور پر رمضان کے مہینے میں اکثر افراد قبض کا شکار ہو جاتے ہیں .جس کے سبب روزے کے دوران ان کو گیس پریشان کرتی ہے . وہ اکثر ڈاکٹروں کے چکر کاٹتے نظر آتے ہیں ۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیۓ اپنی غذا میں ریشے دار اشیا کا استعمال زیادہ سے زیادہ رکھیں ۔ سحری میں پراٹھے کے بجاۓ چکی کے آٹے کی روٹی سب سے اچھا حل ہے ۔ اس کے علاوہ اسپغول کی بھوسی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔
سبزیوں اور سلاد کو غذا کے اہم حصے کے طور پر لازمی شامل کریں ۔ زیادہ چاۓ یا کافی سے پرہیز کریں کیوں کہ اس سے ایک جانب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے اور دوسری جانب یہ قبض کا سبب بھی بنتی ہیں ۔
چکنائی کا زیادہ استعمال نہ کریں
رمضان کے مہینے کے اہتمام میں سب سے اہم کوکنگ آئل کی خریداری کو سمجھا جاتا ہے ۔ اس آئل میں تل کر جو چیزیں ہم اپنے سحر و افطار میں کھاتے ہیں. وہ چیزیں لذت دہن کے علاوہ کسی اور فائدے کی نہیں ہوتی ہیں ۔ اس وجہ سے ہر روز تیل کی کڑاہی بھرنے کے بجاۓ ہفتے میں ایک دفعہ سے زیادہ اس کا استعمال نہ کریں. کوشش کریں کہ اس کے بجاۓ ایسی اشیا کو اپنے دسترخوان کی زینت بنائيں جو کہ گرلڈ ہوں یا بیک کی جائيں
زیادہ چکنائی کا استعمال دل کے امراض کا باعث ہو سکتا ہے. یا پھر جسم میں کولیسٹرول لیول میں اضافے کا باعث ہو سکتا ہے. جو کہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
اپنی غذا کے انداز میں تھوڑی سی تبدیلی سے ہم اپنے رمضان کو صحت مند رمضان میں تبدیل کر سکتے ہیں. اس کی فیوض اور برکات کو صحت کے ساتھ سمیٹ سکتے ہیں ۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں روزنہ رکھنے سے قبل اپنے معالج سے رابطہ کریں یا پھر آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں