دماغ کی صحت کا خیال رکھنا ہر عمر میں اہم ہے لیکن ادھیڑ عمر میں پہنچنے کے بعد یہ اور بھی ضروری ہو جاتا ہے۔ ڈیمیینشیا یا بھولنے کی بیماری کا لاحق ہونا ایک پریشان کن بات ہے جو کہ بڑھتے بڑھتے مریض کو روزمرہ کے کاموں میں بھی دوسروں کی مدد کا طلب گار بنادیتا ہے۔
دنیا میں ہر 3 سیکنڈ میں ایک شخص ڈیمیینشیا کا شکار ہو رہا ہے اور زیادہ تر لوگ اس حالت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ ایک بہت ہی حقیقی مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ.بہت سے مسائل میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ بیماری نہ صرف فرد کو متاثر کرتا ہے بلکہ ان کے آس پاس کے لوگوں کو بھی ڈسٹرب کرتا ہے۔کبھی کبھی بہت جذباتی ہونا اور چیزوں کو بھولنا مشکل ہو سکتا ہے اور مشکل لگ سکتا ہے، لیکن اسے آسان بنانے کے کچھ طریقے اور خوراک بھی شامل ہے۔
اس کے بعد ایک نظر یہ ہے کہ ڈیمیینشیا میں مبتلا کسی کی دیکھ بھال کیسے کی جائے، انہیں خوش رکھنے کے طریقے، اور آپ کو بھی اس سے نمٹنے کے لیے کیا کرنا چاہیئے۔اس مرض سے بچنے کی ہر ممکن کو شش کرنی چاہیئے دماغ کی بیماریوں کے بارے میں مشورے اور علاج کے لیے ایک اچھے نیورولوجسٹ سے مرہم کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے یا پھر 03111222398 پہ کال کے ذریعے بات کریں۔
اس کے خطرے کو کم کرنے کے لئے کچھ اقدامات اہم ہیں جن کا ذکر یہاں کیا جا رہا پے۔یہ اقدامات نہ صرف آپ کی دماغی صحت کے لئے اچھے ہیں بلکہ یہ آپ کو دیگر شدید بیماریوں جیسے کہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور کینسر سے بھی بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ڈیمیینشیا کے علاج۔
دل کی صحت کا خیال رکھیں۔
یہ بات سمجھنا اہم ہے کہ جو آپ کے دل کی صحت کے لیے کیا اچھا ہے وہی آپ کے دماغ کی صحت کے لیے بھی مفید ہوگا۔ وہ تمام بیماریاں جو آپ کے دل اور شریانوں کی صحت کو متاثر کرسکتی ہیں وہ دماغ پر اثر انداز ہو کر یادداشت کو بھی کم کر سکتی ہیں۔ ذیابیطس، بلڈپریشر اور کولیسٹرول جیسی بیماریون کا ادھیڑ عمر میں ہونا ڈیمیینشیا کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے معالج سے باقاعدگی سے معائنہ کرواتے رہیں اور ٹیسٹوں کے ذریعے اپنی صحت سے باخبر رہیں۔ اس ضمن میں تمباکو نوشی سے پرہیز بھی بہت ضروری ہے۔
جسمانی مشقت جاری رکھیں۔
جسمانی مشقت سے نہ صرف جسم صحت مند رہتا ہے بلکہ یہ دماغ کی صحت کو بھی فروغ دیتا ہے۔ جسمانی مشقت کرنے سے دماغ کو خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔ ایسی مشقوں سے دماغ میں نئے خلیے بنتے ہیں اور پہلے سے موجود خلیوں میں تعلق کو فروغ ملتا ہے۔ اگر آپ جوڑوں یا پٹھوں کے مسائل کی وجہ سے ورزش نہیں کر پا رہے تو ایک اچھے کائروپریکٹر سے علاج کروانا آپ کے لئے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ذہنی طور پر سرگرم رہیں۔
دماغ کو سرگرم رکھنا بھی جسمانی حرکت کرتے رہنے کی طرح اہم ہے۔ ڈیمیینشیا دماغی سرگرمیوں میں اضافہ دماغ کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔ کوئی نیا کھیل کھیلنا یا نئی زبان سیکھنا آپ کے دماغ کی صحت کے لئے اچھا ہے۔ اسی طرح وہ تمام سرگرمیاں جو دماغ کو سوچنے اور نئے حل نکالنے پر مجبور کرتی ہوں وہ دماغ کی صحت کے لئے بہت مفید ہوتی ہیں۔
اچھی غذا کا استعمال کریں۔
آپ کی غذا میں شامل ہر چیز آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے۔ دماغ کی صحت کو قائم رکھنے اور اس میں بہتری کے لئے بہت سے غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے۔ متوازن غذا میں سبزیاں، پھل، بغیر چکنائی کا گوشت،صحت بخش چکنائی اور بغیر چکنائی کا دودھ شامل ہیں۔ تلی ہوئی ، میٹھی اور بازاری اشیا کا استعمال نہ کریں۔
دماغ کو چیلنج کرنے والی گیمز کھیلیں۔
روٹین کو تبدیل کریں۔
روٹین کا ایک جیسا رہنا ایک خطرناک عادت ہو سکتی ہے کیونکہ عمر بڑھنے سے نئے راستے، تجربات، گفتگو اور موضوعات ختم ہو جاتے ہیں۔ اپنی زندگی کو علم اور مواصلات کے دائرے کو محدود کرنے سے، دماغ ان غیر استعمال شدہ حصوں کو برقرار رکھنا بند کردیتا ہے، اس لیے دماغ کو تازہ رکھنے کے لیے مسلسل چیلنج کریں اور خود کو حیران کریں۔اپنی روٹین کو تبدیل کریں تاکہ دماغی صحت میں بہتری آسکے۔
تھراپی۔
سماجی مصروفیات بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|