اپینڈکس پیٹ میں ایک پتلی ٹیوب ہے جس کی لمبائی چار انچ ہے ،جو بڑی آنت سے جڑی ہوتی ہے۔ یہ پیٹ کے نیچے دائیں حصے میں ہوتی ہے۔ چھوٹی عمر میں اپینڈکس مدافعتی نظام کا کام کرنے والا حصہ ہوتا ہے، جو جسم کو بیماری سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ اسہال کی بیماریوں کے بعد نظام انہضام کو درست کرتا ہے۔ لیکن عمر کے ساتھ اپینڈکس ایسا کرنا چھوڑ دیتا ہے اور جسم کے دوسرے حصے انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتے رہتے ہیں۔
اپینڈکس میں انفیکشن ہو سکتا ہے۔ اپینڈکس کی سوزش یا انفیکشن کو اپینڈیسائٹس کہتے ہیں اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ پھٹ سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے اپینڈیسائٹس ایک ایمرجنسی ہے جو جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔
اپینڈکس کا درد
اپینڈیکس کا درد آپ کے پیٹ کے نچلے دائیں حصے میں درد کا سبب بنتی ہے۔ زیادہ تر لوگوں میں، درد ناف کے ارد گرد کے حصوں سےشروع ہوتا ہے اور پھر حرکت کرتا ہے. جیسے جیسے سوزش بڑھ جاتی ہے، اپینڈکس کا درد عام طور پر بڑھتا ہے اور آخرکار شدید ہو جاتا ہے۔ کسی بھی عمر میں اپینڈیکس کا درد ہو سکتا ہے، لیکن اکثر یہ دس سے تیس سال کی عمر کے لوگوں میں ہوتا ہے۔ بہترین علاج اپینڈکس کو سرجری کے ذریعے سے ہٹانا ہے۔
اپینڈکس کے درد کی وجوہات
اپینڈیکس کا درد اس وقت ہوتا ہے جب اپینڈکس کا اندرونی حصہ بلاک ہو جاتا ہے۔ اپینڈیکس کا درد آپ کے ہاضمے میں مختلف انفیکشن جیسے وائرس، بیکٹیریا یا طفیلی کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ یا یہ اس وقت ہو سکتا ہے بڑی آنت اور اپینڈکس کو جوڑنے والی ٹیوب پیٹ میں جمع فضلے کی وجہ سے بند ہو۔ بعض اوقات ٹیومر اپینڈکس کے درد کا سبب بن سکتے ہیں۔
انفیکشن کے بعد اپینڈکس میں زخم اور سوجن ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اپینڈکس کو خون کی سپلائی رک جاتی ہے کیونکہ سوجن اور درد بڑھ جاتا ہے۔ خون کے مناسب بہاؤ کے بغیر، اپینڈکس خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اپینڈکس پھٹ سکتا ہے یا اس کی دیواروں میں سوراخ یا سیال پیدا ہوجاتے ہیں، جس سے پیٹ کا فضلہ، بلغم، اور1 پیٹ کے اندرہی نکل سکتا ہے۔ نتیجہ پیریٹونائٹس ہو سکتا ہے۔ یہ ٹشوز کی ایک سنگین، مہلک بیماری ہے۔
اپینڈکس کے درد کی علامات
اپینڈیکس کے درد کی عام علامات درج ذیل ہیں۔ ہر فرد میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔
پیٹ میں درد
پیٹ میں ناف کے آس پاس کے حصے سے درد شروع ہو سکتے ہیں اور پیٹ کے نیچے دائیں طرف جا سکتے ہیں۔ یہ پیٹ کے نچلے دائیں ہاتھ سے بھی شروع ہوسکتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا جاتا ہے۔ یہ حرکت کرنے، گہری سانسیں لینے اور کھانسنے یا چھینکنے کی حالت میں شدید ہوجاتا ہے۔ ان علامات کی صورت میں معدے کے ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا چاہیۓ اس سلسلے میں معدے کے اعلی ترین ماہرین کی مدد لینے کے لیۓیہاں کلک کریں۔
اپینڈیکس کے درد کی دیگر عام علامات کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔ پیٹ میں خرابی اور الٹی ، بھوک میں کمی ، بخار اور سردی لگ رہی ہے۔ آنتوں کی حرکت میں دشواری یعنی قبض، اسہال، گیس گزرنے میں پریشانی ، پھولا ہوا پیٹ۔
ان علامات کی صورت میں درد کی دوائیں نہیں لینی چاہئیں۔ وہ جسم میں موجود دوسری علامات کو ختم کر سکتی ہیں،جس سے ڈاکٹر کو تشخیص میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ ان علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سےمشاورت کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں
اپینڈیکس کے درد کی علامات دوسری بیماریوں کی علامات کی طرح لگ سکتی ہیں۔ تشخیص کے لیے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
اپینڈکس کے درد کا علاج
اپینڈیکٹومی سرجری، اپینڈکس کے درد کا واحد علاج ہے۔ ڈاکٹر روایتی تکنیک کا طریقہ کار جس میں ایک بڑا کٹ لگایا جاتا ہے استعمال کر سکتک ہے یا لیپروسکوپی طریقہ کارسے سرجری کر سکتا ہے جس میں کئی چھوٹے کٹ اور اندر دیکھنے کے لیے کیمرے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اپینڈکس کے ٹیومر کو نکالنے کے لیے بھی سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ٹیومر بڑا ہے، تو اسے بڑی آنت کے کچھ حصے کو ہٹانے کے ساتھ زیادہ پیچیدہ سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اپینڈیکٹومی سرجری کے حوالے سے ماہر سرجن یا لیپروسکوپی طریقہ کار کے ماہر سرجن سے رابطہ کے لیۓ یہاں سے رجوع کریں۔
سرجری کے بعد صحت کی بحالی کے لیے طرز زندگی کے انتخاب
سرجری کے بعد جسم کو ٹھیک ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیۓ صحت مند غذا کھا کر اور صحت مند طرز زندگی کے انتخاب کے ذریعے خود کو جلد از جلد صحت یاب کر سکتے ہیں۔ نیند آپ کے شفا یابی کے عمل کے لیے اہم ہے۔ اس بات کو نوٹ کریں کہ اپینڈکس کی تیزی سے بحالی کے لیے آپ کواچھی نیند آتی ہے۔
سرجری کے بعد کوئی پروسیس شدہ یا چکنائی والی غذا نہ کھائیں۔ مکمل طور پر ٹھیک ہونے میں مہینوں لگتے ہیں۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ پروسیسرڈ فوڈ کب کھا سکتے ہیں۔ سرجری کے بعد ہلکی غذا کھانے کو ترجیح دیں۔ آپ برائلڈ چکن، ٹوسٹ، دہی اور سادہ چاول کھا سکتے ہیں۔ پانی اور جوس کا استعمال زیادہ کریں۔