جن یا دماغی فتور یہ ایک ایسا سوال ہے جس پر دنیا بھر کے نفسیاتی ماہرین آج تک تحقیق کر رہے ہیں مگر اس حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ۔ تمام دنیا کے مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے جو کہ قرآن سے بھی ثابت ہے کہ جن ایک ایسی مخلوق ہے جو کہ اللہ تعالی نے آگ سے بنائی ہے ۔ اور ہمارے ارد گرد موجود ہوتی ہے مگر ہم ان کو اپنی عام آنکھ سے نہین دیکھ سکتے ہیں۔
جن یا دماغی فتور


جن کی موجودگی سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے روحانی علم کے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ ہمارے ارد گرد جن موجود ہوتے ہیں مگر کچھ خاص صورتوں کے علاوہ جن انسان کے ساتھ کسی قسم کا تعلق نہیں رکھتے ہیں اور نہ ہی انسانوں کو تنگ کرتے ہیں ۔ مگر اس حوالےسے ماہرین کی تحقیق میں یہ شواہد بھی سامنے آۓ ہیں کہ جن یا دماغی فتور دو علیحدہ باتیں ہیں
انسانوں کے اندر جن کا داخل ہو جانا اور انسان پر قبضہ کر لینا قرین از قیاس نہیں ہے اور ایسی مثالیں موجود ہیں کہ انسان کے اندر جن مختلف ذرائع سے نہ صرف داخل ہوتے ہیں بلکہ کئي طریقوں سےاس پر قابض بھی ہو جاتے ہیں جس کے بعد اس انسان کی شخصیت کلی طور پر تبدیل ہو کر رہ جاتی ہے
جن کے قبضے کی اقسام
اینتھرو پولجسٹ آئی لیوس کے مطابق انسان کے اوپر جن دو طریقوں سے قابض ہو سکتے ہیں جن کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے
مرکزی قبضہ
یہ قبضہ مزہبی حوالوں سے بہت اہمیت کا حامل ہے اس کے مطابقمختلف روحانی شخصیات جن یا اس جیسی دوسری مخلوق کو خود دعوت دیتی ہیں اور ان کے ذریعے مختلف قسم کے کام سر انجام دیتی ہیں ایسی صورتحال میں جن کو عامل کا نام دیا جاتا ہے جس کے ذریعے لوگوں کے مختلف مسائل حل کیے جا سکتے ہیں
ثانوی قبضہ
اس طرح کے کیس میں جن کسی بھی فرد پر اپنی مرضی سے قابض ہو جاتا ہے اور اس فرد کے کردار میں تبدیلی لے آتا ہے بعض اوقات اس کی آواز میں تبدیلی کر دیتا ہے اسکے علاوہ اس کی پسند نا پسند ، مادری زبان غرص ہر ہر طریقے سے اس فرد کو اپنی مرضی سے تبدیل کر لیتا ہے
جن یا دماغی فتور کے حوالے سے شواہد


مگر یہاں یہ بھی ایک قابل غور حقیقت ہے کہ جن زيادہ تر عورتوں یا جوان لڑکیوں پر ہی کیوں قابض ہوتے ہیں اور کیا ان کا قابض ہونا ایک حقیقت ہے ۔ جن یا دماغی فتور اس بارے میں عام طور پر ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ یہ ان خواتین کے اندر روحانی معاملے سے زيادہ ایک نفسیاتی مسلہ زیادہ ہوتا ہے
اس مسلے کا بنیادی سبب ماہرین کے مطابق یہ ہوتا ہے کہ جب کسی عورت کو یا جوان لڑکی کو اس کی خواہشات کے برخلاف بہت زيادہ دبایا جاتا ہے تو اس کے اندر ایک لاوا پکنا شروع ہو جاتا ہے ۔ جو کہ اس صورت میں باہر آسکتا ہے کہ اس کا دماغ ایک جن تراش لیتا ہے جس کے قبضے مین خود کو دے دیتا ہے اور اس کے ذریعے اپنی ادھوری خواہشات کی تکمیل کرتا ہے
اس وجہ سے ایسے مافوق الفطرت واقعات ہونے کی صورت میں توہم پرستی کا راتسہ اپنانے کے بجاۓ کسی ماہر نفسیات سے رجوع کرنا چاہیے جو کہ تھراپی کے ذریعے اس بات کا سراغ لگا سکتا ہے کہ کیا واقعی کوئي بیماری ہے یا جن کا قبضہ ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ اس کا علاج بھی کر سکتا ہے
جن یا دماغی بیماریاں


ماہرین نفسیات کی تحقیق کے مطابق جن کے قبضے کا دعوی کرنے والے بہت سارے افراد کو جب چیک کیا گیا تو اس سے یہ واضح ہوا کہ جن کے قبضے کا دعوی کرنے والے زیادہ تر افراد کم تعلیم یافتہ اور معاشرے کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد تھے
اسکے علاوہ جب ان لوگوں کا معائنہ ماہرین نفسیات نے کیا تو یہ اندازہ ہوا کہ جن یا دماغی فتور کا شکار افراد شیزوفینیا ، ڈپریشن ، بائی پولر ڈس آرڈر یا پھر ذہنی دباؤ کا شکار تھے جس کی وجہ سے ان لوگوں کے دماغ نےاس قسم کی چیزوں کا اختراع کیا گیا
ماہرین نفسیات کی راۓ
ماہرین نفسیات کے مطابق جن یا دماغی فتور کے شکار افراد کے علاج کے لیۓ صرف روحانی علاج پر اکتفا کرنا درست نہیں ہے بلکہ اس کے لیۓ ان لوگوں کا نفسیاتی معائنہ بھی ضروری ہے اس کے علاوہ جو افراد جن کا روحانی علاج کرتے ہیں ایسے افراد کو ایسی ٹریننگ کی ضرورت ہے جسکے ذریعے وہ لوگ جن یا دماغی فتور میں فرق کر سکیں