کینسر بیماریوں کا ایک گروپ ہے جس میں غیر معمولی خلیات کی نشوونما شامل ہوتی ہے جس میں جسم کے دیگر حصوں پر حملہ کرنے یا پھیلنے کی صلاحیت ہوتی ہے نئی تحقیق کے مطابق مردوں کے لئے متعدد بریک اپ کا سامنا کرنا اور ایک سال سے زیادہ عرصے تک اکیلے رہنا صحت کا خیال نہ رکھنا اور کچھ ایسی چیزوں کا استعمال کرنا کہ جن سے کینسر کے جراثیم پھیل سکتے ہیں ان کی موت کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے
تحقیق
جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے لیے ڈنمارک کی یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے محققین نے 1442 ڈینش خواتین اور 3170 مردوں کے ہیلتھ مارکرز کا تجزیہ کیا جن کی عمریں 48 سے 62 سال تک تھیں محققین نے دیکھا کہ ہر فرد کو اپنی زندگی میں کتنے تعلقات کے بریک اپ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ تحقیق کی کہ وہ اکیلے کتنے سال تک رہتا تھا انہوں نے شرکاء کی تعلیم کی سطح دائمی بیماری کے بارے میں اور ان کے بی ایم آئی اور خاندانی تاریخوں پر بھی نظر ڈالی
جب محققین نے ان دیگر عوامل پر قابو پایا تو انہوں نے ایسے مردوں کو دیکھا جنہوں نے مجموعی طور پر تعلقات کے بریک اپ کا زیادہ تجربہ کیا اور کنٹرول گروپ کے مقابلے میں ان کنوارے مردوں کے خون کے ٹیسٹوں میں سوزش کی سطح 17 فیصد زیادہ تھی وہ مرد جو سات یا اس سے زیادہ سال تک اکیلے رہتے تھے ان میں سوزش کی سطح 12 فیصد زیادہ تھی جس سے جلد ان کا کینسر میں مبتلا ہوکر موت کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے اگر آپ اس بیماری کے بارے میں مزيد معلومات کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں
سوزش کا بڑھنا
ان مردوں کی بعد کی زندگی میں سوزش کا بڑھنا کینسر دل کی بیماری اور ذیابیطس کی ٹائپ 2 کے زیادہ خطرے میں ڈال سکتی ہے ڈیوڈسن نے کہا کہ چونکہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ مردوں نے اس مطالعے میں حصہ لیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اوسط شرکا کی عمر 54.5 سال تھی جو دائمی سوزش کی علامات ظاہر کرنے کے لئے بہت کم عمر ہوسکتی ہے ایسی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں آپ گھر بیٹھےمرہم ڈاٹ پی کے پہ انفیکشن کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں
محققین کے مطابق انسان کے اندر سوزش کی سطح میں فرق اس کے طرز عمل سے متعلق ہوسکتا ہے کیونکہ انسان اپنے عمل سے مایوسی اور ناکامی کا اظہار کرتا ہے انہوں نے لکھا کہ مرد بریک اپ کے بعد نشہ آور مشروبات کا استعمال کرتا ہے جس سے وہ اپنی ناکامی کا مظاہرہ کرتا ہے جو سوزش کی اعلی سطح میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور کینسر کے مرض میں مبتلا کرسکتا ہے
تعلقات اور بریک اپ
اپنی زندگی کے دوران بہت سے لوگوں نے ایک رجحان ابھرتے ہوئے دیکھا ہوگا کہ اکیلے رہنا اپنی زندگی میں کینسر کو پالنے کے برابر ہے لوگوں کی بڑی اکثریت جن کی کہانیوں میں اکثریہی بات سننے کو ملتی ہے کہ دل کا ٹوٹنا مالی پریشانی ملازمت کا نہ ہونا یا پھر زندگی کے دیگر مسائل کہ جن کا حل اکیلے ممکن نہیں ہوتا ہے
یہ تمام مسائل انسان کو مایوسی سے کینسر جیسی بیماری کی طرف لے جاتے ہیں ان کہانیوں میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں شامل ہوتے ہیں جن میں مختلف نسلیں پیشے عمریں ثقافتیں ازدواجی حیثیتیں اور جنسیں شامل ہیں
ہر رشتہ منفرد ہوتا ہے ہم سب افراد ہیں منفرد شخصیت رکھتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ہماری ضروریات میں تبدیلی ہوتی ہے اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ مختلف لوگوں کے لئے ہماری خواہشات اور کشش بھی وقت کے ساتھ تبدیل ہوسکتی ہیں
اپنے آپ کو کم تنہا محسوس کرنے کے لیے ماہرین سوشل میڈیا سے لاتعلقی ورزش فطرت میں وقت گزارنے اور رضاکارانہ طور پر کام کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اگر یہ احساسات برقرار رہتے ہیں یا آپ افسردہ محسوس کرتے ہیں تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے تجربہ کار کونسلر سے بات کرنے کی ضرورت ہوسکتی ہے ابھی مرہم ڈاٹ پی کے پہ کونسلر کو کنسلٹ کریں
کسی بھی قسم کے بریک اپ کے بعد لوگ کیا کر گزرتے ہیں؟
انتہائی غصہ الجھن اپنی ذات کو ناکامی کے احساسات شدید اداسی اور یہاں تک کہ ڈپریشن جذباتی بے حسی کے ساتھ صحت کا بالکل خیال نہیں رکھتے اور اپنی غذاؤں میں ایسی چیزوں کو شامل کرلیتے ہیں کہ جن سے کینسر جیسی موذی مرض کا آغاز ہونے لگتا ہے
ڈپریشن میں مبتلا افراد گھر بیٹھے ہی مرہم کی سائٹ پہ سائیکالوجسٹ سے مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں عام طور پر بریک اپ کے بعد مرد ان احساسات کو کسی خاص ترتیب میں محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے کچھ نوجوان صرف غصہ اور الجھن محسوس کر سکتے ہیں
یہ سب کچھ اس وقت تک ہوتا ہے جب تک وہ آگے بڑھنے کی وجہ تلاش نہیں کرتے لیکن ایسا کرنے سے پہلے یقینا ان احساسات کے بارے میں ان کا رد عمل منفی ہی ہوگا اس طرح وجہ یہ ہے کہ ہم بریک اپ کے بعد ان آدمی کے رویے کو دیکھتے ہیں جو وقت حالات اور کینسر کی بیماری کی وجہ سے تبدیل ہوچکا ہوتا ہے
اکیلا رہنا مشکل ہے ہم سب جانتے ہیں کہ درحقیقت ہر پانچ میں سے ایک انسان مستقل تنہائی کا شکار ہے اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہے جب آپ تنہا محسوس کرتے ہیں اور کینسر کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟
اس طرح کی سنگین تشخیص سے نمٹنا خاص طور پر کم عمری میں انتہائی مشکل ہوتا ہے انسان تنہائی کا باعث بن سکتا ہے اور اپنے ساتھیوں سے دور ہوکر واضح طور پر مختلف محسوس کر سکتا ہے اس لیے اپنے ارد گرد کے ماحول کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی سوشل نیٹ ورک کا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے