وجائنل اسمیل سے ایک خاص قسم کی ہلکی بو کا آنا ایک نارمل بات ہے ۔ لیکن اس بو میں تبدیلی کسی نہ کسی خطرے کی گھنٹی بھی ہو سکتی ہےاس وجہ سے خواتین کی وجائنل اسمیل میں اگر کسی بھی قسم کی تبدیلی واقع ہو رہی ہو تو یہ اندرونی اعضامیں کسی نہ کسی خرابی کا اشارہ ہو سکتی ہیں
وجائنل اسمیل کی 5 بڑی اقسام
وجائنل اسمیل کے اندر ہونے والی تبدیلی کے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں بعض اوقات اس کا سبب جسم کے اندرونی اعضا کے پی ایچ لیول میں تبدیلی ہو سکتا ہے جب کہ بعض اوقات اس کا سبب بیکٹیریا کے سبب ہونے والا انفیکشن ہوتا ہے جو کہ اس بو کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے
بنیادی طور پر ان پانچ اقسام کی وجائنل اسمیل مختلف بیماری کی علامات کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے
خمیری بو


عام طور پر مختلف اقسام کے خمیری انفیکشن بو سے ظاہر نہیں ہوتے ہیں مگر کچھ صورتوں میں گاڑھے پیلے رنگ کا پنیر کی طرح کا ڈسچارج وجائينا سے ہوتا ہے اس ڈسچارج میں سے خمیر کی طرح کی بو بھی آرہی ہوتی ہے
اگر پیشاب کرنے کے بعد وجائنا میں سرخی اور جلن کی کیفیت ہو تو یہ خمیری انفیکشن کا سبب ہو سکتا ہے جن خواتین کو ذیابطیس کی بیماری ہوتی ہے ان خواتین میں اکثر یہ انفیکشن ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ انفیکشن مٹھاس کی وجہ سے بڑھتا ہے اور شوگر کی بیماری میں مبتلا خواتین کے پیشاب میں شوگر خارج ہوتا ہے جو کہ اس انفیکشن کا سبب بنتا ہے
ایسی صورتحال میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیۓ جو اس حوالے سے ادویات کے ذریعے اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا ہے
مچھلی کی بو
اگروجائنل اسمیل مچھلی کی بساند کی طرح ہو تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وجائینا میں بیکٹیریل وجیونسس ہو چکا ہے اور اس کا سبب یہ ہوتا ہے کہ وجائنا کا پی ایچ نقصان دہ بیکٹیریاز کی افزائش کی وجہ سے ڈسٹرب ہو جاتا ہے
اس موقع پر ماہر امراض نسواں یا کسی بھی تجربہ کار گائینا کو لوجسٹ سے رجوع کرنا چاہۓ جو کہ اس بساند کو دیکھتے ہوۓ پی ایچ چیل لگانے کے لیۓ دیتے ہیں جس کے استعمال سے پی ایچ کو نارمل کیا جا سکتا ہے تاکہ بدبو ختم کیا جا سکے
بلیچ جیسی بو


اگروجائنل اسمیل کپڑے دھونے کے بلیچ کی طرح سے محسوس ہو تو ماہرین کے مطابق اس بو کا سبب کنڈوم یا جنسی تعلقات کے دوران تیل یا کسی اور ایسے لوشن کا استعمال ہو سکتا ہے جو کہ وجائینا کی اپنی بو کے ساتھ مل کر بلیچ جیسی بو کا باعث بنتا ہے
اس حوالے سے پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ یہ بو 24 گھنٹوں کے بعد خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے
مشک جیسی بو
مشک جیسی بو جو کہ عام طور پر وجائنل اسمیل میں سے ایک ہے اس کا عمومی سبب زیر جامہ کے استعمال میں ہونے والی بے احتییاطی ہوتی ہے ۔ بعض اوقات تنگ زیر جامہ کے استعمال کی وجہ سے اندرونی جسم کا پسینہ باہر نکل کر خشک ہونے کے بجاۓ اندر ہی اندرجمع ہو کر بو پیدا کرنے کا باعث ہوتا ہے جس کی وجہ سے وجائنا میں سے مشک نما بو آنے لگتی ہے
اس بو کو دور کرنے کے لیۓ سوتی اور کھلے زیر جامہ کا استعمال کریں اس سے وجائنا میں اسمیل پیدا نہ ہو گی
دھاتی بو


عام طور پر وجائنل اسمیل میں یہ بو اس وقت آتی ہے جب کہ ماہواری جاری ہو ۔ خون کے اخراج کے سبب وجائنا کا پی ایچ تبدیل ہو جاتا ہے جس وجہ سے وجائنا میں سے تانبے جیسی بو آنا شروع ہو جاتی ہے
یہ بو ماہواری کے خاتمے کے بعد خود بخود دور ہو جاتی ہے اس کو دور کرنے کےلیۓ تیز خوشبو والے صابن کا استعمال نہیں کرنا چاہیۓ کیوں کہ اس سے وجائنا کو نقصان ہو سکتا ہے
وجائنل اسمیل میں کب ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیۓ
وجائنا کے مسائل کے لیۓ خواتین سب سے زیادہ ڈاکٹر سے رجوع کرتی ہیں اگر وجائنل اسمیل طویل عرصے تک آتی رہے اور اس بو کے ساتھ ساتھ وجائنا کے ساتھ ساتھ ڈسچارج بھی ہو رہا ہو جس کے ساتھ جلن اور خارش بھی ہو رہی ہو تو پھر یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ کو کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہۓ
خاص طور پر حاملہ خواتین کے اس حوالے سے بہت حساس رہنا چاہیۓ ،وجائنل اسمیل میں کسی بھی قسم کی تبدیلی خطرے کا سبب بن سکتی ہےکیوں کہ یہ قبل از وقت پیدائش کا اشارہ بھی ہو سکتی ہے یا پھر ماں کے رحم میں موجود امنیوٹک پانی میں کسی قسم کے انفیکشن کو بھی ظاہر کر سکتی ہے جو خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے